نوابشاہ کو لوڈشیڈنگ و ڈیڈکشن سے نجات دلائی جائے ،عوام
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
نوابشاہ ( نمائندہ جسارت)لاوراث نوابشاہ کا ٹرینڈ بنتے ہی شہری پھٹ پڑے لاوارث نوابشاہ کا ٹرینڈ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے سے شہریوں نے نوابشاہ شہر کی انتظامیہ پر غصے اور افسوس کا اظہار کیا لوڈشیڈنگ اوور بلنگ اور ڈیڈکشن سے نجات دلوائی جائے ،شہریوں کے تبصرے۔ تفصیلات کے مطابق صدر پاکستان کے حلقہ انتخاب کو لاوراث قرار دیے دیا شہریوں کا کہنا ہے کہ حیسکو میں ہزاروں کی تعداد میں ڈیفیکٹو میٹر ایم سی او نہ ہونے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر اوور ریڈنگ اور غلط ریڈنک ہونے کا انکشاف ہوا ہے نوابشاہ کے شہریوں نے لاورث نوابشاہ ٹرینڈ بنا دیا اعلیٰ حکام کی نیندیں اڑ گئیں شہریوں نے لاورث نوابشاہ کا ٹرینڈ اس لیے متعارف کروایا کہ شہر میں لوڈشیدڈنگ سے پینے کا صاف پانی گندگی اور ڈرینج کا سسٹم ناکارہ ہو گیا ہے جبکہ ہرمحکمے میں کرپشن عروج پر ہے کوئی بھی محکمہ اپنی کارکردگی دکھانے سے قاصر ہے بجلی کمپنوں کی نا اہلی سالانہ6 سوارب روپے کا گردشی قرضوں میں اضافہ ہو گیا بڑے بڑے صنعت کار بھی نادہندہ نکلے ہیں جبکہ حیسکو واپڈا کالونیز جہاں حیسکو افسران و ملازمین کی رہائش ہے حیسکو ٹیموں نے کبھی وہاں چھاپا مارا ہے کیا وہاں بجلی چوری نہیں ہوتی حیسکو دفتر سالوں سے بجلی بل ادا نہیں کر رہے/ دفتروں کے اندر سارا سال دھڑا دھڑ اے سی اور ہیٹر کا بے جا کا استعمال ہوتا ہے حیسکو نے اپنے ادارے کے دفاتر کے اندر بلنگ بکنگ اور بجلی چوری سے متعلق کبھی اعداد و شمار پیش کیے تمام ڈسکوز میں اگر سیپکو طرز پر ڈی ایس یو ڈسکوز سپورٹنگ یونٹ قائم کیے جائیں؟ تو کیا اداروں سے کرپشن اور بدانتظامی ختم ہو جائے گی اس وقت شہر نوابشاہ میں چودہ چودہ گھنٹے لائٹ نہیں ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے بھی شہری تنگ آ چکے ہیں اوور بلنگ ڈیڈکشن اور دیگر طریقوں سے صارفین کو پریشان کیا جاتا ہے بجلی صارفین نے اے سی نوابشاہ کو برطرف کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی شرط پوری:بجلی کے بنیادی ٹیرف پر سالانہ نظرثانی ہوگی
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط کو پورا کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ بجلی کے بنیادی ٹیرف پر سالانہ بنیادوں پر نظرثانی کی جائے گی۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اہم اجلاس ہوا، جس میں بجلی کے بنیادی ٹیرف پر سالانہ بنیادوں پر نظرثانی کے لیے سمری کی منظوری دی گئی۔ آئی ایم ایف کی شرط کو پورا کرتے ہوئے اس فیصلے کے تحت یکم جنوری 2025ء سے بجلی کے ٹیرف کی سالانہ ری بیسنگ نافذ ہو جائے گی۔ حکومت نیپرا کو اس سلسلے میں سالانہ پالیسی گائیڈلائنز بھی جاری کرے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے 93 کروڑ 57 لاکھ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ فراہم کی جائے گی۔ یہ رقم مالی سال 2024-25 کے دوران ماہانہ بنیادوں پر جاری کی جائے گی۔
علاوہ ازیں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت گوادر پورٹ پر بینک گارنٹی کی جگہ انشورنس گارنٹی متعارف کرانے کی منظوری بھی دی گئی۔ اس فیصلے سے تجارت میں سہولت پیدا ہوگی اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے عمل کو مزید آسان بنایا جا سکے گا۔
مزید برآں ای سی سی اجلاس میں نیشنل فوڈ سیفٹی، اینیمل اور پلانٹ ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے لیے 91 کروڑ روپے کی اضافی گرانٹ کی منظوری دی گئی، جب کہ پاکستان ایئر فورس اور پی آئی اے کے لیے 90.275 ملین روپے کی تکنیکی گرانٹ بھی مختص کی گئی۔
اجلاس میں لوہے اور اسٹیل کی تیار شدہ مصنوعات پر ریگولیٹری ڈیوٹیز میں31 مارچ 2025 تک توسیع کا فیصلہ کیا گیا، تاہم اس کے بعد مزید توسیع کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اجلاس کے دوران وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تمام فیصلوں پر شفافیت اور مؤثر انداز میں عمل درآمد کی ہدایت دی تاکہ ان اقدامات سے معیشت میں استحکام اور عوام کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ ان فیصلوں کے تحت حکومت نہ صرف آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کر رہی ہے بلکہ ملکی معیشت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات بھی کر رہی ہے۔