ڈاکٹرز کیساتھ ہیں، ڈی جی ہیلتھ ایف آئی آر واپس لیں، ینگ فارماسسٹ بلوچستان
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اپنے بیان میں ینگ فارماسسٹ کے ترجمان نے کہا کہ حقائق چھپانے کیلئے ینگ ڈاکٹرز پر بے بنیاد الزامات عائد کرکے ایف آئی آر درج کی گئی۔ جسے فوری ختم کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ ینگ فارماسسٹ الائنس نے سول ہسپتال کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں اور ڈی جی ہیلتھ بلوچستان کے درمیان تنازعہ میں ینگ ڈاکٹرز کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز پر درج ایف آئی آر ختم کی جائے۔ اپنے بیان میں ینگ فارماسسٹ الائنس کے ترجمان نے کہا کہ سول ہسپتال کوئٹہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج واضح طور پر دکھا رہی ہے کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماء ڈاکٹر بہار شاہ پر ڈی جی ہیلتھ نے حملہ کیا، مگر حقائق چھپانے کے لئے بے بنیاد الزامات عائد کرکے ایف آئی آر درج کی گئی۔ اس جھوٹی ایف آئی آر میں نامزد پانچ میں سے تین ڈاکٹرز واقعہ کے وقت ہسپتال میں موجود ہی نہیں تھے، جو اس کیس کے جھوٹے ہونے کا واضح ثبوت ہے۔
ینگ فارماسسٹس الائنس نے ایف آئی آر کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ایف آئی آر فوری طور پر ختم کی جائے۔ واقعہ کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کی جائیں۔ صحت کے شعبے میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹرز اور دیگر عملے کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ ایسے اقدامات کیے جائیں جو صحت کے شعبے کو ذاتی اور سیاسی تنازعات سے محفوظ رکھ سکیں۔ ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ صحت کے شعبے کے افراد کو جھوٹے الزامات کے ذریعے ہراساں کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں۔ ہم ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے حقوق اور وقار کے تحفظ کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ینگ فارماسسٹ ایف ا ئی ا ر ینگ ڈاکٹرز
پڑھیں:
پانی کی فراہمی دستاویزی حد تک محدود ہے، آل حیدرآباد بیٹری ایسوسی ایشن
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) آل حیدرآباد بیٹری ایسوسی ایشن کے صدر احمد ادریس چوہان، نائب صدر عبدالصمد قریشی، جنرل سیکرٹری عظیم احمد اور دیگر نے کہا ہے کہ ہر سال سندھ کے محکمہ آبپاشی کی جانب سے صفائی کے نام پر پانی کی فراہمی بند کر دی جاتی ہے، جبکہ صفائی کا کچھ پتا نہیں ہوتا، لگتا ہے یہ عمل صرف دستاویزی حد تک محدود ہوتا ہے۔ نہ تو کوئی پوچھنے والا ہے اور نہ ہی متعلقہ افسران اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی فراہمی بند ہونے سے حیدرآباد کے شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں، پینے کے پانی کی قلت نے زندگی اجیرن بنا دی، جبکہ معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔