سکھر: سول اسپتال میں 638 اسامیاں خالی ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
سکھر (نمائندہ جسارت) سول اسپتال کے مسائل، ڈپٹی کمشنر کا دورہ، 638 اسامیاں خالی ہونے کا انکشاف، سندھ حکومت کے احکامات پر ڈپٹی کمشنر ایم بی دھاریجو نے سول اسپتال کا دورہ کیا اور مختلف وارڈز کا جائزہ لیا۔ دورے کے دوران ایم ایس اختیار میرانی، ایڈیشنل ایم ایس ڈاکٹر الطاف اعوان سمیت دیگر افسران نے انہیں ایمرجنسی، آرتھو پیڈک، او پی ڈی اور دیگر وارڈز کا معائنہ کرایا، اسپتال انتظامیہ نے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کیا کہ سول اسپتال میں ایس این ای کے مطابق مجموعی طور پر 1102 اسامیاں ہیں، جن میں سے صرف 464 پر ڈاکٹرز، پیرامیڈک، نرسنگ اور ٹیکنیکل اسٹاف تعینات ہے، جبکہ گریڈ ایک سے 20 تک کی 638 اسامیاں خالی ہیں، ان اسامیوں میں گریڈ 16 سے 20 تک کے 191 ڈاکٹرز اور نرسنگ اسٹاف شامل ہیں۔ انتظامیہ نے بتایا کہ خالی اسامیوں کے حوالے سے محکمہ صحت کو پہلے ہی آگاہ کر دیا گیا ہے، ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی کمی کے باعث موجودہ عملہ شدید دباؤ میں کام کر رہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے ہدایت دی کہ سرجن اور دیگر ڈاکٹرز اپنی ذمہ داریوں کو بہتر انداز میں انجام دیں تاکہ مریضوں کو مشکلات سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ رات کی ڈیوٹی پر تعینات عملہ اور افسران وقت کی پابندی کریں، بصورت دیگر کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سول اسپتال ڈپٹی کمشنر
پڑھیں:
حافظ آباد، زہریلی مٹھائی سے 3 بچے جاں بحق، 5 کی حالت تشویشناک
حافظ آباد:حافظ آباد کے نواحی علاقے قلعہ صاحب سنگھ میں زہریلی مٹھائی کھانے سے تین بچے جاں بحق جبکہ پانچ کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
واقعہ کے فوراً بعد متاثرہ بچوں کو طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں تین بچے جانبر نہ ہو سکے۔
ڈپٹی کمشنر حافظ آباد عبدالرزاق کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی ضلعی انتظامیہ حرکت میں آ گئی، اور فوری طور پر تمام متعلقہ اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کو ہسپتال طلب کیا گیا۔
پانچ شدید متاثرہ بچوں کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے لاہور کے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل اور ہر پہلو سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ افسران موقع پر موجود ہیں اور زہریلی مٹھائی کے نمونے تجزیے کے لیے لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر عبدالرزاق نے اس افسوسناک سانحے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں اور ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔