Jasarat News:
2025-01-18@10:10:01 GMT

سکھر: سول اسپتال میں 638 اسامیاں خالی ہونے کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

سکھر (نمائندہ جسارت) سول اسپتال کے مسائل، ڈپٹی کمشنر کا دورہ، 638 اسامیاں خالی ہونے کا انکشاف، سندھ حکومت کے احکامات پر ڈپٹی کمشنر ایم بی دھاریجو نے سول اسپتال کا دورہ کیا اور مختلف وارڈز کا جائزہ لیا۔ دورے کے دوران ایم ایس اختیار میرانی، ایڈیشنل ایم ایس ڈاکٹر الطاف اعوان سمیت دیگر افسران نے انہیں ایمرجنسی، آرتھو پیڈک، او پی ڈی اور دیگر وارڈز کا معائنہ کرایا، اسپتال انتظامیہ نے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کیا کہ سول اسپتال میں ایس این ای کے مطابق مجموعی طور پر 1102 اسامیاں ہیں، جن میں سے صرف 464 پر ڈاکٹرز، پیرامیڈک، نرسنگ اور ٹیکنیکل اسٹاف تعینات ہے، جبکہ گریڈ ایک سے 20 تک کی 638 اسامیاں خالی ہیں، ان اسامیوں میں گریڈ 16 سے 20 تک کے 191 ڈاکٹرز اور نرسنگ اسٹاف شامل ہیں۔ انتظامیہ نے بتایا کہ خالی اسامیوں کے حوالے سے محکمہ صحت کو پہلے ہی آگاہ کر دیا گیا ہے، ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی کمی کے باعث موجودہ عملہ شدید دباؤ میں کام کر رہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے ہدایت دی کہ سرجن اور دیگر ڈاکٹرز اپنی ذمہ داریوں کو بہتر انداز میں انجام دیں تاکہ مریضوں کو مشکلات سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ رات کی ڈیوٹی پر تعینات عملہ اور افسران وقت کی پابندی کریں، بصورت دیگر کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سول اسپتال ڈپٹی کمشنر

پڑھیں:

جیلیں انڈر ٹرائل ملزمان سے بھرگئیں، گنجائش سے 152 فیصد زائد قیدی ہونے کا انکشاف

کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستان کی جیلوں میں گنجائش سے 152 فیصد زائد قیدیوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے، ان میں سے 75 فیصد ٹرائل کے منتظر ہیں یا ان کا ٹرائل چل رہا ہے۔نجی چینل رپورٹ کے مطابق 2024 میں ’پاکستان کی جیلوں کا منظر نامہ: رجحانات، اعداد و شمار اور ترقی‘ کے عنوان سے جاری ہونے والی رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ قیدیوں کو متعدد چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جن میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کی موجودگی، مضر صحت زندگی کے حالات، صاف پانی تک ناکافی رسائی، غذائیت سے بھرپور خوراک اور صحت کی دیکھ بھال، استحصالی مزدوری، اہل خانہ اور قانونی مشیروں کے ساتھ محدود رابطہ اور شکایت کے مؤثر طریقہ کار کا فقدان شامل ہیں۔

رپورٹ میں یہ نشاندہی بھی کی گئی ہے کہ منشیات سے متعلق جرائم والے افراد کو زیادہ قید میں رکھنا اس مسئلے کو مزید بڑھا دیتا ہے۔نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس (این سی ایچ آر)، نیشنل اکیڈمی آف جیل ایڈمنسٹریشن اور جسٹس پراجیکٹ پاکستان کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں سزائے موت پانے والے قیدیوں کی تعداد میں معمولی اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، جو گزشتہ سال کے 3 ہزار 604 کے مقابلے میں 2024 میں بڑھ کر 3 ہزار 646 ہوگئی۔رپورٹ میں جامع عدالتی اصلاحات اور سزا کے متبادل اقدامات کو اپنانے کی سفارش کی گئی ہے، اس میں جیلوں کے گہرے بحران سے نمٹنے کے لیے پاکستان جیل قوانین کو بین الاقوامی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔

جیلوں میں رش
رپورٹ کے مطابق ملک کے چاروں صوبوں میں قیدیوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 2 ہزار 26 ہے جنہیں 128 آپریشنل مراکز (جیلوں) میں رکھا گیا ہے، جن میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے قیدی بھی شامل ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کی تعداد 152.2 فیصد ہے، جب کہ کچھ جیلیں اپنی سرکاری گنجائش سے 200 سے 300 فیصد اضافے تک کام کر رہی ہیں۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 24 سال میں قیدیوں کی مجموعی تعداد میں 29 فیصد اضافہ ہوا، جو سال 2000 میں 78 ہزار 938 سے بڑھ کر سال 2024 میں ایک لاکھ 2 ہزار 26 ہوگئی، اعداد و شمار کے مطابق 2018 سے گزشتہ سال کے مقابلے میں خواتین قیدیوں کی تعداد میں 11.43 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

دریں اثنا، اس وقت ملک بھر کی جیلوں میں ایک ہزار 580 سے زائد نابالغ قیدی قید ہیں، جن میں خواتین نابالغ قیدی کل نابالغ قیدیوں کی تعداد کا صرف 0.7 فیصد ہیں۔اپریل 2024 تک ملک کی جیلوں میں 1100 سے زائد غیر ملکی قیدی تھے، جن میں سب سے زیادہ تعداد افغان شہریوں کی ہے، اس کے علاوہ بھارتی ، بنگالی اور نائجیریا کے شہری بھی قید ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی سینٹرل جیل میں سرکاری گنجائش صرف 2 ہزار 400 ہونے کے باوجود 8 ہزار 518 قیدی موجود ہیں، جو اس کی گنجائش سے ڈھائی سو فیصد زائد ہے۔رپورٹ میں خواتین اور نابالغ قیدیوں کے لیے خصوصی سہولتوں کا ذکر کیا گیا ہے، خواتین کے لیے 4 جیلوں میں سے 3 سندھ (کراچی، حیدرآباد اور سکھر) میں ہیں، جب کہ پنجاب میں خواتین کے لیے صرف ایک جیل ہے، بصورت دیگر، خواتین کو مردوں کی جیلوں کے اندر الگ بیرکوں میں رکھا جاتا ہے۔اس کے علاوہ نابالغ قیدیوں کے لیے ایسے 5 مراکز میں سے 3 سندھ میں اور 2 پنجاب میں ہیں۔

نوجوان بھارتی اداکار کار حادثے میں جاں بحق

متعلقہ مضامین

  • جیلیں انڈر ٹرائل ملزمان سے بھرگئیں، گنجائش سے 152 فیصد زائد قیدی ہونے کا انکشاف
  • سجاول: ڈپٹی کمشنر کا سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت جاری تعمیراتی کام کا دورہ
  • لوئر کرم میں دہشگردوں کیخلاف ممکنہ آپریشن کا پلان تیار
  • کرم میں قیام امن کے لیے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ، ٹی ڈی پیز کیمپ قائم
  • لوئر کرم میں دہشگردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ
  • مصنوعی ذہانت پر زیادہ انحصار سے انسانی ذہانت متاثر ہونے کا انکشاف
  • حکومت بلوچستان کا ہڑتالی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کا اعلان
  • سعودی عرب میں مختلف جرائم میں 10 ہزار سے زاید پاکستانیوں کے قید ہونے کا انکشاف
  • سفیر کی تعیناتی میں مسلسل تاخیر،پاکستان کا برسلز میں سفارتی محاذ خالی، تجارت سمیت اہم امور متاثر
  • سعودی عرب میں 10 ہزار سے زائد پاکستانیوں کے قید ہونے کا انکشاف