حیدرآباد: پولیس کی مختلف کارروائیوںمیں 3منشیات سپلائر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سٹی پولیس کی مختلف کارروائیوں میں3 منشیات سپلائرز گرفتار،بھاری مقدار میں منشیات برآمدکرکے مقدمات درج کرلیے۔ تفصیلات کے مطابق سٹی پولیس نے دوران پیٹرولنگ مختلف مقامات سے کارروائیاں کرتے ہوئے منشیات کی سپلائی کو ناکام بنادیا۔سٹی پولیس نے کھوکھر محلہ نورانی شیر مال روڈ سے منشیات سپلائر بنام شاکر کو گرفتار کرلیا، سٹی پولیس نے دوسری کارروائی کے نتیجے میں منشیات سپلائر گلاب اور عبدالحفیظ کو گرفتار کیا،گرفتار سپلائرز کے قبضے سے شراب کی بوتلیں اور چرس برآمد کرتے ہوئے گرفتار ملزمان سے متعلق مزید معلومات اور کا سابقہ کرمنل ریکارڈ چیک کیا جا رہا ہے جبکہ ملزمان تھانہ سٹی سمیت مختلف علاقوں میں منشیات کی خرید و فروخت میں سرگرم معلوم ہوئے گرفتار ملزمان کے خلاف سٹی پولیس نے حدود آرڈیننس اور نارکوٹکس ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرلیے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سٹی پولیس نے
پڑھیں:
کراچی، ڈمپر جلانے کے مقدمات میں گرفتار 4 ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریمانڈ پیپر کے مطابق ملزمان نے پہلے پاور ہاؤس چورنگی پر ایک ڈمپر کو آگ لگائی اور پھر اسی وقت دوسرے ڈمپر کو ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر جلایا، کیا ایسا ممکن ہے؟ ایک ہی وقت میں ملزمان 2 جگہوں پر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کیا یہ سپر مین ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت نے 2 ڈمپرز جلانے کے 2 مقدمات میں 4 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ تفصیلات کے مطابق سینٹرل جیل کراچی میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں منتظم عدالت کے روبرو نیو کراچی پولیس نے 2 ڈمپر جلانے کے مقدمات میں 4 ملزمان کو پیش کیا، جن میں سید فردین، محمد منیب، محمد فہد اور محمد معاذ صدیقی شامل ہیں۔ دورانِ سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریمانڈ پیپر کے مطابق ملزمان نے پہلے پاور ہاؤس چورنگی پر ایک ڈمپر کو آگ لگائی اور پھر اسی وقت دوسرے ڈمپر کو ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر جلایا، کیا ایسا ممکن ہے؟ ایک ہی وقت میں ملزمان 2 جگہوں پر کیسے ہو سکتے ہیں؟ کیا یہ سپر مین ہیں۔ تفتیشی افسر انسپکٹر سفیان نے کہا کہ ٹائپنگ کی غلطی ہوگئی ہے، میں ٹھیک کر دیتا ہوں۔ تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت مطمئن نہیں ہوئی، جس پر عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ پولیس نے ملزمان کیخلاف کوئی ٹھوس شواہد نہیں دیئے، جس کی بنیاد پر جسمانی ریمانڈ دیا جا سکے۔ عدالت نے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ملزمان کے خلاف نیو کراچی تھانے میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔