UrduPoint:
2025-04-15@06:36:56 GMT

ہیٹی: گینگ وار میں شدت سے دس لاکھ لوگ نقل مکانی پر مجبور

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

ہیٹی: گینگ وار میں شدت سے دس لاکھ لوگ نقل مکانی پر مجبور

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 14 جنوری 2025ء) اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ مہاجرت (آئی او ایم) نے بتایا ہے کہ ہیٹی میں مسلح جتھوں کے بڑھتے ہوئے تشدد کے باعث ایک سال کے عرصہ میں نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد تین گنا بڑھ گئی ہے۔

'آئی او ایم' کی جاری کردہ تازہ ترین معلومات کے مطابق، اس وقت ملک میں نقل مکانی کرنے والے لوگوں کی مجموعی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے جو کہ 20 دسمبر 2023 کو 315,000 تھی۔

ملک میں 10 لاکھ 41 ہزار لوگ پناہ گاہوں میں مقیم ہیں جن میں سے بیشتر کئی مرتبہ بے گھر ہو چکے ہیں۔ Tweet URL

ادارے کے ترجمان کینیڈی اوکوتھ اومونڈی نے واضح کیا ہے کہ ان لوگوں کو تحفظ دینے کے لیے انسانی امداد کی متواتر فراہمی ضروری ہے۔

(جاری ہے)

نقل مکانی کرنے والے بیشر لوگوں کا تعلق دارالحکومت پورٹ او پرنس سے ہے جو مسلح جتھوں کے تشدد کے باعث تحفظ کی خاطر گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔ دارالحکومت میں ضروری خدمات کی فراہمی کا تقریباً خاتمہ ہو چکا ہے اور خاص طور پر طبی اور غذائی عدم تحفظ بڑھتا جا رہا ہے۔

تشدد سے ملحقہ علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں اور نقل مکانی کرنے والے لوگ دیگر صوبوں کا رخ کر رہے ہیں جہاں ان کے میزبان علاقوں پر بوجھ بھی بڑھ رہا ہے۔

2024 میں ہزاروں ہلاکتیں

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ 2024 کے دوران پر تشدد واقعات میں 5,600 سے زیادہ لوگوں کی ہلاکت ہوئی۔ حالیہ ہفتوں میں مسلح جتھوں نے سیکڑوں لوگوں کا قتل عام کیا جو کئی روز تک جاری رہا۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے جرائم پیشہ جتھوں سے وابستہ 315 افراد کو قتل کیے جانے کے بارے میں بھی بتایا ہے۔

ایسے بیشتر واقعات میں ہیٹی کی پولیس بھی ملوث رہی ہے۔

245 دسمبر کو مسلح افراد نے ملک کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال کو دوبارہ کھولے جانے کے موقع پر ہونے والی پریس کانفرنس میں فائرنگ کر کے تین افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

ملک بدری کی مخالفت

'آئی او ایم' نے کہا ہے کہ بیرون ملک سے ہیٹی کے 200,000 لوگوں کو واپس بھیجے جانے سے سماجی خدمات پر بوجھ مزید بڑھ جائے گا جبکہ مقامی لوگوں کو پہلے ہی بقا کی جدوجہد کا سامنا ہے۔

ممکنہ طور پر واپس بھیجنے جانے والے ان لوگوں کی اکثریت ڈومینیکن ریپبلک میں مقیم ہے۔

'اوچا' نے بتایا ہے کہ ملک میں جاری تشدد کے باعث بڑھتی ہوئی پناہ گاہوں میں رہنے والے ہزاروں لوگوں تک رسائی مشکل ہو گئی ہے۔ ایسی بیشتر پناہ گاہیں پورٹ او پرنس میں واقع ہیں جن کی تعداد ایک سال میں 73 سے بڑھ کر 108 تک جا پہنچی ہے۔ ان گنجان پناہ گاہوں میں رہنے والے لوگوں کی خوراک، صاف پانی، صحت و صفائی کی سہولیات اور تعلیم تک رسائی بہت محدود ہے جبکہ ان جگہوں پر بیماریاں پھیلنے کے خطرات بھی بڑھ رہے ہیں۔

امدادی وسائل کی قلت

اقوام متحدہ نے گزشتہ برس ہیٹی کے لیے 674 ملین ڈالر کے امدادی وسائل فراہم کرنے کی اپیل کی تھی جن میں سے تاحال 42 فیصد ہی مہیا ہو پائے ہیں۔

23 دسمبر کو سلامتی کونسل نے عالمی برادری پر زور دیا تھا کہ وہ ہیٹی کی قومی پولیس کو کو مدد دینے کی کوششوں میں اضافہ کرے اور ملک میں قیام امن کی کارروائیوں کے لیے کینیا کے زیرقیادت کثیرملکی مشن کے اہلکاروں کی تعداد 2,500 تک بڑھائی جائے۔

اس وقت مشن کے ارکان کی تعداد 750 ہے جن میں بیلیز، ایل سلواڈور، گوئٹے مالا، جمیکا اور کینیا کے اہلکار شامل ہیں۔ کینیا نے بتایا ہے کہ وہ اپنے مزید 600 پولیس اہلکار اس مشن میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نقل مکانی کرنے کی تعداد لوگوں کی ملک میں کے لیے

پڑھیں:

امریکی وفد سے ملاقات نہ کرنے پر پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی کی بیرسٹر گوہر پر تنقید

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی نے امریکی وفد سے ملاقات نہ کرنے، معاملے کو چھپانے اور دعوت نامے کی تردید پر بیرسٹر گوہر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی  ۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں گرما گرمی ہوئی اور امریکی وفد و اسپیکر کی جانب سے ملاقات کے دعوت نامے کے حوالے سے نہ بتانے پر اراکین نے بیرسٹر گوہر پر چڑھائی کردی۔
نجی ٹی وی کے مطابق بیرسٹر گوہر نے پارٹی اجلاس میں بتایا کہ انہیں کوئی دعوت نامہ موصول نہیں ہوا جس پر پارلیمانی پارٹی کے اراکین نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ آپ کو دعوت نامہ بھیجا گیا ہے۔
دعوت نامے کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنماؤں کے بیانات میں جب تضاد سامنے آیا تو عاطف خان نے دعوت نامہ ملنے کی تصدیق کر دی۔
عاطف خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایمبیسی سے دعوت نامہ آیا تھا ہم نے اس میں شرکت کی، پی ٹی آئی سے رؤف حسن اور میں نے شرکت کی اور مجھے رؤف حسن نے فون کر کر آگاہ کیا تھا۔
عاطف خان نے کہا کہ رؤف حسن نے بتایا تھا کہ امریکی سفارت خانے والے کہہ رہے ہیں کہ ہم نے ملاقات کیلیے دعوت نامہ بھیجا ہے اور یہ بیرسٹر گوہر، عمر ایوب اور سلمان اکرم راجہ کو بھی بھیجا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ اسپیکر قومی اسمبلی نے عامر ڈوگر کو دعوت نامہ بھیجا تھا۔
اُدھر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے عاطف خان کے بیان کی تردید کی اور ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کوئی دعوت نامہ موصول نہیں ہوا، اگر موصول ہوتا تو ضرور شرکت کرتا۔
انہوں نے کہا کہ دعوت نامہ مجھے ملا اور نہ ہی عمر ایوب یا شبلی فراز کو موصول ہوا۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر میں 1.14 لاکھ سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں
  • 13 شادیاں کرنے والی فرضی دلہنوں کا گینگ بے نقاب، 3 خواتین گرفتار
  • نائیجیریا میں مسلح افراد کے حملے میں 51 افراد ہلاک، 22 زخمی
  • امریکی وفد سے ملاقات نہ کرنے پر پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی کی بیرسٹر گوہر پر تنقید
  • دنیا میں 30 لاکھ بچے ادویات اثر نہ کرنے کے سبب چل بسے، اصل وجہ کیا ہے؟
  • ملائشیا میں خوفناک آتشزدگی سے درجنوں لوگوں کو بچانے والے 5 پاکستانی ہیروز کو خراج تحسین
  • گلے میں بندھی چوٹی کا نیا فیشن، دیکھنے والے سر کھجانے پر مجبور
  • پاکستان ریلویز کی ٹرینوں میں صفائی کے ناقص انتظامات، مسافر کیڑے مکوڑوں کیساتھ سفر کرنے پر مجبور
  • 13 سالہ لڑکی کا مہینوں تک ریپ کرنے والے 4 نوجوان لڑکوں سمیت 8 افراد گرفتار
  • لاہور: مالکن کے مبینہ تشدد سے 10 سالہ گھریلو ملازمہ جاں بحق