حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے سینئر نائب صدر احمد ادریس چوہان نے کہا کہ اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) حیدرآباد کا مشترکہ تعاون حیدرآباد میں تاجروں کی معاونت کے لیے ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے اور تاجروں کو اپنے کاروبار کو نئے دور کے چیلنجزز سے نمٹنے کے لیے شاندار مدد فراہم کر رہا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے سیکرٹریٹ میں سمیڈا حیدرآباد کے تعاون سے منعقد ”اکاؤنٹنگ اور بک کیپنگ” کے موضوع پر تربیتی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے پروگرام میں شامل موضوعات جیسے کہ مالیاتی ریکارڈ کی اہمیت، بنیادی اکاؤنٹنگ کے تصورات، کلیدی مالیاتی اسٹیٹ منٹس اور عملی ریکارڈ کیپنگ پر بریفنگ کو چیمبر کے ممبران اور ان کے کاروباری معاملات کو زیادہ مؤثر طریقے سے چلانے میں مدد فراہم کرنے کے لیے اہم قرار دیا۔ خاص طور پر نئے کاروباری افراد کے لیے یہ موضوعات ان کے کاروبار کی بنیاد مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری ہمیشہ سے ہی کاروباری برادری کی ترقی اور مسائل کے حل کے لیے پیش پیش رہا ہے اورحیدرآباد کے تاجروں کے مسائل کو اُجاگر کیا ہے اور ان کے حل کے لیے ہر ممکن اِقدام اُٹھایا ہے۔ یہ سیمینار اِس بات کی ایک اور مثال ہے کہ ہم اپنے ممبران کی ترقی اور بہتری کے لیے کس قدر پُر عزم ہیں۔ اِس سے قبل کنسلٹنٹ سمیڈادانش ریاض نے تربیتی سیشن میں شرکاء کو اکاؤنٹنگ کے بنیادی تصورات، بک کیپنگ کے اُصول اور کاروبار کے لیے ٹیکسیشن کے بنیادی نکات پر روشنی ڈالی۔ اُنہوں نے وضاحت کی کہ کس طرح اکاؤنٹنگ کاروبار کی مالی کارکردگی کو ٹریک کرنے، بجٹ سازی اور مالیاتی فیصلے کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ دانش ریاض نے مزید کہا کہ مالیاتی ریکارڈ کی درستگی اور اُن کے محفوظ رکھنے کی اہمیت کو سمجھنا ہر کاروباری فرد کے لیے نہایت ضروری ہے۔ اُنہوں نے اکاؤنٹنگ کے بنیادی اصطلاحات جیسے کہ اثاثے، واجبات، ایکویٹی، آمدنی اور اخراجات کی وضاحت کی اور اُن کے کاروبار پر اَثرات کے بارے میں آگاہ کیا۔ تربیتی سیشن میں مالیاتی بیانات جیسے بیلنس شیٹ، انکم اسٹیٹمنٹ، اور کیش فلو اسٹیٹمنٹ کے بارے میں بھی تفصیل سے بات کی گئی۔ اِس کے علاوہ ڈبل انٹری بک کیپنگ سسٹم کی وضاحت کی گئی، جس میں ہر مالیاتی لین دین کے لیے ڈیبٹ اور کریڈٹ کا اصول لاگو ہوتا ہے۔ ٹیکسیشن کے حوالے سے دانش ریاض نے کاروباری افراد کو مختلف اِقسام کے ٹیکسز جیسے انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، کارپوریٹ ٹیکس اور ودہولڈنگ ٹیکس کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے ٹیکس رجسٹریشن کے عمل ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے فوائد اور نان کمپلائنس کے نتائج پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اس سیشن کا مقصد کاروباری افراد کو ان کے مالیاتی معاملات کو منظم کرنے، ٹیکس قوانین کی پابندی کو یقینی بنانے اور مالیاتی ریکارڈ رکھنے کے بہترین طریقوں سے آگاہ کرنا ہے۔ اس موقع پر ریجنل بزنس کو آرڈینیٹر سمیڈا حیدرآباد احسن ابڑو نے حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور اِس سیشن کو کامیابی سے آرگنائزکرنے میں سیکریٹری جنرل فرقان احمد لودھی کے کردار کو سراہا اور مستقبل میں ہونے والے چیمبر اور سمیڈا کے مشترکہ سیمینارز کی تفصیل بھی بتائی۔ اُنہوں نے کہا کہ سمیڈا حکومت پاکستان کی ہدایات پر نئے کاروبار کو فروغ دینے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھارہا ہے۔ اس موقع پر سینئر نائب صدر وومین چیمبر ڈاکٹر قمر النساء جتوئی، اراکین ایگزیکٹیو کمیٹی، کنونیئر سب کمیٹیز اور اراکین جنرل باڈی موجود تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

کرپٹو کرنسی، ٹیکس پالیسی مرتب نہ کرنے پر کارروائی کی جائے: ٹیکس محتسب 

 لاہور(نوائے وقت رپورٹ) وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے ایف بی آر کی طرف سے کرپٹو کرنسی پر ٹیکس پالیسی مرتب نہ کر  نے پر سخت۔ نوٹس لے لیا ،ڈیجیٹل ٹرانزیکشن سے متعلق واضح ٹیکس پالیسی مرتب نہ کر کے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے پر نہ صرف مذمت کی بلکہ  اس کے ذمہ دار افسروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے۔ ایف بی آر نے کرپٹو کرنسی پر ٹیکس پالیسی مرتب کر نے کی بجائے وفاقی ٹیکس محتسب کے اس معاملے پر صوابدید کو چیلنج کر دیا۔جبکہ وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے طویل عرصے سے کرپٹو کرنسی سے متعلق واضح ٹیکس پالیسی مرتب نہ کرنے کی شدید مذمت کی ہے اور ایف بی آر کو ہدائت کی ہے کہ ڈیجیٹل ٹرانزیکشن کو ٹیکس نظام میں لانے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں ۔ذرائع کے مطابق ایف ٹی او کی واضح ہدائت کو ایف بی آر نے نظر انداز کر تے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ ایف ٹی اوکے دائرہ کار میں نہیں آ تا،جبکہ وفاقی ٹیکس محتسب کے مطابق ایک شکائت کنندہ نے ایف بی آر کو تحریری شکائت کی تھی کہ وہ کرپٹو کرنسی کا صارف ہے لیکن ورچوئل کرنسی کے استعمال اور آمدن سے متعلق ایف بی آر نے کوئی واضح ٹیکس پالیسی مرتب نہیں کی، سٹیٹ بنک کے مطابق ورچوئل کرنسی غیر قانونی نہیں ہے ،سندھ ہائیکورٹ نے بھی اس کی حمایت کی ہے ،شکائت کنندہ ٹیکس کی ادائیگی کا کا خواہاں ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • بجٹ ، مختلف شعبوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ، پنشن پر ٹیکس استثنی ختم کرنے پر غور
  • بجٹ میں ریٹیلرز سمیت مختلف شعبوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ، پنشن پر ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے پر غور
  • پاکستان: افغان مہاجرین کی جبری واپسی کے معاشی اثرات
  • شہری آج گھروں سے باہر نکلیں، حادثات کی روک تھام کیلئے کردار ادا کریں: آفاق احمد
  • ڈیری کی صنعت کیلئے اچھی خبر، حکومت نے دودھ پر ٹیکس کے حوالے سے بڑی نیوز سنادی،جا نئے کیا
  • اداکار پرتھ سمتھان نے اے سی پی پردیومن کا کردار ادا کرنے سے انکار کیوں کیا تھا؟
  • بجٹ: صنعتکاروں، تاجروں سے مشاورت کی جائے: وزیراعظم
  • کرپٹو کرنسی، ٹیکس پالیسی مرتب نہ کرنے پر کارروائی کی جائے: ٹیکس محتسب 
  • خام مال کی ترسیل، 18 فیصد سیلز ٹیکس ختم کرنیکی تجویز مسترد
  • امن تباہ کرنے والوں کوگرفتار کیا جائے ، آفاق احمد