بلوچستان حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے ،سینیٹر جان محمد بلیدی
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کوئٹہ(نمائندہ جسارت)نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر جان محمد بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت مکمل ناکام ہو چکی ہے، قومی شاہرائیں سال بھر بن درہتی ہے، مرکزی حکومت مفاہمت کی پالیسی اپناتے ہوئے پی ٹی آئی کے ساتھ نامعنی مذاکرات کرے۔نیشنل پارٹی کے سینیٹر جان محمد بلیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پرپیغام دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت ناکام ہوچکی ہے حکومت عوام کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں رکھتی بلوچستان میں لاپتا افراد کو بازیاب آپریشن بند کیا جائے۔جان بلیدی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی شاہرائیں سال کے 12 مہینے بند ہوتی ہیں مرکزی حکومت مرکزی حکومت قومی مفاہمت کی پالیسی اپناتے ہوئے پی ٹی آئی سے بامعنی مذاکرات کرنی چا ہیے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امت میں تفرقہ پھیلانے کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا، علامہ محمد حسین اکبر
بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب میں ادارہ منہاج الحسینؑ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ معاشرے میں مکالمہ قائم کریں تو مذہبی ہم آہنگی پیدا ہو سکتی ہے، پاکستان میں مسلمانوں سے اقلیتوں کو حقوق زیادہ دیئے گئے ہیں، دشمن چاہتا ہے کہ وطن عزیز میں بدامنی و مذہبی منافرت بڑھے، لیکن ہم یکجہتی سے اس سازش کو ناکام بنائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ادارہ منہاج الحسینؑ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر علامہ محمد حسین اکبر نے لاہور میں وزارت مذہبی امور کے زیراہتمام منعقدہ ’’بین المذاہب ہم آہنگی دورِ جدید کی ضرورت‘‘ سے خطاب کرتے کہا کہ دشمن جو ہمارے درمیان تفریق پیدا کرتا ہے اسے ناکام بنانے کی ضرورت ہے، معاشرے میں مکالمہ قائم کریں تو مذہبی ہم آہنگی پیدا ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹر محمد حسین اکبر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں مسلمانوں سے اقلیتوں کو حقوق زیادہ دیئے گئے ہیں، دشمن چاہتا ہے کہ وطن عزیز میں بدامنی و مذہبی منافرت بڑھے، لیکن ہم یکجہتی سے اس سازش کو ناکام بنائیں گے۔
ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے کہا کہ مذہبی ہم آہنگی اور سازشوں کی ناکامی کیلئے پاک افواج کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، پاک فوج دشمنان وطن اور دشمنان اسلام کیخلاف سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئی ہے۔ ڈاکٹر محمد حسین اکبر کا کہنا تھا کہ اسلام اپنے ماننے والوں کو تربیت دیتا ہے کہ تمام انسانیت سے محبت کرو، پوری انسانیت کو تباہ اور انسانی اقدار کو روندا جا رہا ہے، انسانی حقوق کے ٹھیکیداروں کی منفی سوچ سامنے آ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے انسانی حقوق کدھر ہے، انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردار کیوں خاموش ہیں، بطور امت ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کی مدد کریں، ان کیلئے آواز بلند کریں۔