پاک بنگلا دیش مشترکہ بزنس کونسل کیلیے ایم او یو پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ ایف پی سی سی آئی کی قیادت میں پاکستانی تجارتی وفد نے بنگلا دیش پاکستان بزنس فورم میں شرکت کی جس کا اہتمام فیڈریشن آف بنگلا دیش چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹریز (FBCCI) نے ڈھاکا میں کیا۔ اس فورم میں ایف پی سی سی آئی اور FBCCI کے مابین ایک اعلیٰ سطح کی مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر بھی دستخط کیے گئے، جس کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بہتر پر سہولت اور قابل عمل بنانے کے لیے پاکستان،بنگلا دیش جوائنٹ بزنس کونسل کی تشکیل کی جائے گی۔عاطف اکرام شیخ نے مزید کہا کہ بزنس فورم میں متنوع صنعتوں اور شعبہ جات جیسے کہ الیکٹرونکس، کاریں، صنعتی مشینری، قالین،سیرامکس، سینیٹری مصنوعات، کھیلوں کے سامان اور زیورات وغیرہ سے متعلق کاروباری دلچسپیوں کی نمائندگی ہو ئی۔اس موقع پر، FBCCI کے ایڈمنسٹریٹر محمد حفیظ الرحمن نے بنگلا دیش اور پاکستان کے تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تنظیم ’’سارک‘‘ اور اسلامی تعاون کی تنظیم کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بنگلا دیش
پڑھیں:
وزیر ڈاکٹر مصدق ملک کی پاکستانی کان کنی کے شعبے کی پذیرائی
کراچی(کامرس رپورٹر) فیوچر منرلز فورم (ایف ایم ایف) نے شرکت کرنے والے 20,000 سے زیادہ رجسٹرڈخواتین وحضرات کودوسرے دن بھی اپنی جانب متوجہ کیا، جن میں وزراء ، کان کنی کے شعبے سے منسلک پیشہ وراورخدمات فراہم کرنے والے افراد، سرمایہ کاران اور ماہرین تعلیم شامل ہیں۔ یہ فورم عالمی کان کنی کی صنعت میں شراکت داروں کوایک جگہ لانے کے لئے ایک اہم موقع ثابت ہوا۔پاکستان پویلین اس فورم کے شرکا کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ ایک مہمان نے کہا کہ “اگر بہترین ڈیزائن کے پویلین کے لیے ایوارڈ دیے جائیں تو پاکستان پویلین ضرور جیت جائے گا”۔ پاکستان کے وزیر پیٹرولئیم اور آبی وسائل ڈاکٹر مصدق ملک نے فورم میں لگائے گئے مختلف اسٹالز کے جائزے کے دوران پاکستان پویلین کا دورہ بھی کیا۔ انہوں نے پویلین کے تزئین وآرادئش میں پاکستان پیٹرولئیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کی کاوشوں اور دیگر شریک کمپنیوں کے تعاون کی تعریف کی۔قبل ازیں، وفاقی وزیر نے عالمی معدنی طلب کو پورا کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے موضوع پر ایک پینل ڈسکشن میں شرکت کی۔ انہوں نے سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان تعاون بڑھانے کے لئے عملی نقطہ نظر پر روشنی ڈالی اور کان کنی کے شعبے کو فروغ دینے کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔