حماس نے جنگ بندی معاہدے کے مسودے پر اتفاق کرلیا، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حماس نے شہید رہنماء یحییٰ سنوار کی لاش کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے، تاہم اس پر سینیئر اسرائیلی عہدیدار کا کہنا ہے کہ اسرائیل یحییٰ سنوار کی لاش حماس کو نہیں دیگا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جنگ بندی معاہدے کے مسودے پر اتفاق کرلیا۔ اسرائیلی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ حماس نے جنگ بندی مسودہ پر اتفاق سے ثالثوں کو آگاہ کر دیا۔ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں ایک ہزار فلسطینیوں کی اسرائیلی جیلوں سے رہائی ہوگی۔ علاوہ ازیں رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حماس نے شہید رہنماء یحییٰ سنوار کی لاش کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم اس پر سینیئر اسرائیلی عہدیدار کا کہنا ہے کہ اسرائیل یحییٰ سنوار کی لاش حماس کو نہیں دے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سنوار کی لاش
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی معاہدے کے مندرجات کیا ہیں؟
GAZA:فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان ہونےو الے جنگ بندی معاہدے کے مندرجات سامنے آگئے۔
جنگ بندی معاہدے کے تحت ڈیل کے پہلے روز حماس 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گا جب کہ اس کے اگلے ہفتے مزید 4 یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔
مجموعی طور پر حماس 34 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گا۔
اس کے بدلے میں اسرائیل نے حماس کی جانب سے فراہم کی گئی فہرست کے مطابق ایک ہزار فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
ان فلسطینی قیدیوں میں 190 ایسے ہیں جو 15 برس سے زیادہ عرصے سے اسیری کاٹ رہے ہیں۔
چند یرغمالیوں کی رہائی کے فوری بعد سے ہی اسرائیل فلسطینی علاقوں سے اپنے فوجیوں کا انخلا شروع کر دے گا اور جنوبی علاقے میں بے گھر فلسطینیوں کو شمال کی طرف سفر کرنے کی اجازت دے گا۔
اس معاہدے کے تحت اسرائیلی فورسز کے پاس فلاڈیلفی کوریڈور میں 800 میٹر کے بفر زون کا انتظام ڈیڑھ ماہ تک برقرار رہے گا۔
معاہدے کے پہلے مرحلے کے مکمل ہونے میں 16 دن لگ جائیں گے جس کے بعد دوسرے اور تیسرے مرحلے میں بیک وقت ڈیل جاری رکھنے کے لیے مذاکرات کیے جائیں گے۔