سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کی انتظامیہ نے وفاقی کابینہ کے فیصلہ کی دھجیاں اڑادیں، گیس سیل ایگریمنٹ نہ ہونے کے باوجود کے الیکٹرک کو 29 ارب 65 کروڑ روپے کی گیس فراہم، ایس ایس جی ایل انتظامیہ کی جانب سے ماضی میں بھی معاہدے کے علاوہ گیس فراہمی کا انکشاف ہوا ہے ۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ کی توانائی کمیٹی نے 23اپریل 2018کو فیصلہ کیا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی اور کے الیکٹرک گیس اور ایل این جی کی فراہمی کے گیس سیل ایگریمنٹ کے لئے 15دن کے اندر پروسیس شروع کریں، لیکن اس کے باوجود سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کی انتظامیہ نے سال 2022-23کے دوران کے الیکٹرک کو جنریشن پلانٹ کے لئے گیس سیل ایگریمنٹ نہ ہونے باوجود گیس فراہم کی، 6سال گزرنے کے باوجود ایس ایس جی سی ایل نے گیس سیل ایگریمنٹ نہیں کیا اور 29ارب 65 کروڑ 30 لاکھ روپے کی گیس فراہم کر کے مالی فائدہ دیا۔ افسران کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن میں کمزور انتظامی کنٹرول کے باعث کے الیکٹرک کو معاہدے کے علاؤہ گیس فراہم ہوتی رہی ہے اور مالی فائدہ پہنچایا گیا، ایس ایس جی سی ایل انتظامیہ کو نومبر 2023 میں آگاہ کیا گیا جس پر انتظامیہ نے موقف اختیار کیا کہ کے الیکٹرک کے ساتھ دیگر معاملات حل نہ ہونے کے باعث گیس سیل ایگریمنٹ نہیں ہو سکا۔ جنوری 2024 میں ڈیپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں انتظامیہ کو ہدایت کی گئی کہ گیس سیل ایگریمنٹ کو حتمی شکل دی جائے اور جلد سے جلد وصولی کی جائے ، لیکن سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ نے کوئی پیش رفت نہیں کی۔ ایس ایس جی سی ایل افسران کا کہنا ہے کہ مالی سال 2018-19اور مالی سال 2022-23کے دوران بھی گیس سیل ایگریمنٹ نہ ہونے کے باوجود اداروں کو 38ارب 79کروڑ روپے کی گیس فراہم کی گئی ہے ۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: سوئی سدرن گیس کمپنی انتظامیہ نے ایس ایس جی کے باوجود گیس فراہم نہ ہونے

پڑھیں:

لاکھوں روپے ریویو فیس ادا نہ کرنے پر کراچی کے صارف کی درخواست مسترد، نیپرا ممبر کا فیصلے کیخلاف اختلافی نوٹ

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھاڑی (نیپرا) نے لاکھوں روپے ریویو فیس ادا نہ کرنے پر کراچی کے صنعتی صارف کی درخواست مسترد کر دی۔کراچی کے صنعتی صارف نے کے الیکٹرک کے جنریشن ٹیرف کے خلاف نیپرا میں ازسرنو جائزہ لینے کی درخواست دی، نیپرا نے اپنے فیصلے میں درخواست مسترد کر دی۔نیپرا نے 22 اکتوبر 2024 کو کےالیکٹرک کے جنریشن ٹیرف پر فیصلہ جاری کیا تھا، جس کے خلاف صنعتی صارف نے 24 نومبر 2024 کو ریویو درخواست دائر کی تھی۔نیپرا کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست دہندہ کےالیکٹرک جنریشن ٹیرف معاملے میں پارٹی نہیں ہے، درخواست دہندہ نے 9 لاکھ 34 ہزار 722 روپے فیس بھی جمع نہیں کرائی تاہم صارف نے درخواست کے ساتھ عام صارف کی فیس ایک ہزار روپے جمع کرائی۔نیپرا نے اکثریتی بنیاد پر کراچی کے صارف کی ریویو فیس کی درخواست مسترد کر دی۔نیپرا کے ممبر ٹیرف مطاہر نیاز رانا نے نیپرا اتھارٹی کے فیصلے کے خلاف اختلافی نوٹ لکھا جس میں ان کا کہنا ہے کہ تکنیکی وجوہات کی بنا پر صارفین کو حقوق کے حصول سے باہر نہیں رکھا جا سکتا۔ممبر ٹیرف نیپرا نے لکھا کہ درخواست کو میرٹ کی بنیاد پر پرکھا جائے، عوامی رائے ریگولیٹری عمل میں شفافیت اور احتساب کا باعث ہوتی ہے۔مطاہر نیاز رانا نے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ ماضی میں ایسی درخواستوں کو سنا جاتا رہا ہے، نیپرا ایکٹ کو صارفین کا تحفظ کرنا چاہیے، نیپرا فیصلوں کو چیلنج کرنے کا عمل آسان ہونا چاہیے، نیپرا فیصلوں کیخلاف درخواست کیلئے فیس کم سے کم یا نہیں ہونی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ کابینہ نے انٹر بورڈ کراچی کے طلبہ کو گریس مارکس دینے کی منظوری دے دی
  • سندھ کابینہ نے پلاسٹک بیگز پر پابندی عائد کردی
  • ہارورڈ یونیورسٹی کا ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار
  • اتحادیوں کی مشاورت سے فیصلے!
  • بلوچستان نیشنل پارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس، کیا اہم فیصلے کیے گئے؟
  • وفاقی حکومت کا رواں سال گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ
  • لاکھوں روپے ریویو فیس ادا نہ کرنے پر کراچی کے صارف کی درخواست مسترد، نیپرا ممبر کا فیصلے کیخلاف اختلافی نوٹ
  • وفاقی دارلحکومت میں گاڑیوں کی ٹرانسفر فیس میں اضافہ ،اطلاق آج سے شروع
  • بروقت اور دلیرانہ فیصلے کامیابی کی کلید ہیں
  • کرپشن فری بیانیہ والی پی ٹی آئی حکومت نے رشوت کا بازار گرم کیا ہوا ہے، اختیار ولی