رام چرن کی فلم 'گیم چینجر' کی کمائی میں دھوکہ دہی کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
بھارتی سینما میں فلم باکس آفس کلیکشن کے اعداد و شمار پر تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔ رام چرن کی نئی فلم ’گیم چینجر‘، جو 10 جنوری کو ریلیز ہوئی تھی، کی پہلے دن کی کمائی کے دعوے شک کے گھیرے میں آ گئے ہیں۔
فلم پروڈیوسرز نے دعویٰ کیا تھا کہ ’گیم چینجر‘ نے پہلے دن دنیا بھر میں 186 کروڑ روپے کمائے اور یہ بھارتی سنیما کی تاریخ میں چوتھی بڑی اوپننگ ثابت ہوئی۔ تاہم، ماہرین اور جنوبی بھارتی ٹریڈ انڈسٹری کے مطابق یہ دعویٰ مبالغہ آرائی پر مبنی ہے۔
ٹریڈ ٹریکر سیکنلک کی رپورٹ کے مطابق فلم نے پہلے دن بھارت میں صرف 51 کروڑ نیٹ کمائے، جبکہ دنیا بھر میں یہ رقم 80 کروڑ سے زیادہ نہیں تھی۔ اس کے مقابلے میں پروڈیوسرز نے 186 کروڑ روپے کا دعویٰ کیا، جو حقیقت سے بعید نظر آتا ہے۔
فلم ساز رام گوپال ورما نے ان اعداد و شمار کو ’فراڈ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ عمل انڈسٹری کی توہین کے مترادف ہے۔ کئی ماہرین ان کے دعوے سے اتفاق کرتے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ ’گیم چینجر‘ نے پہلے دن 100 کروڑ کا ہندسہ بھی عبور نہیں کیا۔
رام چرن، کیارا ایڈوانی، اور ایس جے سوریا کی اداکاری سے سجی اس فلم کے تنازعات نے شائقین کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جبری مشقت کا الزام ‘مزید37 چینی کمپنیوں پر امریکی پابندی
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) ایغور مسلمانوں سے جبری مشقت کے الزام پر چینی کمپنیوں پر امریکی پابندیاں عاید کردی گئیں۔ امریکا نے منگل کو کہا ہے کہ اس نے کان کنی، ٹیکسٹائل اور شمسی توانائی کی مصنوعات بنانے والی ایسی درجنوں کمپنیوں کی درآمدات پر پابندی لگا دی ہے جن کا جبری مشقت سے مبینہ تعلق ہے۔ ہوم لینڈ سیکورٹی کے محکمے نے کہا ہے کہ ایغوروں سے جبری
مشقت میں ملوث مزید 37 کمپنیوں کو شامل کیا جا رہا ہے جس سے ان کی تعداد تقریباً 150 ہو گئی ہے۔ یہ پابندیاں ایغور کمیونٹی سے جبری مشقت کی روک تھام کے ایکٹ کے تحت لگائی گئی ہیں۔ ہوم لینڈ سیکورٹی کے سیکرٹری الحانڈرو میئر کاس نے پابندیوں کے حوالے سے کہا ہے کہ اس فہرست میں سنکیانگ میں اہم معدنیات کی کان کنی اور پراسیسنگ کرنے والی کمپنیاں شامل ہیں۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں بیجنگ پر 10 لاکھ سے زاید ایغوروں اور دیگر مسلم اقلیتوں کو حراستی مراکز کے نیٹ ورک میں قید کرنے اور مشقت لینے کا الزام ہے۔چینی حکام ان دعوؤں کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔ چین نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی برآمدات پر امریکی پابندیوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم اقدامات کریں گے۔ عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکون نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے قومی سلامتی کے تصور کو عام کیا، اقتصادی اور تکنیکی مسائل کو سیاسی بنایا اور ہتھیاروں سے لیس کیا اور چین کو دبانے کے لیے برآمدی کنٹرول کا غلط استعمال کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدامات مارکیٹ کے قوانین اور بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام، عالمی صنعتی اور سپلائی چین کے استحکام کو نمایاں طور پر متاثر کرتے ہیں۔