نیشنل ایکشن پلان مدارس کے خلاف ہے، کیسے قبول کر لوں: فضل الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
لاہور،وہاڑی (خصوصی نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ) سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے وہاڑی میں جامعہ خالد بن ولید میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، ہم نے پگڑیاں سر جھکانے کیلئے نہیں اونچا کرنے کیلئے پہنی ہیں۔ علماء کرام کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈا کیا جاتا ہے۔ پاکستان کلمہ طیبہ کے نام پر وجود میں آیا۔ فلسطینیوں کی حمایت پاکستان کی بنیاد میں شامل ہے۔ نظریہ پاکستان کے ساتھ دینی مدارس کی مضبوط کمٹ منٹ ہے۔ نیشنل ایکشن پلان دینی مدارس کے خلاف اسے کیسے قبول کر لوں؟ علماء کرام ملک کی وحدت کے ساتھ کھڑے ہیں، اگر مدارس نہ ہوتے تو نظریہ پاکستان دفن کر دیا جاتا، ہمیں نشانہ بنایا گیا لیکن کچھ نہیں کہا گیا جو تعصبات پھیلاتے ہیں ہم سود کے خلاف ترمیم لانے میں کامیاب ہوئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
کراچی میں نیشنل پیڈل چیمپئن شپ کا کامیاب انعقاد، نوجوان کھلاڑیوں کی شاندار پرفارمنس
کراچی:پاکستان پیڈل فیڈریشن کے زیرِ اہتمام نیشنل پیڈل چیمپئن شپ 11 سے 13 اپریل تک کراچی کے ایک نجی پیڈل کورٹ میں منعقد ہوئی۔ تین روزہ ایونٹ میں ملک بھر سے کھلاڑیوں نے بھرپور جوش و خروش کے ساتھ شرکت کی اور پیڈل کھیل کی مقبولیت کا بھرپور مظاہرہ کیا گیا۔
مردوں کے مقابلوں میں کراچی سے تعلق رکھنے والے عدیل اللہ والا اور ہشیش کمار نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے چیمپئن شپ جیتی۔ خواتین کے زمرے میں بھی کراچی کی ثنا طابہ اور ناتالیا زمان نے ٹائٹل اپنے نام کیا۔ مکسڈ ڈبلز کی کیٹیگری میں اسلام آباد کے سامی زیب اور سارہ منصور فاتح قرار پائے۔
اختتامی تقریب میں پاکستان پیڈل فیڈریشن کے سینئر نائب صدر جناب مسرر رزاق آرائیں نے کھلاڑیوں میں انعامات اور ٹرافیاں تقسیم کیں۔ اس موقع پر اُنہوں نے پیڈل کھیل کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کراچی، لاہور اور اسلام آباد جیسے بڑے شہروں میں یہ کھیل تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔
پیڈل کو عام طور پر ٹینس اور اسکواش کا امتزاج سمجھا جاتا ہے۔ اس کے بیشتر قوانین ٹینس سے مشابہت رکھتے ہیں، تاہم چند اصول اسکواش سے بھی مستعار لیے گئے ہیں جو اس کھیل کو منفرد اور دلچسپ بناتے ہیں۔
نیشنل چیمپئن شپ کے کامیاب انعقاد کو پاکستان میں پیڈل کے فروغ کی جانب اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے اور مستقبل میں مزید ٹورنامنٹس اور تربیتی پروگرامز کی توقع کی جا رہی ہے۔