کے کے ایف کا سنگم گراؤنڈ میت بس اسٹینڈ غیر قانونی قرار، کے ایم سی نے نوٹس جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کراچی:
مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب کی ہدایت پر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ انسداد تجاوزات نے ایم کیو ایم پاکستان کی فلاحی تنظیم خدمت خلق فاونڈیشن کو سنگم گراؤنڈ فیڈرل بی ایریا میں قائم میت بس ٹرمینل خالی کرنے کا نوٹس جاری کردیا/
نوٹس کے مطابق سنگم گراؤنڈ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے پارک کی زمین ہے اور اسے کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
فیڈرل بی ایریا میں واقع اس میت بس ٹرمینل کے دستاویزات تین روز میں فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر مقررہ وقت میں دستاویزات فراہم نہ کیے گئے تو کے کے ایف کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
اس حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے فلاحی ادارے کے حکام سے رابطہ کیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ ایک لیٹر جاری ہوا ہے صرف ہماری میت بسیں وہاں کھڑی ہوتی ہے لیٹر کا جواب جلد دے دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مختلف ادارے آئیسکوکے 22 ارب 22 کروڑ کے مقروض،نوٹس جاری
اسلام آباد: آئیسکو نے سرکاری اور نیم سرکاری نادہندہ اداروں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دیں۔
ترجمان آئیسکو کے مطابق واجبات کی ادائیگی کیلئے متعلقہ اداروں کو نوٹسز جاری کر دیئے گئے اور مختلف سرکاری و نیم سرکاری ادارے 22 ارب 22 کروڑ 30 لاکھ روپے کے نادہندہ ہیں۔
وزارت دفاع 6 ارب 65 کروڑ 90 لاکھ اور سی ڈی اے 5 ارب 93 کروڑ 70 لاکھ روپے کی مقروض ہے۔
پاک سیکرٹریٹ پر ایک ارب 34 کروڑ 70 لاکھ، کیبنٹ سیکرٹریٹ پر 15 کروڑ 40 لاکھ واجب الادا ہیں جبکہ وزیراعظم سیکرٹریٹ پر 21 کروڑ 70 لاکھ جبکہ چیئرمین سینیٹ سیکرٹریٹ پر 8 کروڑ 80 لاکھ کے بقایا جات ہیں۔
کینٹ بورڈ چکلالہ 2 ارب 6 کروڑ 30 لاکھ جبکہ واسا ایک ارب 87 کروڑ 70 لاکھ روپے کا نادہندہ ہے۔
پمز اور پولی کلینک پر 48 کروڑ 90 لاکھ، فیڈرل پولیس پر 38 کروڑ 70 لاکھ روپے واجب الادا ہیں۔
کینٹ بورڈ راولپنڈی پر 31 کروڑ 40 لاکھ اور وزارت ریلوے پر 30 کروڑ 30 لاکھ کی رقم واجب الادا ہے جبکہ ٹی ایم اے راول ٹاؤن پر 26 کروڑ 60 لاکھ، وزارت داخلہ پر 24 کروڑ 40 لاکھ روپے کے واجبات ہیں۔
پی ڈبلیو ڈی 23 کروڑ 30 لاکھ اور پنجاب ہیلتھ اینڈ ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ پر 19 کروڑ 15 لاکھ کے بقایا جات ہیں۔
دیگر نادہندہ اداروں میں پنجاب پولیس، ٹی ایم اے مری، پارلیمنٹ لاجز، وزارت تعلیم، وزارت صحت، ڈی ایچ کیو راولپنڈی بھی شامل ہیں۔