اسلام آباد (اے پی پی) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے چینی سرمایہ کاری بہت اہم ہے۔ چینی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا کہ پاکستان جون تک پانڈا بانڈ جاری کرنے کا خواہاں ہے، پاکستان چینی سرمایہ کاروں سے200 سے 250 ملین ڈالراکٹھا کرنے کا خواہش مند ہے، مصرکی طرز پر یوآن بانڈز کے اجرا کی بینک گارنٹی کے لیے ایشین انفرا اسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک سے بات جاری ہے۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان سی پیک کے اگلے فیز میں چین سے مزید تعاون کا خواہاں ہے اور اگلے فیز میں اسپیشل اکنامک زونز، زراعت، آئی ٹی سیکٹرز میں وسعت لائی جائے گی‘ چین کے نجی شعبے اور برآمدی صنعتوں کوپاکستان میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے، بڑی چینی کمپنیاں برآمدی یونٹس پاکستان منتقل کرکے پاکستان کو بطور برآمدی مرکز استعمال کرسکتی ہیں‘ پاکستان میں چینی کمپنیوں کے تحفظ کے لیے سیکورٹی میں اضافہ کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے پاکستان اور ہانگ کانگ کے درمیان اقتصادی اور سفارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے یہ بات ہانگ کانگ اسپیشل ایڈمنسٹریٹو ریجن (ایس اے آر) کے چیف ایگزیکٹو جون کے سی لی سے ملاقات میں کہی۔ ملاقات کا مقصد پاکستان اورچینی خطہ ہانگ کانگ کے درمیان دو طرفہ تعاون کو فروغ دینا تھا۔ ملاقات میں وزیر خزانہ اور چیف ایگزیکٹو لی نے اقتصادی تعاون، تجارتی تعلقات، سرمایہ کاری کے مواقع اور ثقافتی تبادلوں سمیت مختلف موضوعات پر تعمیری بات چیت کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سرمایہ کاری

پڑھیں:

امریکی ٹیرف پر پریشان ہیں مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں،وفاقی وزیرِ خزانہ

امریکی ٹیرف پر پریشان ہیں مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں،وفاقی وزیرِ خزانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے پاکستان امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر کسی بھی قسم کا جواب دینے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے، پاکستان ٹرمپ ٹیرف سے پریشان ضرورہے کیونکہ یہ غیریقینی صورتحال ہے، ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ اس نیو ورلڈ آرڈرکے ساتھ کیسے آگے بڑھیں، میرے خیال میں اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے،امریکا ایک طویل عرصے سے تجارت اور دیگر شعبوں میں پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے لیکن چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں۔

وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر پریشان ضرور ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ اس نیو ورلڈ آرڈر کے ساتھ کیسے آگے بڑھیں، اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے۔خیال رہے گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے بیشتر ممالک پر نئے محصولات کے نفاذ کا اعلان کیا تھا، تاہم گزشتہ دنوں امریکا نے اضافی محصولات کے اطلاق کو 90 روز کے لیے روک دیا ہے۔ابتدائی طور پر امریکا نے پاکستان پر بھی 29 فیصد محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ دنوں کے اعلان کے بعد یہ معاملہ 90 روز کے لیے رک گیا ہے۔

محمد اورنگزیب نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کا سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس کے بدلے میں امریکا کو کوئی جواب دینے جا رہے ہیں تو اس کا جواب نہیں میں ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں لگتا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان رسہ کشی میں پاکستان کا نقصان ہو رہا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایک طویل عرصے سے تجارت سمیت دیگر شعبہ جات میں پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے وفد کی وزیر خزانہ سے ملاقات، سرمایہ کاری میں دلچسپی 
  • اوورسیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کیلئے تمام سہولیات ایک جگہ دستیاب ہوں گی، جمیل قریشی
  • حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا، جو منزل نہیں بلکہ ترقی کی بنیاد ہے، وزیر خزانہ
  • حکومت کا مقصد پائیدار سرمایہ کاری پر مبنی، برآمدات کو فروغ دینے والی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا ہے؛ وزیر خزانہ 
  • چین نے ہمیشہ ویتنام کو اپنی ہمسایہ سفارتکاری میں ترجیح کے طور پر دیکھا ہے، چینی صدر
  • امریکی ٹیرف پر پریشان ، جواب کا ارادہ نہیں، وزیر خزانہ
  • امریکی ٹیرف پر پریشان ہیں مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں،وفاقی وزیرِ خزانہ
  • ریکوڈک منصوبہ: معیشت، معدنیات اور سرمایہ کاری کا نیا دور
  • امریکہ کی جانب سے محصولات کی نام نہاد “باہمی مساوات” دراصل معاشی جبر کی کارروائی ہے، چینی میڈیا
  • کینیڈا، ہانگ کانگ بھیجے جانے والے پارسل سے 13 کلو سے زائد افیون برآمد