ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر جوبائیڈن کے 4 سالہ دور اقتدار کو بدترین قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے موجودہ صدر جوبائیڈن کے 4 سالہ دور اقتدار کو بدترین قرار دیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن جیتنے کے بعد بھی بائیڈن انتظامیہ پر مسلسل تنقید کررہے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ 4 سال میں ملک تاریخ کی نچلی ترین سطح پر چلا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے سکتا تھا، امریکی صدر جو بائیڈن کا دعویٰ
بائیڈن انتظامیہ عالمی معاملات سے نمٹنے میں ناکام رہی، افغانستان سے انخلا کے دوران اربوں ڈالر کا سامان طالبان کے پاس چھوڑ دیا، بائیڈن انتظامیہ کی نااہلی کے باعث پیوٹن نے یوکرین پر حملہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نئی انتظامیہ کے آنے کے بعد امریکا دوبارہ ایک مضبوط ملک بن کر ابھرے گا۔
قبل ازیں، صدر جوبائیڈن نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوے کہا ہے کہ امریکا 4 سال سے پہلے کی نسبت زیادہ مضبوط ہوگیا ہے، ٹرمپ کے لیے معاشی اور سفارتی طور ایک زیادہ مضبوط قوم چھوڑ کر جارہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
4 سالہ اقتدار wenews افغانستان بدترین ڈونلڈ ٹرمپ صدر جوبائیڈن نومنتخب امریکی صدر یوکرین جنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 4 سالہ اقتدار افغانستان ڈونلڈ ٹرمپ صدر جوبائیڈن نومنتخب امریکی صدر یوکرین جنگ صدر جوبائیڈن ڈونلڈ ٹرمپ
پڑھیں:
امریکی اور اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے بارے میں پرجوش ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ
حماس اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہماری فتح نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ میری انتظامیہ امن کی پیروی کریگی، ایسے معاہدوں پر بات کریں، جو امریکیوں اور اتحادیوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔ اسلام ٹائمز۔ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی اور اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے بارے میں پرجوش ہوں۔ حماس اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جنگ بندی کا بہترین معاہدہ نومبر میں ہماری تاریخی فتح کے نتیجے میں ہی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری فتح نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ میری انتظامیہ امن کی پیروی کرے گی، ایسے معاہدوں پر بات کریں، جو امریکیوں اور اتحادیوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔
نومنتخب امریکی صدر نے مزید کہا کہ امریکی اور اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے بارے میں پرجوش ہوں، یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ غزہ دوبارہ کبھی دہشت گردی کی پناہ گاہ نہ بنے۔ اُن کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کو وسعت دینا چاہتے ہیں، تاکہ تاریخی ابراہم معاہدے کو آگے بڑھایا جا سکے، خصوصی ایلچی، قومی سلامتی کی ٹیم اسرائیل اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی۔