Islam Times:
2025-04-13@17:20:59 GMT

امریکی وزیر خارجہ کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں نعرے

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

امریکی وزیر خارجہ کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں نعرے

میڈیا رپورٹ کے مطابق انٹونی بلنکن اٹلانٹک کونسل میں پریس کانفرنس کر رہے تھے کہ اس دوران ایک شخص اور خاتون نے نعرے لگانا شروع کر دیئے۔ اسلام ٹائمز۔ واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں نعرے لگ گئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق انٹونی بلنکن اٹلانٹک کونسل میں پریس کانفرنس کر رہے تھے کہ اس دوران ایک شخص اور خاتون نے نعرے لگانا شروع کر دیئے۔ احتجاج کرنے والوں نے انٹونی بلنکن کو جنگی جرائم کا ذمے دار قرار دیا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس نے احتجاج کرنے والوں کو ہال سے باہر نکال دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انٹونی بلنکن

پڑھیں:

اسلام آباد میں فیصلے کرنے والوں کو بلوچستان کی سمجھ ہی نہیں ہے، ظہور بلیدی

بلوچستان کے وزیر حکومت ظہور بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسئلے کو سمجھنے کی ضرورت ہے، بلوچستان کا مسئلہ بیرون دشمنوں کی جانب سے سپانسرڈ ہے، اسلام آباد میں فیصلے کرنے والوں کو بلوچستان کی سمجھ ہی نہیں۔

یہ بھی پڑھیں وفاق اور صوبے کے درمیان کمیونیکیشن گیپ بلوچستان میں بغاوت کی وجہ ہے، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند

وی نیوز کی ٹوئٹر اسپیس ’بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بیرون ممالک کی دشمن ایجنسیاں بلوچستان کے حالات کو جان بوجھ کر خراب کر رہی ہیں، دوسری جانب بلوچستان میں ایک شکایات کی جو لسٹ ہے، اس کو بھی اپنے مفاد کے لیے غلط استعمال کیا گیا ہے، اور اینٹی اسٹیٹ بیانیہ بنایا گیا ہے۔

ظہور بلیدی نے کہاکہ جہاں تک بلوچستان کے حالات ٹھیک کرنے کے بات ہے، اس کے لیے فوری حکمت عملی اپنانا پڑے گی، صوبائی اور وفاقی حکومت سمیت جتنے بھی اسٹیک ہولڈرز ہیں، سب کو مل کر ایک اسٹریٹیجی بنانی چاہیے، اس وقت ہمارے نوجوانوں کو دوبارہ سے مین اسٹریم کرنے کی ضرورت ہے، جس کے حوالے سے بلوچستان کی حکومت نے کافی اقدامات کیے بھی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت یوتھ انگیجمنٹ پروگرام کررہی ہے، اور اس کے علاوہ ہمارا ایک 10 سالہ ڈیولپمنٹ پروگرام ہے، جس کے تحت بلوچستان کی محرومیوں پر سرمایہ کاری کریں گے، تاکہ بلوچستان بھی باقی صوبوں کے برابر آ جائے، اور اس میں حکومت کو کامیابی ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اس چیز پر کام کرنے کی ضرورت ہے کہ عوام کو اپنے بیانیے پر لایا جائے، اس کے علاوہ لوگوں میں اس نظام کے حوالے سے امید پیدا کرنے کی ضرورت ہے، اس پر پاکستان پیپلز پارٹی اور ہماری حکومت اتحاد کے ساتھ کام کر رہی ہے تاکہ لوگوں کو حالات کی بہتری اور ڈیولپمنٹ اقدامات کے ذریعے قائل کیا جا سکے کہ وہ اسپانسرڈ دہشتگردی کی طرف نہ جائیں، اس کے درمیان دیوار بن کر کھڑے ہو جائیں۔

ظہور بلیدی نے کہاکہ بلوچستان کی روٹ کازز کو ٹھیک کرنا چاہیے، اس میں کوئی دو رائے نہیں ہیں کہ بلوچستان کو وفاق کی جانب سے نظرانداز کیا گیا، پاکستان کے 11 فیصد غریب بلوچستان میں ہیں، جبکہ بلوچستان کی آبادی 6 فیصد ہے۔ ہماری پالیسیاں جو اسلام آباد میں یا پھر کوئٹہ میں بنتی رہیں، ان میں بڑے نقص تھے، کیونکہ زمینی حقائق کچھ اور تھے۔

یہ بھی پڑھیں نواز شریف بلوچستان آکر کیا کریں گے، ان کے ہاتھ میں ہے کیا؟ سردار اختر مینگل

انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں جب بات پہنچ جاتی ہے تو اس میں ایک بڑا فرق ہے، جیسا کہ تربت کے مسائل سے متعلق جب اسلام آباد میں بات کی جائے گی تو وہ نظریہ بھی درمیان میں آ جاتا ہے، اس کا ایک ریسرچ بیسڈ حل نکالنا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بلوچستان ٹوئٹر اسپیس صوبائی مسائل صوبائی وزیر ظہور بلیدی وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں وقف قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد سے 3 افراد ہلاک
  • ایران اور امریکا کے درمیان عمان میں بالواسطہ مذاکرات کا آغاز
  • اسلام آباد میں فیصلے کرنے والوں کو بلوچستان کی سمجھ ہی نہیں ہے، ظہور بلیدی
  • سید عباس عراقچی نے امریکہ کو منتقل کرنے کیلئے عمانی وزیر خارجہ کو ایران کا موقف پیش کر دیا
  • ایٹمی پروگرام تنازع: ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات آج ہوں گے
  • قومی اسمبلی: فلسطین و سرحدی معاملات، نہروں پر احتجاج کرنے والے خود موجود نہیں، افسوس: سپیکر
  • حکومت کا گزشتہ ہفتے 14 اشیا کی قیمت میں اضافے کے باوجود مہنگائی میں کمی کا دعویٰ
  • فلسطین میں اسرائیلی ظلم و بربریت، ایم ڈبلیو ایم کا ضلع غربی کراچی میں احتجاج
  • امن تباہ کرنے والوں کوگرفتار کیا جائے ، آفاق احمد
  • وفاقی حکومت نے ملک سے باہر جاکر بھیک مانگنے والوں کے خلاف شکنجہ سخت کرنے کا فیصلہ