کسی ڈیل کے لئے مذاکرات نہیں ہو رہے، ترجمان پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان و رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ حکومت سے کسی ڈیل کے لئے مذاکرات نہیں ہو رہے، مذاکرات ملکی حالات بہتر کرنے کے لیے ہو رہے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ہم تو اپنے شہدا کے لیے انصاف چاہتے ہیں، ہمارا اہم مطالبہ تو جوڈیشل کمیشن بنانے کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے کیسوں کے فیصلوں کی تاریخ بڑھائی گئی ہے، حکومت شرمندگی سے بچنے کے لیے فیصلے کی تاریخ آگے بڑھا رہی ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ بانی کو سزا ہونے کی صورت میں بھی حکومت سے مذاکرات کا عمل جاری رہے گا، تاہم مذاکرات نہ ہونے کی صورت میں پورے ملک میں بھرپور احتجاج کرینگے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارے اسٹائل کا احتجاج آپ کو پسند نہیں تھا، ہمیں تو حکومت نے اووو، اووو کے احتجاج کے طریقے کا بتایا، وزیراعظم کے مطابق مہذب قومیں اووو، اووو کرکے احتجاج کرتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری کسی سے کوئی ڈیل نہیں ہورہی ہے، ہم فارم 47 والے وزیر اعظم اور وزیراعلیٰ کو نہیں مانتے، ہم اب اووو، اووو والا احتجاج نہیں کریں گے بلکہ سڑکوں پر نکلیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
ارسا نے سندھ کو زیادہ پانی دینے کے پنجاب حکومت کے دعوے کو مسترد کردیا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اپریل ۔2025 )انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کے حکام نے ابتدائی جائزے میں سندھ کو زیادہ پانی دینے کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارسا ہمیشہ پانی کی منصفانہ تقسیم کرتا ہے، کسی کا حق لیا نہ کسی کو حق دیا. ارسا ترجمان کے مطابق حکام نے پنجاب حکومت کی جانب سے بجھوائے گئے خط کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے اور ارسا خط کے تمام پہلوﺅں کا جائزہ لے گا ترجمان کے مطابق پانی کی کمی کو چاروں صوبے مل کر برداشت کر رہے ہیں، ملک میں حساس صورتحال کے پیش نظر الزام تراشی سے اجتناب کیا جانا چاہیے، ارسا ریگولیٹری باڈی ہے اور اس پر مانیٹرنگ موجود ہے.(جاری ہے)
ارسا ذرائع کے مطابق صوبوں نے اپنے حصے کا پانی ربیع فصل میں استعمال کیا اور خریف فصل میں بھی پانی کی تقسیم قوانین کے مطابق ہو رہی ہے جب کہ پانی کا خود کار نظام ہے جس کے باعث کوئی صوبہ زیادہ پانی نہیں لے سکتا. واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے پانی کی تقسیم پر ارسا کو خط لکھ کر کہا تھا کہ خریف کی فصلوں کے لیے پانی کی 43فیصد کمی ہے اور اس میں بھی پنجاب کے حصے کا پانی زیادہ اورسندھ کا کم روکاجا رہا ہے.