پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور احساس نوجوان پروگرام کے تحت چیک تقسیم کی تقریب سے خطاب کررہے ہیں.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

فضل الرحمن کی سیاسی حیثیت عمران خان کے مقابلے جتنی نہیں، علی امین گنڈاپور

پشاور (بیورو رپورٹ ، نوائے وقت رپورٹ) پشاور ہائی کورٹ نے وزیرِ اعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈاپور کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت اور مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔سماعت چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد نے کی۔پشاور ہائی کورٹ نے علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت میں 3 ہفتوں کی توسیع کر دی۔دورانِ سماعت ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی سربراہی میں مذاکراتی میٹنگ کے لیے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور اسلام آباد گئے ہیں، وہ  پیش نہیں ہو سکتے، اس لیے ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی ہے۔عدالت نے کیس کی سماعت 11 فروری تک ملتوی کر دی۔ مذاکراتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اگر کہیں ملاقاتیں ہو رہی ہیں اور مثبت پیش رفت ہو رہی ہے یہ اعتماد قائم ہوا ہے تو ہی سب ہو رہا ہے۔کہ مولانا فضل الرحمان کو خیبر پی کے کے انتخابات پر اعتراض ہے تو آئیں حلقے کھول لیتے ہیں، مولانا صاحب آپ کے ساتھ دھوکا ضرور ہوا ہے جو وعدے ہوئے تھے وہ پورے نہیں ہوئے۔ اگر کوئی اس طرح کے بیانات دے گا تو بطور وزیراعلی اس کا جواب دوں گا، جنہوں نے آپ کے ساتھ دھوکہ کیا ہے ان کا نام لیں ہم اوپر بات نہ کریں۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کہتا ہے میری تیسرے درجہ کی لیڈرشپ عمران خان سے ملے گی، مولانا فضل الرحمان نہ تمہاری سیاسی حیثیت عمران خان کے مقابلے جتنی نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین