چیف جسٹس سے سپریم کورٹ بار کے عہدیداروں کی ملاقات، مطالبات قبول WhatsAppFacebookTwitter 0 14 January, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس ) چیف جسٹس یحیی آفریدی کی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدے داران سے ملاقات ہوئی۔اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس عائشہ ملک بھی شریک تھیں، ملاقات میں فوری اور حکم امتناع کے معاملات کی جلد سماعت پر غور کیا گیا۔چیف جسٹس نے سپریم کورٹ بار کے مطالبات کو قبول کیا، ملاقات میں فوری نوعیت کے معاملات فوری بنیادوں پر سماعت کیلئے مقرر کرنے پر اتفاق ہوا، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے تمام ججز کا شکریہ ادا کیا۔

اعلامیہ کے مطابق فوری نوعیت کی درخواستوں میں وضاحت کے ساتھ ثبوت فراہم کرنا ہو گا، سرکاری ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے دھمکی آمیز یا غیر موافق کارروائی کو فوری مقرر کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ کسی بھی دھمکی آمیز کارروائی کے ثبوت کے ساتھ درخواست جمع کروانا ضروری ہو گا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ بار چیف جسٹس

پڑھیں:

جنگلات اراضی کیس، تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب

---فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے جنگلات اراضی کیس میں تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب کر لیں۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے حکم دیا کہ زیرِ قبضہ اور واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات جمع کروائیں۔

 جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ایک ایشو اسلام آباد کی حدود کا بھی تھا اس کا کیا ہوا؟ 

سرکاری وکیل نے بتایا کہ اسلام آباد کی حدود کا مسئلہ حل ہو چکا ہے۔

جسٹس جمال خان مندو خیل نے کہا کہ ساری دنیا میں جنگلات بڑھائے جا رہے ہیں پاکستان میں کم ہو رہے ہیں، ہمیں رپورٹ نہیں حقیقت دیکھنا ہے، سب کو حقیقت کو بھی دیکھنا ہے، زیارت میں منفی 17 درجے میں لوگ درخت نہیں کاٹیں تو کیا کریں؟ کیا حکومت سرد علاقوں میں کوئی متبادل انرجی سورس دے رہی ہے؟

9 مئی کیسز، اے ٹی سی کو 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت

سپریم کورٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کو 9 مئی کے مقدمات کو 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ زیارت میں ایل پی جی فراہم کی جا رہی ہے۔

 جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ پہاڑی علاقوں پر بسنے والے غریب لوگوں کو کیا سبسڈی دی جا رہی ہے؟

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ عوام کو بہتر سہولتیں دینا حکومتوں کا کام ہے، 2018ء سے آج تک مقدمے میں رپورٹس ہی آرہی ہیں۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ سندھ میں سندر اراضی سمندر کھا رہا ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں۔

 عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ: سپر ٹیکس کا ایک روپیہ بھی بے گھر افراد کی بحالی پر خرچ نہیں ہوا، وکیل مخدوم علی خان کا دعویٰ
  • چیف جسٹس آف پاکستان نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کرلیا
  • چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ترکیے اور ایران کے سفیروں کی ملاقات
  • سپریم کورٹ بار کے صدر کی آئی ایم ایف حکام سے ملاقات
  • آئی ایم ایف مشن کی صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا سے ملاقات
  • سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ کی نئی سنیارٹی لسٹ معطل کرنے کی استدعا مسترد
  • جنگلات اراضی کیس، تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب
  • 9 مئی کے واقعات سے متعلق کیسز :سپریم کورٹ کا بڑا حکم
  • سپریم کورٹ نے جنگلات اراضی کیس میں واگزار کروائی گئی اراضی کی تفصیلات طلب کر لیں
  • جنگلات اراضی کیس: درخت لگوانا سپریم کورٹ کا کام نہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل