اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت اخراجات میں کمی کے منصوبے پر کام کر رہی ہے، جس کے تحت وزارتوں پر نو سو ارب کے اخراجات کم کیے جائیں گے۔وفاقی حکومت نے اخراجات میں کمی کے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے، وفاقی وزارتوں پر 900 ارب کے اخراجات کم کیے جائیں گے، ڈیڑھ لاکھ آسامیاں ختم اور60 فیصد خالی آسامیاں کم کردی گئی ہیں، وفاقی وزارتوں کے 80 اداروں کی تعداد نصف کرکے 40 کردی گئی ہے۔پہلے مرحلے میں امورکشمیر و گلگت بلتستان، آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام، صنعت و پیداوار، صحت اور کیڈ ڈویژن کو لیا گیا ہے، دوسرے مرحلے میں وزارت سائنس وٹیکنالوجی، کامرس ڈویژن، ہاؤسنگ اینڈ ورکس اور نیشنل فوڈ سکیورٹی کے 60 ذیلی اداروں میں سے 25 کو ختم، 20 میں کمی اور 9 ادروں کو ضم کیا جائے گا۔

ماہرین معیشت نے فیصلہ کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل 18ویں ترمیم کے ساتھ ہی شروع ہونا چاہیے تھا، فیصلہ “ دیر آید درست آید“ کے مترادف ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ کیونکہ خسارے میں چلنے والے ادارے عوام کیلئے سودمند نہیں، وزارتیں اور ذیلی ادارے کا خاتمے کے بعد جامع نظام اور پالیسی بھی ضرری ہے۔اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اخراجات میں کمی قابل ستائس ہے لیکن ملازمتیں ختم کرنے کا عمل کسی صورت درست نہیں۔

اہلیہ سے علیحدگی، کرکٹر نے آخرکار خاموشی توڑ دی،صارفین کو کراراجواب

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اخراجات میں کمی

پڑھیں:

آئینی ادارے اپنی حدود میں کام کریں، یہی جمہوری نظام کی بقا ہے، مولانا فضل الرحمان

کراچی:جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئین ہی ریاست کی اصل طاقت ہے، آئینی ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں یہی جمہوری نظام کی بقا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام سندھ کے ترجمان سمیع سواتی کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں محمد رؤف عطا کی قیادت میں بلوچستان ہائی کورٹ بار کے صدر میر عطا اللہ خان لانگو، سندھ ہائی کورٹ بار کے صدر محمد سرفراز میتلو اور سابق صدر سندھ ہائی کورٹ بار محمد سلیم منگریو سمیت وکلا کے وفد نے کراچی میں راشد سومرو کی رہائش گاہ پر مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔ْ
انہوں نے کہا کہ ملاقات میں ملکی و علاقائی سیاسی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں، یہی جمہوری نظام کی بقا ہے، آئین ہی ریاست کی اصل طاقت ہے اور اس کی بالادستی ہر حال میں قائم رہنی چاہیے۔

ترجمان نے بتایا کہ جمعیت علمائے اسلام اور وکلا قیادت نے عدلیہ، آئین اور جمہوریت کے دفاع پراتفاق کیا گیا۔

وکلا کے وفد سے ملاقات میں جے یو آئی کے رہنما انجنیئر ضیاالرحمان، مولانا راشد محمود سومرو، اسلم غوری، قاری محمد عثمان اور دیگر شریک ہوئے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  •  وفاقی بجٹ  کی تیاری، پاکستان اور آئی ایم ایف کے  مذاکرات شروع ، کس چیز پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز آگئی؟ جانیے
  • خیبرپختوخوا واجبات: وفاقی حکام کا صوبائی حکومت کے مؤقف سے اتفاق
  • بتایا جائے کہ وفاق اور پنجاب حکومت کی فلسطین پر کیا پالیسی ہے؟حامد رضا
  • وفاقی دارلحکومت میں گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں اضافہ ،اطلاق آج سے شروع
  • آئندہ مالی سال 2025۔26 میں دفاعی بجٹ میں 159ارب روپے اضافے کا تخمینہ
  • وفاق وزیرِ اعلیٰ KP کے خط پر مکمل خاموش ہے: بیرسٹر سیف
  • داسو منصوبہ 240 فیصد مہنگا، ذمہ داری کسی فرد یا ادارے پر نہیں ڈالی گئی
  • آئینی ادارے اپنی حدود میں کام کریں، یہی جمہوری نظام کی بقا ہے، مولانا فضل الرحمان
  • آئینی ادارے اپنی حدود میں کام کریں، یہی جمہوری نظام کی بقا ہے، مولانا فضل الرحمان
  • وفاق اور صوبے کے درمیان کمیونیکیشن گیپ بلوچستان میں بغاوت کی وجہ ہے، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند