پشاور:کرم کے علاقے میں اشیائے ضروریہ پہنچانے والی 25 گاڑیاں پاراچنار پہنچ گئی ہیں، تاہم باقی 20 گاڑیاں کلیئرنس نہ ملنے کی وجہ سے کرم روانہ نہیں ہو سکیں۔

ضلعی انتظامیہ کرم کے مطابق اشیائے ضروریہ پر مشتمل گاڑیوں کا قافلہ پاراچنار پہنچنے میں کامیاب رہا، لیکن دیگر گاڑیاں اب بھی کلیئرنس کی منتظر ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق قبائلی رہنما حاجی عابد نے اس صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور بتایا کہ کئی دنوں کے انتظار کے بعد صرف 25 گاڑیوں کا قافلہ روانہ کرنا عوام کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کرم کی عوام کے لیے خوراک اور ادویہ کی ضرورت کا اندازہ نہیں لگایا جا رہا، اور اس فیصلے سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا۔

انہوں مزید کہا کہ کرم روانہ ہونے کی منتظر 200 گاڑیاں اب تک راستے میں موجود ہیں اور صرف 45 گاڑیوں کا روانہ کیا جانا اس سے زیادہ غیر تسلی بخش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو فوری طور پر اس مسئلے کا حل نکالنا چاہیے تاکہ لاکھوں کی آبادی کو خوراک اور ادویہ کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

دوسری جانب اشیائے ضروریہ کی آمد کے موقع پر پاراچنار میں شہریوں کا رش لگا رہا، جہاں لوگ سامان خریدنے کے لیے بڑی تعداد میں موجود تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

حکومت کا بجٹ میں اشیائے خوردونوش پر 50 فیصد تک ٹیکس بڑھانے پر غور

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اپریل 2025ء ) وفاقی حکومت نے آئندہ بجٹ میں اشیائے خوردونوش پر 50 فیصد تک ٹیکس بڑھانے پر غور شروع کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آنے والے وفاقی بجٹ 2025/26ء میں مشروبات اور پراسیس شدہ خوردنی سمیت متعدد کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں 50 فیصد تک اضافے کا امکان ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ذرائع نے بتایا کہ سوفٹ ڈرنکس، جوسز اور کاربونیٹیڈ سوڈا واٹر سمیت میٹھے مشروبات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں نمایاں اضافہ زیر غور ہے، مجوزہ ڈیوٹی موجودہ 20 فیصد سے بڑھ کر 40 فیصد تک کی جاسکتی ہے، اس تجویز میں اضافی ذائقہ دار ایجنٹ یا مصنوعی مٹھاس والی مصنوعات شامل ہیں، پھلوں کے رس یا گودے سے بنائے گئے شربت، سکواش اور کاربونیٹیڈ واٹر بھی نظرثانی شدہ ٹیکس نیٹ میں آنے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

ایف بی آر حکام نے مزید انکشاف کیا کہ صنعتی طور پر تیار کی جانے والی مختلف ڈیری مصنوعات پر 20 فیصد نیا ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے، اس میں دودھ پر مبنی اشیاء شامل ہیں جنہیں پراسیس کیا جاتا ہے اور تجارتی فروخت کے لیے پیک کیا جاتا ہے، مزید برآں گوشت کی مصنوعات جیسے ساسیجز، خشک، نمکین یا باربی کیو گوشت کی قیمت مین ٹیکس سلیب میں مجوزہ نظرثانی کی وجہ سے اضافے کا خدشہ ہے، ٹیکسوں میں مبینہ طور پر 50 فیصد تک کا یہ اضافہ پراسیسڈ فوڈز کی ایک رینج پر بھی ہوسکتا ہے جن میں چیونگم، چاکلیٹ، کینڈی، کیریمل، پیسٹری، بسکٹ، کارن فلیکس اور دیگر سیریلز شامل ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ بیکری کی اشیاء بھی اضافے سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، آئندہ بجٹ میں ڈیزرٹس اور چکنائی پر مبنی کھانے کی مصنوعات جیسے آئس کریم، ذائقہ دار یا میٹھا دہی، فروزن کھانے اور جانوروں یا سبزیوں کی چربی سے بنی دیگر اشیاء پر بھی ٹیکس بڑھایا جا سکتا ہے، ان ٹیکسوں میں اضافے کو مبینہ طور پر بتدریج لاگو کیا جائے گا، جس میں اگلے تین سالوں میں 50 فیصد تک مجموعی اضافہ ہوگا، حتمی فیصلے کا اعلان جون میں پیش کیے جانے والے مالی سال 2025/26ء کے وفاقی بجٹ میں متوقع ہے۔

یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکومت کو آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے اور مالیاتی خسارے کو کم کرنے کے لیے دباؤ کا سامنا ہے، جو جاری قرض پروگرام کے تحت مزید قسطیں حاصل کرنے کے لیے اہم شرائط ہیں، اگرچہ حکومت کا موقف ہے کہ یہ اضافہ کھپت کو معقول بنانے اور صحت عامہ کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہے، تاہم خوراک اور مشروبات کی صنعت کے سٹیک ہولڈرز خبردار کرتے ہیں کہ اس طرح کے اقدامات پیداوار میں کمی، ملازمتوں میں کمی اور گھرانوں پر مہنگائی کے زیادہ دباؤ کا باعث بن سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا: مختلف علاقوں میں موسلار دھار بارش، ندی، نالوں میں طغیانی، گاڑیاں بہہ گئیں
  • الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ سٹیشنز کیلئے بجلی سستی، عوام کیلئے بھی ریلیف کا امکان 
  • این آئی سی وی ڈی میں بدانتظامیاں عروج پر پہنچ گئیں
  • ٹرانسپورٹ کے شعبے کو جدید اور عوام دوست بنانے کیلئے اقدامات اٹھا رہے ہیں، شرجیل میمن
  • وزارت آبی وسائل، واپڈا میں 58 گاڑیوں کے غلط استعمال کا آڈٹ اعتراض سامنے آگیا
  • پی اے سی ، دو ماہ میں 118 ارب 53 کروڑ کی ریکوری کرلی
  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے دو ماہ میں  کتنے ارب کی ریکوری کی؟ تفصیلات سامنے آگئیں
  • حکومت کا بجٹ میں اشیائے خوردونوش پر 50 فیصد تک ٹیکس بڑھانے پر غور
  • عوام ریلیف سے محروم کیوں؟
  • سیکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے پرکراچی سے کوئٹہ جانیوالی بولان میل کو جیکب آباد اسٹیشن پر روک لیا گیا