ویب ڈیسککے — 

بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ میں پولیس نے 44 افراد کو گرفتار کیا ہے جن پر ایک 18 سالہ لڑکی کو مسلسل پانچ سال تک زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام ہے۔

پولیس کے ایک اہل کار نے رائٹرز کو بتایا کہ یہ واقعہ ایک ساحلی تفریحی مقام پر پیش آیا۔

متاثرہ لڑکی ایک ایتھلیٹ ہے اور اس کا تعلق نچلی ذات کی برادری سے ہے، جسے دلت کہا جاتا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ پانچ سال کے عرصے میں اس نوجوان لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے افراد کی تعداد 62 ہے، جن میں سے 58 کی شناخت کر لی گئی ہے، اور ان میں سے کچھ نابالغ بھی ہیں۔ اس جرم میں ملوث 44 افراد کو گزشتہ دو دنوں کے دوران پکڑا گیا ہے۔

پتانم تیٹا ضلع کے ڈپٹی سپرنٹنڈنت پی ایس نند کمار نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ بقیہ 14 افراد کی شاخت بھی ہو چکی ہے اور انہیں بھی جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔




اس جرم کا انکشاف اس وقت ہوا جب متاثرہ لڑکی نے سیکس کے بارے میں آگہی کے ایک پروگرام کے دوران ایک رضاکار کو اپنے ساتھ ہونے والے اجتماعی ریپ کے بارے میں بتایا۔

اس مقدمے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کے سربراہ نندکمار کا کہنا تھا کہ اس بارے میں تفتیش کی جا رہی ہے کہ یہ جرم بار بار کس طرح ہوا۔

پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ اس کے ساتھ زیادتیوں کی ابتدا اس وقت ہوئی جب وہ محض 13 سال کی تھی اور سب سے پہلا ملزم اس کا ایک پڑوسی تھا۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ جنہیں مجرم ٹہرایا گیا ہے، ان میں چار نابالغ بھی شامل ہیں۔




بھارتی قانون کے مطابق نچلی ذات کی خاتون سے زیادتی میں ملوث افراد فوری ضمانت کے اہل نہیں ہوتے۔

رائٹرز کا تبصرے کے لیے فوری طور پر اس جرم میں ملوث کسی بھی شخص سے رابطہ نہیں ہو سکا۔

بھارت میں سال 2022 میں خواتین کے ساتھ زیادیتوں کے 31000 سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔ اس کے بعد کے اعداد و شمار ابھی تک سامنے نہیں آئے ہیں۔ لیکن دوسری جانب ایسے واقعات میں سزاؤں کی شرح بہت کم ہے۔




پچھلے سال کولکتہ میں ایک زیر تربیت لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعہ پر ملک بھر میں لوگوں نے غم و غصے کا اظہار، اجتماعی مظاہروں اور سڑکوں پر مارچ کرنے کے ذریعے کرتے ہوئے ملزموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

(اس رپورٹ کی معلومات رائٹرز سے لی گئیں ہیں)

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل

پڑھیں:

بھارتی آرمی چیف کابے بنیاد الزام، آئی آیس پی آر کا سخت رد عمل

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کی جانب سے پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے کا الزام حقائق کے منافی ہے، بھارتی آرمی چیف کا پاکستان پر الزام بھارت کی ریاستی جبر سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، یہ بھارت کی دھوکے بازی کی اعلی مثال ہے، بھارتی آرمی چیف کے ریمارکس جموں اینڈ کشمیر میں بھارتی جبر سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ بھارتی ارمی چیف کی جانب سے پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے کا الزام حقائق کے منافی ہے۔ بھارتی ارمی چیف کا پاکستان پر الزام بھارت کی ریاستی جبر سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ یہ بھارت کی دھوکے بازی کی اعلی مثال ہے۔ بھارتی ارمی چیف کے ریمارکس جموں اینڈ کشمیر میں بھارتی جبر سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے ۔ ایسے جھوٹے اور سیاسی مقاصد پر مبنی بیانات ہندوستانی فوج میں سیاست کی بے تحاشہ مداخلت کا ثبوت ہے۔ مقبوضہ جموں اینڈ کشمیر میں جنرل افیسر نے بربریت کی خود ذاتی طور پر نگرانی کی۔ پوری دنیا بھارت کی جانب سے مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے نفرت پر مبنی جذبات اور تقریر کی گواہ ہے۔عالمی برادری بھارت کی بین الاقوامی قتل و غارت سے غافل نہیں ہے۔عالمی برادری بھارت کی جانب سے نہتے کشمیریوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بھی گواہ ہے۔بھارت کے ان مظالم نے کشمیریوں کے جذبہ خود ارادیت کو مزید تقویت دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، معصوم بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانیوالا ملزم گرفتار
  • کراچی؛ 14سالہ لڑکی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانیوالا ملزم گرفتار
  • سیف علی خان پر حملے کے الزام میں گرفتار ملزم کون ہے؟
  • گجرات: پولیس مقابلے میں 4 سالہ بچی سے زیادتی کا ملزم مارا گیا
  • آسٹریلیا: پیسوں کی خاطر شیرخوار بچی کو زہر دینے کے الزام میں خاتون گرفتار
  • گجرات؛ سرائے عالمگیر کی5 سالہ زہرا سے زیادتی و قتل کا ملزم گرفتار
  • پشاور: بیوی کے مبینہ قتل کے الزام میں شوہر گرفتار
  • ٹریفک حادثات ،تین افراد جاں بحق،خاتون منشیات فروش سمیت3 گرفتار
  • بھارت میں نو عمر لڑکی سے مسلسل  پانچ سال تک زیادتی کے الزام میں 44 افراد گرفتار
  • بھارتی آرمی چیف کابے بنیاد الزام، آئی آیس پی آر کا سخت رد عمل