آرمی چیف سے بنگلادیشی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
تصویر سوشل میڈیا۔
پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر سے بنگلادیش کی مسلح افواج کے پرنسپل اسٹاف آفیسر لیفٹیننٹ جنرل قمر الحسن نے وفد کے ہمراہ جی ایچ کیو میں ملاقات کی۔
مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں خطے میں ابھرتی ہوئی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
آرمی چیف نے جنوبی ایشیا اور خطے میں امن و استحکام کے فروغ کیلئے مشترکہ کوششوں کی اہمیت کا اعادہ کیا اور کہا کہ دونوں ممالک باہمی تعاون پر مبنی دفاعی اقدامات کے ذریعے علاقائی سلامتی میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
بنگلا دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل اسٹاف آفیسر لیفٹیننٹ جنرل قمرالحسن نے وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کیا۔
اس موقع پر فریقین نے دو طرفہ مضبوط دفاعی تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں دونوں برادر ممالک کے درمیان پائیدار شراکت داری بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
لیفٹیننٹ جنرل قمرالحسن نے پاک فوج کی غیرمعمولی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کی بے پناہ قربانیوں کو سراہا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: لیفٹیننٹ جنرل
پڑھیں:
ایران میں مسلح افراد کا ورکشاپ پر حملہ؛ باپ بیٹے سمیت 8 پاکستانی جاں بحق
ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں ایک دل دہلا دینے والے واقعے میں آٹھ پاکستانی شہریوں کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔
یہ واقعہ پاکستان-ایران سرحد کے قریب پیش آیا۔ مقتولین کا تعلق پنجاب کے ضلع بہاولپور سے تھا اور وہ مہرسطان ضلع کے دور افتادہ گاؤں حائز آباد میں ایک ورکشاپ میں کام کرتے تھے جہاں گاڑیوں کی پینٹنگ، پالش اور مرمت کی جاتی تھی۔
مقتولین میں دلشاد، اس کا بیٹا نعیم، جعفر، دانش، ناصر اور دیگر شامل ہیں۔ تمام افراد کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے اور انہیں گولی مار کر قتل کیا گیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق حملہ آور رات کے وقت ورکشاپ میں داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ کرکے تمام افراد کو موقع پر ہی قتل کر دیا۔
ایرانی سیکیورٹی فورسز نے لاشیں برآمد کر کے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ ابھی تک حملہ آوروں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
تاحال کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ بزدلانہ کارروائی ممکنہ طور پر پاکستان مخالف دہشتگرد تنظیم نے کی ہے۔
ایرانی سیکیورٹی فورسز نے قتل کی اس ہولناک واردات کی تحقیقات کا آغاز کردیا تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
پاکستانی سفارت خانے کے نمائندے موقع پر پہنچ چکے ہیں تاکہ لاشوں کی شناخت اور مزید معلومات حاصل کی جا سکیں۔
تہران میں پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان نے بتایا کہ ہم ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ متاثرہ خاندانوں کی مدد اور انصاف کی فراہمی کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔