پی ٹی آئی دورِ حکومت میں معیشت کو تباہ کن نقصان پہنچایا گیا، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گزشتہ دور (پی ٹی آئی دورِ حکومت) میں معیشت کو تباہ کن نقصان پہنچایا گیا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ دنوں پاکستان میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے شاندار کانفرنس ہوئی، جس کے لیے وزیر تعلیم، سیکرٹری تعلیم، وزیر اطلاعات و دیگر نے بہت اچھی تیاری کی ۔ کانفرنس میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اور دیگر ممالک کے وزرائے تعلیم اور مہمانان نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے چیلنجز درپیش ہیں، تقریباً 22.
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے کچھ ماہ پہلے تعلیم کے میدان میں ایمرجنسی نافذ کی تھی۔ میں وزیرتعلیم کو گزارش کروں گا کہ وہ صوبوں کے ساتھ رابطہ کاری کرکے تعلیم کے میدان میں آنے والی رکاوٹوں کو دور کریں، یہ بہت بڑی کوشش ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی پروازیں یورپ کے لیے شروع ہو چکی ہیں، چند روز قبل پیرس کے لیے پہلی پرواز روانہ ہوئی، جو بہت بڑی کامیابی ہے۔ بدقسمتی سے چند سال پہلے اس وقت کی حکومت کے وزیر ہوابازی نے پارلیمنٹ میں پاکستان کی معیشت کو تباہ کرنے کے لیے تقریر کی تھی، اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہوئے اور پھر اس کا پاکستان کے عوام نے اور دنیا میں جانے والے مسافروں نے نقصان اٹھایا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اب کئی سال بعد تمام پابندیاں ختم ہو رہی ہیں اور امید ہے کہ برطانیہ میں بھی ہماری پروازیں جائیں گی۔ میں وزیردفاع خواجہ آصف، ان کی ٹیم اور سب کو مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ آپ کی دن رات کی کاوشیں رنگ لائی ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پنجگور میں پاک ایران سرحد پر نئی کراسنگ کا آغاز کیا گیا ہے، جس سے قانونی تجارت کو فروغ ملے گا اور اسمگلنگ کی روک تھام میں مزید کامیابی حاصل ہوگی۔ اس معاملے پر برادر ملک ایران کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے اس میں بڑا کردار ادا کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ کرم میں حالات اب معمول پر آ رہے ہیں۔ امن معاہدے کے بعد ایک بہت بڑا دھچکا لگا تھا، وہاں پر مورچے قائم کیے گئے تھے، جو اب مسمار کیے جا رہے ہیں اور وہاں پر خوراک و ادویات کی فراہمی کی جا رہی ہے۔ یہ ایک خوش آئند بات ہے۔ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر وہاں پر امن کو قائم رکھیں گے اور متحارب گروپوں میں جاری کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کردار ادا کریں گے تاکہ آئندہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔
کابینہ اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ فتنۃ الخوارج کے خلاف افواج پاکستان کی آرمی چیف کی سربراہی دن رات کارروائیاں جاری ہیں۔ حال ہی میں بلوچستان میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں 27 دہشت گرد جہنم رسید کیے گئے ہیں۔ اسی طرح دوسری جگہوں پر بھی آپریشن جاری ہیں، ہم سب کو احساس ہونا چاہیے کہ ان بیش بہا قربانیوں کے نتیجے میں فتنۃ الخوارج ہمیشہ کے لیے دم توڑ جائے گا اور پاکستان میں دوبارہ ویسا ہی امن قائم ہوگا، جو 2018ء میں نواز شریف کی قیادت میں قائم ہو چکا تھا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ہماری میٹنگ میں وزیر توانائی نے بریفنگ دی تھی۔ اس پر ٹاسک فورس تیزی سے کام کررہی ہے۔ انہوں نے محنت کے ساتھ اپنا ہدف حاصل کیا ہے۔ ہمیں اس حوالے سے مکمل یکسو ہونا ہوگا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے، جس میں اہم فیصلوں کی توثیق کا امکان ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 8 نکاتی ایجنڈے پر بحث کی جا رہی ہے۔ اجلاس میں وفاقی اداروں میں رائٹ سائزنگ کمیٹی کی سفارشات پیش کی جائیں گی۔ علاوہ ازیں ایوی ایشن ڈویژن کو وزارت دفاع کے ماتحت کرنے کی سمری منظوری کے لیے پیش کی جائے گی جب کہ نارکوٹکس ڈویژن کو وزارت داخلہ میں ضم کرنے کی منظوری بھی دی جاے گی۔
اس کے علاوہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کی جاے گی ۔
Tagsپاکستان
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل وفاقی کابینہ شہباز شریف اجلاس میں نے کہا کہ تعلیم کے انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
امن تباہ کرنے والوں کوگرفتار کیا جائے ، آفاق احمد
ہیوی ٹریفک کے نظام پر آواز اٹھائی توالزام لگا آفاق شہر میں مہاجر اور پختونوں کو لڑوا رہا ہے
کراچی میں گزشتہ روز منصوبہ بندی کے تحت واقعات رونما ہوئے ، سربراہ مہاجر قومی موومنٹ
مہاجرقومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ آفاق احمد نے شہر کے سنگین مسائل حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں کل جو واقعات رونما ہوئے وہ منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے لہٰذا حکومت امن و امان تباہ کرنے والوں کو گرفتار کرے ۔ مہاجرقومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ آفاق احمد نے کہا کہ گزشتہ رات نارتھ کراچی میں جو واقعہ رونما ہوا، 12 اپریل کو میں نے لوگوں کو درخواست کی تھی وہ سڑکوں پر اپنے حق کے لیے نکلیں، میں نے شہر کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف شہریوں سے اپیل کی تھی وہ گھر سے نکلیں، اس حوالے سے میں نے سیاسی و مذہبی جماعتوں سے پر امن احتجاج کی دعوت دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہر میں حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہم پر امن احتجاج کر رہے ہیں، عوام میں امید پیدا ہوئی کہ نتائج کی پرواہ کیے بغیر شہر کی حفاظت کے لیے موجود ہیں، اس شہر میں صرف ٹریفک حادثات ہی نہیں بلکہ اور بھی نا انصافیاں ہوئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کے معیار کو بھیانک بنا دیا گیا، یہاں پر پورا پورا کا سینٹر تبدیل کر دیا جاتا ہے ، نتائج بدل دیے جاتے ہیں، یہاں کا طالب علم کس اذیت سے گزر رہا ہے اس کا جواب دہ کون ہے ۔ آفاق احمد کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہر زبان، رنگ و نسل اور قومیت کے لوگ موجود ہیں، کراچی میں پیدا ہونے والے ، رہنے والے ہر شخص کے ساتھ ناانصافی کی جا رہی ہے ، جب میں نے شہر پر ہیوی ٹریفک کا نظام کے حوالے سے آواز اٹھائی تو ایک جماعت کی جانب سے مجھ پر الزامات لگائے گئے ۔انہوں نے کہا کہ میرے اوپر الزام لگایا گیا کہ آفاق احمد شہر میں مہاجر اور پختونوں کو لڑوا رہا ہے ، آفاق احمد اور مہاجر قومی موومنٹ صوبے کے پانی پر ڈاکا ڈالنے نہیں دے گا، میں نے تمام لوگوں کو جمع کرنے کی کوشش کی تو مجھے مجرم قرار دے دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ شہر میں لوگوں کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے ، آج اس ساری صورت حال کو دیکھ کر میں نے سفید پرچم لہرایا تاکہ کوئی یہ نہ سمجھے کے آفاق احمد سیاسی طور پر کھیل رہا ہے ۔مہاجرقومی موومنٹ کے سربراہ نے کہا کہ کل جو واقعہ ہوا، باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ہوا، لوگوں نے افواہیں پھیلائیں کہ کئی لوگ مر گئے ، یہ ساری چیزیں ہیں کیا ہمارے ادارے نہیں سمجھتے ، کیا اس شہر میں واویلا مچایا جا رہا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ شہر میں جس جگہ پر یہ واقعہ ہوا وہاں ڈمپر والوں کو بھی لاکر کھڑا کردیا گیا، ہم یہاں پر ملک کے خلاف نعرے بازی سننے نہیں آئے ، اگر ادارے چاہیں تو اک دن کے اندر شہر میں اشتعال انگیزوں کو پکڑ کر سامنے لا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد روکنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کیا جا رہا ہے ، میں نے 6 اپریل کو اپنے دفتر کا افتتاح کرنا تھا، ممکنہ تصادم کے پیش نظر میں نے ملتوی کردیا۔ آفاق احمد کا کہنا تھا کہ کیا شہر میں امن و امان کی صورت حال پر قابو پانے کے لیے ادارے موجود ہیں، جو کل واقعہ ہوا ہے وہ انتہائی الارمنگ ہے ، میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں جنہوں نے امن و امان تباہ کیا انہیں گرفتار کیا جائے اور انہیں عوام کے سامنے لایا جائے تاکہ پتا چل سکے کہ کون شہر میں امن تباہ کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا جو احتجاج ہے یہ بد عنوانیوں اور زیادتیوں کے خلاف ہے ، ہم حکومت کی زیادتیوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، ہم تمام شہریوں سے اپیل کرتے ہیں چاہے وہ کسی بھی قوم سے ہوں، پرامن طریقے سے 12 اپریل کو سفید پرچم لے کر نکلیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں دوبارہ کہہ رہا ہوں یہ احتجاج پرامن ہے ، کسی کو شر انگیزی پھیلانے کی اجازت نہیں، اداروں کو چاہیے کہ وہ شرانگیزی پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کریں۔