مسافروں کو آف لوڈ کرنے کی شکایات بڑھ گئیں ،لاکھو ں کا نقصان
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سے ورک پرمٹ پروٹیکٹر اسٹیمپ اور ویزوں کے حامل بیرون ممالک ملازمتوں پر جانے والے افراد کو بلاجواز آف لوڈنگ کی شکایات بڑھ گئی ہیں۔ پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین عدنان پراچہ نے بتایا کہ گزشتہ 2 ہفتے سے بیرون ملک ملازمتوں پر جانے والے نوجوانوں کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کانٹریک کے ذریعے نوجوانوں کو ورک ویزے پر بھیجتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی ورکرز سالانہ 33 سے 34 ارب ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بھیج رہے ہیں۔ عدنان پراچہ نے بتایا کہ بیرون ملک ملازمتوں پر جانے والوں کے پاس پروٹیکٹر کی اسٹیمپ اور ورک ویزا سمیت دیگر قانونی دستاویزات بھی موجود ہوتی ہیں لیکن اس کے باوجود ائرپورٹس کی اتھارٹی کی جانب سے انہیں آف لوڈ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ روکے جانے والوں کے ٹکٹ نان ریفنڈ ایبل ہوتے ہیں جس سے انہیں بھاری مالی نقصانات ہو رہے ہیں جبکہ بیرون ملک کمپنیوں کی شکایات بھی بڑھ رہی ہیں۔ عدنان پراچہ نے وزیراعظم اور وفاقی وزیر داخلہ سے معاملہ کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ مطلوبہ قانونی دستاویزات اور ویزوں کے ہمراہ بیرون ملک ملازمتوں پر جانے والوں کی مشکلات کو فوری طور حل کرانے کے احکامات جاری کریں کیونکہ یہ افرادی قوت ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ملازمتوں پر جانے بیرون ملک
پڑھیں:
لیسکو کی ریکوری ٹیم پر نادہندہ صارفین کا دھاوا، لائن مین چھری کے وار سے زخمی
سٹی42: لیسکو سید پور سب ڈویژن کی ریکوری ٹیم پر نادہندہ صارفین نے حملہ کرکے لائن مین عدنان کو چھری مار کر شدید زخمی کر دیا گیا۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب عدنان واجبات کی ریکوری کے لیے صابر ہوٹل پہنچا۔
تفصیلات کے مطابق ایکسئین سمن آباد زبیر سرور کے مطابق صابر ہوٹل پر 70 ہزار روپے سے زائد کا بل واجب الادا تھا۔ عدنان جب بل کی وصولی کے لیے ہوٹل گیا تو ہوٹل کی انتظامیہ نے تلخ کلامی کے بعد حملہ کر دیا اور ایک ملازم نے عدنان کو چھری مار دی۔
صدر مملکت نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا آرڈیننس جاری کر دیا
زخمی لائن مین کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں سے میڈیکل رپورٹ حاصل کر لی گئی ہے۔
ایکسئین زبیر سرور کا کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے گا اور واقعے کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔