اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ  دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے بیش بہا قربانیوں  کی بدولت فتنہ الخوارج ہمیشہ کیلئے دم توڑ جائے گا۔ پاکستان دوبارہ  امن کا گہوارہ بنے گا۔ پی آئی اے کے حوالے سے بندشیں ختم ہو رہی ہیں۔ لندن کی پروازیں بھی جلد بحال ہوں گی۔ وفاق صوبوں کے ساتھ مل کر تعلیمی میدان میں درپیش چیلنجز کو حل کرنے کے لئے متحرک کردار ادا کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں  نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے  کہا کہ افواج پاکستان نے آرمی چیف کی قیادت میں  فتنہ الخوارج کے خلاف آپریشن شروع کر رکھا ہے۔ دن رات کارروائیاں ہو رہی ہیں۔ بلوچستان میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں 27 دہشت گرد جہنم رسید کئے گئے ہیں۔ دیگر جگہوں پر بھی آپریشن جاری ہیں۔ بیش بہا قربانیاں دی جا رہی ہیں جن کا ہم سب کو  ادراک اور احساس ہونا چاہیے۔ ان قربانیوں کی بدولت  فتنہ الخوارج ہمیشہ کے لئے دم توڑ جائے گا اور پاکستان  انشاء اللہ دوبارہ  امن کا گہوراہ بنے گا۔ جیسے 2018 ء میں نواز شریف کی قیادت میں پاکستان میں امن قائم ہوا تھا ویسے ہی دوبارہ امن قائم ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ تاریخ ان قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔  وزیراعظم نے اسلام آباد میں اسلامی دنیا اور معاشروں میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے شاندار کانفرنس کے انعقاد پر وزارت تعلیم اور وزارت اطلاعات سمیت متعلقہ حکام کو شاباش دی۔ کہا کہ مسلم ممالک کے وزرائے تعلیم اور ملالہ یوسفزئی کی کانفرنس میں موجودگی خوش آئند تھی۔ تعلیم کا شعبہ صوبوں کو منتقل ہو چکا ہے لیکن وفاق کا بھی بہت بڑا کردار ہے۔ وفاق کو صوبوں کے ساتھ مل کر تعلیم کے میدان میں جو مشکلات اور چیلنجز ہیں ان کو حل کرنے کیلئے متحرک کردار ادا کرنا چاہیے۔ ہم نے تعلیمی ایمرجنسی ڈکلیئر کی تھی۔ وزیراعظم نے وزیر تعلیم کو ہدایت کی کہ وہ صوبوں کے ساتھ قریبی  رابطہ استوار کرکے تعلیم کے میدان میں موجود مشکلات اور چیلنجز سے نبرد آزما ہوں، یہ قومی خدمت ہو گی۔ وزیراعظم  نے  پی آئی اے کی یورپ کے لئے پروازوں کی بحالی کو بڑی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ بدقسمتی سے گزشتہ حکومت کے وزیر ہوابازی نے پارلیمان میں کھڑے ہو کر پاکستانی معیشت کو تباہ کرنے کیلئے جو تقریر کی، اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہوئے اور پاکستان کے عوام اور معیشت نے اس کا خمیازہ بھگتا۔  وزیراعظم نے کابینہ کو پنجگور میں نئی پاک ایران سرحدی کراسنگ کے آغاز کے بارے میں آگاہ کیا اور کہا کہ اس سے قانونی تجارت کو فروغ ملے گا اور سمگلنگ کی روک تھام ہو گی۔ وزیراعظم نے اس سلسلہ میں ایران کے تعاون کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کابینہ کو بتایا کرم میں حالات اب معمول پر آرہے ہیں۔ مورچے مسمار کئے جارہے ہیں۔ خوراک اور ادویات کی سپلائی بحال ہو گئی ہے۔ وزیرا عظم نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈر امن قائم کرنے اور متحارب گروپس میں کشیدگی کے خاتمہ کے لئے مل بیٹھیں تاکہ آئندہ ایسا واقعہ نہ ہو۔ وزارت بجلی کی ٹاسک فورس تیزی سے کام کررہی ہے۔ جنکوزکا کیا کام ہے کہ وہ پیمنٹس لیں، وزیراعظم نے اس معاملہ پر حیرانی ظاہر کی۔ یہ سرکار کا کام ہے کہ وہ پیمنٹس لیں، سرکاری جنکوز کو ڈالر میں ادائیگیاں ہونا بھی ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ کابینہ  اس حوالے سے  اقدامات کا جائزہ لے گی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سردار عطاء اللہ مینگل کے بیٹے اور سردار اختر مینگل کے بھائی میر ظفر اللہ مینگل کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے نواف سلام کو لبنان کا وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ ایکس پر اپنی پوسٹ میں وزیراعظم نے  کہا کہ پاکستان لبنان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اگلے پانچ سال میں آئی ٹی برآمدات کو 25 بلین ڈالر تک پہنچانے کیلئے کئے گئے اقدامات پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے ملک میں فائبر آپٹک کے ذریعے براڈ بینڈ سروسز کے فروغ کے لئے موجودہ رائٹ آف وے کے ضوابط کو مزید آسان بنانے اور آئی ٹی کے شعبے میں پاکستان آنے کے خواہشمند کاروباری افراد کو ویزے کے حصول میں آسانی پیدا کرنے کی  ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وزارت آئی ٹی کے امور پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملک میں فائبر آپٹک کے ذریعے براڈ بینڈ سروسز کے فروغ کے لئے موجودہ رائٹ آف وے کے ضوابط کو مزید آسان بنایا جائے۔ وزیراعظم نے پی ایس ای بی کی سفارش پر بیرون ملک سے آنے والے آئی ٹی شعبے میں پاکستانی کمپنیوں کی خدمات لینے والے کاروباری افراد کو 24  گھنٹے میں ویزا جاری کرنے اور ملکی آئی ٹی شعبے کی مارکیٹنگ کے لئے حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت بھی کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملکی برآمدات کو بڑھانے کے لئے آئی ٹی انفراسٹرکچر کو مزید بہتر بنایا جائے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے خصوصی صنعتی زونز، صنعتی اسٹیٹس کیلئے یکساں ٹیرف اور ان کو ایک پوائنٹ پر بجلی فراہمی اور ان کی انتظامیہ کو خود کنکشن دینے، بل اکٹھا کرنے اور دیگر معاملات نمٹانے کی اجازت دینے کی منظوری دے دی۔ منگل کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس منعقد ہوا۔
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی کابینہ نے پاور ڈویژن کی سفارش پر 14 انڈی پینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی  کی تجویز کی منظوری دے دی۔ ان نظر ثانی شدہ معاہدوں کی رو سے 14  آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کے بعد مذکورہ آئی پی پیز کے منافع اور لاگت میں 802  ارب روپے کی کمی کی تجویز منظور کی گئی ہے۔ ان آئی پی پیز سے گزشتہ سالوں کے اضافی منافع کی مد میں 35 ارب روپے کی کٹوتی کی جائے گی۔ ان آئی پی پیز میں 10  وہ ہیں جوکہ 2002 ء کی پالیسی کے تحت بجلی بنا رہے تھے جبکہ 4  وہ ہیں جو کہ 1994کی پاور پالیسی کے تحت قائم کئے تھے۔ اس کے علاوہ 1994 کی پالیسی کا ایک آئی پی پی کے ساتھ معاہدہ منسوخ کیا گیا ہے۔ اب تک آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں سے حکومت کو ان معاہدوں کے قابل اطلاق رہنے تک کل 1.

4 کھرب روپے کی بچت ہوگی جبکہ سالانہ 137 ارب روپے کی بچت ہوگی جس کا فائدہ صارفین کو پہنچے گا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدے بڑی کامیابی ہے جن سے نہ صرف  قومی خزانے کی بچت ہو گی، گردشی قرضہ ختم ہو گا بلکہ بجلی کی قیمت بھی کم ہو گی۔ انہوں نے آئی پی پیز کے ساتھ کامیاب نظر ثانی شدہ معاہدوں پر  وزیر پاور، مشیر پاور، سیکرٹری پاور، اور اس حوالے سے قائم کی گئی ٹارسک فورس کے ممبران کی کارکردگی کو سراہا۔ وفاقی کابینہ نے وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کے حوالے سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی سفارش پر وزارت انسداد منشیات کی وزارت داخلہ ڈویژن میں انظمام کی منظوری دے دی۔ اس انضمام کے بعد  انسداد منشیات ڈویژن وزارت داخلہ کے ایک ونگ کے طور پر کام کرے گا جبکہ اینٹی نارکوٹکس فورس وزارت داخلہ کا ایک ملحقہ محکمہ (attached department) ہوگا۔ اس انظمام سے  انتظامی معاملات، تنخواہوں، دفتری دیکھ بھال کے امور اور دیگر آپریشنل خرچوں کی مد میں قومی خزانے کو183.250 ملین روپے سالانہ کی بچت ہو گی۔ وفاقی کابینہ نے وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کے حوالے سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی سفارش پر ہوا بازی ڈویژن کی ڈیفنس ڈویژن میں انضمام کی منظوری دے دی۔ اس انضمام سے  انتظامی معاملات، تنخواہوں، دفتری دیکھ بھال کے امور اور دیگر آپریشنل خرچوں کی مد میں قومی خزانے کو145 ملین روپے سالانہ کی بچت ہو گی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ 2013 ء تک سول ایوی ایشن کے امور وزارت دفاع کے ماتحت تھے اس لئے حکومت کی کفایت شعاری کی پالیسی کو سامنے رکھتے ہوئے ہوا بازی ڈویژن کو وزارت دفاع میں دوبارہ ضم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس اقدام سے ائیر سپیس مینجمنٹ میں بہتری آئے گی۔ وفاقی کابینہ نے کابینہ ڈویژن کی سفارش پر پبلک پروکیورمنٹ رولز، 2004  میں ایک نئے سیکشن 45-اے کے اندراج کی منظوری دے دی۔ اس سیکشن کے تحت ایک پروکیورنگ ایجنسی پروکیورمنٹ کا تمام عمل یا اس عمل کا کچھ حصہ کسی دوسری پروکیورنگ ایجنسی کے حوالے کر سکے گی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت انسانی حقوق کی سفارش پر نیشنل کمیشن فار مائیناریٹیز ایکٹ 2024 کو پارلیمنٹ بھیجنے کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر ڈاکٹر محمد بشیر کی بطور ممبر ٹیکنیکل انوائرمنٹ ٹریبیونل، اسلام آباد کنٹریکٹ کی بنیاد پر مدت ملازمت میں دو سال کی توسیع کی منظوری دے دی۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

’ٹیرف وار‘ کے چلتے ٹرمپ نے چینی الیکٹرونک کمپنیوں کو بڑا ریلیف دیدیا

امریکی صدر کی جانب سے ٹیرف کی بنیاد پر دنیا بھر میں مچائی جانے والی ہلچل ابھی برقرار ہے کہ صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے اچانک یوٹرن لیتے ہوئے چینی کمپنیوں کے لیے رعایت کا اعلان کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹیرف وار: چین کا امریکا پر جوابی حملہ، مصنوعات پر ٹیکس 125 فیصد کردیا

میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی اسمارٹ فون، کمپیوٹر اور الیکٹرانک آئٹمز کو جوابی ٹیرف سےاستثنیٰ دیدیا۔

تاہم اس استثنیٰ کے ساتھ ہی امریکی حکام نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ امریکا حساس ٹیکنالوجی کی تیاری میں چین پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔

امریکا کی بالخصوص چین پر عائد کی جانے والی ٹیرف پابندیوں اور حساس ٹیکنالوجی کی تیاری سے متعلق اپنے محتاط رویے کے اظہار کے ساتھ امریکی حکام نے توقع ظاہر کی ہے کہ امریکا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں اپنی کھربوں ڈالر کی سرمایہ کاری جلد از جلد امریکا واپس لے آئیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسمارٹ فونز امریکا ٹیرف وار چائنا چِپ

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم سیکرٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس سمیت اربوں روپے کے بجلی بل نادہندگان میں شامل
  • وزیراعظم سیکریٹریٹ، پارلیمنٹ لاجز، چیئرمین سینیٹ آفس سمیت اربوں روپے کے بجلی بل نادہندگان میں شامل
  • وفاقی حکومت کا رواں سال گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ
  • چینی صدر ویتنام کے سرکاری دورے پر ہنوئی پہنچ گئے
  • چین کی عوامی مصنوعی ذہانت خواص کو چیلنج کر رہی ہے
  • اوورسیز پاکستانیز کنونشن کا افتتاحی سیشن آج ہوگا، وزیراعظم خطاب کریں گے
  • دہشتگردی عالمی چیلنج، عالمی برادری پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کرے، محسن نقوی
  • جعلی حج اسکیم سے بچیں! سعودی حکومت نے عازمین کو خبردار کر دیا
  • ’ٹیرف وار‘ کے چلتے ٹرمپ نے چینی الیکٹرونک کمپنیوں کو بڑا ریلیف دیدیا
  • کرپشن فری بیانیہ والی پی ٹی آئی حکومت نے رشوت کا بازار گرم کیا ہوا ہے، اختیار ولی