Nai Baat:
2025-01-18@13:14:38 GMT

انقلاب…!

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

انقلاب…!

قیام پاکستان کا مقصد یہاں ایک مثالی اسلامی معاشرہ کا قیام تھا جہاں امیر و غریب کی تفریق کے بغیر ہر ایک کو آگے بڑھنے کے مواقع میسر آئیں لیکن اقتدار اور دولت کے پجاریوں نے اسے اپنے مفادات کے حصول کی آماجگاہ بنا لیا ۔میرے نزدیک پاکستان کو درپیش مسائل کا اصل سبب یہی ہوسِ اقتدارہے۔کبھی اقتدار کے حصول اور کبھی اقتدار کو طوالت دینے کیلئے کی گئیں ناقابل تلافی غلطیوں نے اس ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ۔ اس بات سے شاید ہی کوئی انکار کر سکے کہ صاحبانِ اقتدار کی ہوسِ اقتدارنے ہی مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بننے پر محبور کر دیا تھا۔ ہوس کے بجائے اگر میں اس کیلئے نشہ کا لفظ بھی استعمال کروں تو لوگوں کو اعتراض نہیں ہو گا ۔ ویسے تو نشہ کسی بھی چیز کا ہو انسان اور انسانیت کیلئے زہر قاتل ہے لیکن اقتدار کانشہ سب سے خطرناک ہے۔ اس نشہ کی سب سے بڑی خرابی یہی ہے کہ عقل کو مائوف اور سوچنے سمجھنے کی صلاحیت چھین لیتا ہے ۔ پھر وہ شخص ایسی ایسی حرکتیں کرنے لگ جاتا ہے جس کو وہ خود ہوش وحواس میں کسی کو کرتے دیکھے تو شرمندگی محسوس کرے۔لیکن حقیقت یہ ہے کہ جب ایک بار کسی کو اقتدار کے نشہ کی لت لگ جاتی ہے تو اسے چھوڑنا ممکن نہیں ہوتا پھر جیلیں اور سزائیں برداشت کر کے بھی اقتدار کی خواہش مدھم نہیں پڑتی ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے عمومی رویے بھی اس لعنت کا شکار ہو چکے ہیں ہم دولت، اقتدار اور اختیار کے نشے میں اتنے دھت ہیں کہ موٹرسائیکل والا سائیکل والے کو کسی خاطر میں لانے کو تیار نہیں، گاڑی والا موٹر سائیکل والے کو کچھ نہیں سمجھتا اسی طرح سے آگے بڑھتے جائیں ایسی ہی صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یاد رکھیں جن قوموں میں صبر و شکر کے ساتھ اللہ رب العزت کے عطا کر دہ وسائل پر انحصار کر نے کا حوصلہ پیدا ہو جاتا ہے تو انقلاباتِ زمانہ ان کے قدم چومتے ہیں ۔تاریخ ایسی مثالوں سے بھری پڑی ہے اور سب سے بڑی مثال مسلمان قوم کی ہے کہ جب تک وہ اس اصول پر کاربند رہے دنیا ان کے قدموں میں ڈھیر ہوتی رہی ۔مسلمان علوم وفنون میں بھی دنیا کی رہنمائی کا فریضہ انجام دے رہے تھے۔ ہمیں اپنے مسلمان اور ایک آزاد ملک کے شہری ہونے پر فخر کرنا چاہئے اور بجا طور پر یہ ایک ایسا اعزاز ہے جس پر ہم رب کریم کا جتنا شکر ادا کریں کم ہے۔

’’پاکستان اپنی تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے‘‘ یہ جملہ ہماری قوم قیام پاکستان کے وقت سے ہی سنتی اور پڑھتی چلی آ رہی ہے۔تقریباً تمام سیاسی رہنمائوں اور ہر حکمران نے اقتدار سنبھالتے یا اقتدار کو بچانے کیلئے یہ’’ تاریخی الفاظ‘‘ ضرور ادا کئے ۔ پاکستان نے اپنی 77سالہ تاریخ میں متعدد نشیب و فراز دیکھے، یہاں مارشل لاء بھی لگے اور جمہوری حکومتیں بھی آئیں لیکن اس ایک جملہ پر سب حکمرانوں کا اتفاق رہا اور اس میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا۔ یہ جملہ اتنے تواتر کے ساتھ بولا جاتا رہا کہ عوام بھی یہ سوچنے پر مجبور ہوئے کہ یہ کیسا نازک ترین دور ہے جو ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ عوام کی ایک بڑی اکثریت کی رائے تو یہ ہے کہ اس جملہ کی آڑ میں حکمران طبقہ نے ہمیشہ عوام کو بے وقوف بنا کر اپنے مفادات کا بھرپور تحفظ کیا۔ تاہم حقیقت یہ ہے کہ اتنے ’’نازک ترین ادوار‘‘ سے گزرنے کے بعد بھی یہ ملک قائم و دائم ہے تویہ اللہ تعالیٰ کا خاص فضل وکرم ہے۔ ہم نے اپنے آبا واجداد سے سن رکھا ہے کہ تحریک پاکستان کے دوران برصغیر کے مسلمان گلی کوچوں میں’’ پاکستان کا مطلب کیا۔لا الٰہ الا اللہ‘‘کا نعرہ بڑے جوش و خروش سے لگاتے تھے۔ مسلمانوں کی خواہش تھی کہ انہیں ایک ایسا خطۂ ارض میسر آ جائے جہاں وہ بغیر روک ٹوک دین اسلام کے مطابق زندگی بسر کر سکیں ۔ جو ملک کلمہ طیبہ کی بنیاد پر معرض وجود میںا ٓیا ہو تو اس کی حفاظت بھی مالک ارض وسما خود ہی کر رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ گزشتہ 77برسوں میں ہماری تمام تر نا اہلیوں اور نالائقیوں کے باوجود پاکستان نہ صرف قائم بلکہ عالم اسلام کی واحد ایٹمی قوت بھی ہے۔پاکستان کا دنیا کی ساتویں ایٹمی قوت بننا کوئی معمولی واقعہ نہیں ورنہ قیام پاکستان کے وقت تو ہماری حالت یہ تھی کہ دفاتر میں کاغذات کو نتھی کرنے کیلئے پن تک موجود نہ تھی اور ببول کے کانٹوں سے کاغذات کو نتھی کیا جاتا تھا۔

قیام پاکستان کے ایک سال بعد ہی قائداعظم محمد علی جناح کا سانحۂ ارتحال اس قوم کیلئے حقیقتاً نازک ترین وقت تھا ۔بابائے قوم کے انتقال سے ایسے لگا کہ قوم یتیم ہو گئی ہے اور پھررفتہ رفتہ اقتدار ان کے ہاتھوں میں آگیا جن کا تحریک پاکستان سے کوئی تعلق نہیں تھا بقول محسن بھوپالی ؎
نیرنگی ٔ سیاستِ دوراں تو دیکھئے
منزل انہیں ملی جو شریکِ سفر نہ تھے
آج ہر پاکستانی کے ذہن میں یہ سوال ابھر رہا ہے کہ ’’پاکستانی تاریخ کا نازک ترین دور‘‘ کب ختم ہوگا ؟ اس دور کو ختم کرنے کیلئے ہمیں من حیث القوم اپنی زندگیوں میں تبدیلی لانا اور مثبت سوچ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔جب تک ہم اپنے قول وفعل میں تضادکو ختم،اپنے اعمال کودرست اورخود احتسابی کی روش نہیں اپنائیں گے اس وقت تک ہم اس نازک دور سے نہیں نکل سکتے ۔ آئیے ہم عہد کریں کہ جہد مسلسل کو اپنا شعار بناتے ہوئے کسی کرپٹ‘ جھوٹے اور منافق شخص کی حمایت نہیں کریں گے ، حق کا ساتھ دیں گے اور اپنے اندر اتنی اخلاقی جرأت پیدا کریں گے کہ غلط کو غلط کہہ سکیں۔صرف اسی صورت ہی ہم پاکستان کو دنیا کی مہذب اور ترقی یافتہ اقوام کی فہرست میں شامل اور ’’نازک دور‘‘ کا خاتمہ کر سکتے ہیں۔اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ہر طرح کی نعمتوں سے نواز رکھا ہے اور اہل ، محنتی و ایماندار قیادت ان نعمتوں کو صحیح استعمال میں لا کر ملک وقوم کی تقدیر بدل سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: قیام پاکستان پاکستان کے پاکستان کو ہے اور

پڑھیں:

ہم غزہ کیلئے امداد بڑھانے کو تیار ہیں، ڈبلیو ایچ او کا اعلان

غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے اعلان کیا ہے کہ یہ تنظیم، جنگ بندی کے معاہدے کے بعد غزہ کی پٹی کو امداد کی فراہمی پر مبنی عمل میں تیزی لانے کو تیار ہے! اسلام ٹائمز۔ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریاسس (Tedros Adhanom Ghebreyesus) نے اعلان کیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت، جنگ بندی کے معاہدے کے بعد غزہ کی پٹی میں امداد کی ترسیل کو آگے بڑھانے کے لئے تیار ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا کہ غزہ کی پٹی کو بہت زیادہ طبی ساز و سامان اور امداد کی ضرورت ہے۔ روسی خبررساں ایجنسی اسپتنک کے مطابق سربراہ عالمی ادارہ صحت نے زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں صحت کی ضروریات بدستور بہت زیادہ ہیں لہذا ڈبلیو ایچ او اپنے شراکتداروں کے ساتھ مل کر اپنی مدد کو بڑھانے کے لئے تیار ہے۔ اپنے بیان کے آخر میں ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے اس امید کا اظہار کیا کہ تمام فریق غزہ جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنائیں گے اور اس تنازعے کے طویل المدتی حل کے لئے کام کریں گے!

متعلقہ مضامین

  • حکومت نااہل لوگوں کے پاس ہے، آج سیاست کا مقصد کرسی اور اقتدار کا حصول ہے، مولانا فضل الرحمٰن
  • بانی پی ٹی آئی ڈیل کرنا چاہتے ہیں، کرپشن پر ڈیل یا این آر او نہیں ہو گا: عطا تارڑ
  • اقتدار و اختیار کا ہلاکت خیز لالچ
  • سندھ میں پیپلز پارٹی کا اقتدار
  • بیرسٹر گوہر کے ذریعے تحریک انصاف جو دستک دے رہی تھی وہ اب کام میں آنا شروع ہوگئی ہے ، تجزیہ نگار
  • جنگ بندی معاہدہ حق کی باطل اور خون کی تلوار پر فتح ہے، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران
  • ’پی ٹی آئی کا انقلاب صرف اتنا ہے کہ ہمیں دوبارہ گود لے لیں‘، تحریک انصاف کی آرمی چیف سے ملاقات پر صارفین کے تبصرے
  • ہم غزہ کیلئے امداد بڑھانے کو تیار ہیں، ڈبلیو ایچ او کا اعلان
  • پاکستان مزید تجربات کا متحمل نہیں ہو سکتا، مسرت چیمہ
  • آرمی چیف کی کاوشوں نے ملکی بنیاد مضبوط بنانے کیلئے اہم کام کیا، وزیراعظم