پی ٹی آئی کا این آر او کا مطالبہ پورا نہیں ہوسکتا، اعظم نذیر تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حسین نواز کے خلاف انکوائری شہزاد اکبر نے شروع کی اور خود اس گڑھے میں گر گئے، پی ٹی آئی کا این آر او کا مطالبہ پورا نہیں ہوسکتا۔
سینیٹ اجلاس سے خطاب میں اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کابینہ میں بند لفافہ لا کر منظوری لی گئی، 190 ملین پاؤنڈ کیس اوپن اینڈ شٹ ٹرانزیکشن ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ توشہ خانہ ہو یا سائفر کسی مقدمے میں کچھ ثابت نہیں ہوسکا۔
انہوں نے پی ٹی آئی پر تنقید کی اور کہا کہ یہ ساری عمر کہتے تھے کہ ہم این آر او نہیں دیں گے اور ان کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔
وفاقی وزیر قانون نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ دہشت گردی یا کرپشن پر جو جیلوں میں بند ہیں، حکومت ایگزیکٹیو آرڈر سے انہیں رہا کرے، یہ تو نہیں ہوسکتا، ایک قانونی طریقہ ہے کہ آپ عدالت کے ذریعے جائیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی کا عمل جاری ہے، انہیں کہا گیا کہ مطالبات تحریری طور پر دیں جو تاحال سامنے نہیں آئے ہیں۔
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) رہنما فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جذباتی ماحول پیدا کیا جاتا ہے،جس میں ہماری آواز جرم بن جاتی ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے یہ بھی کہا کہ چوری پر بطور دین کو شیلڈ نہیں استعمال کرنا چاہیے، رقم پراپرٹی ٹائیکون کے جرمانہ کے اکاؤنٹ میں ڈالی گئی، پی ڈی ایم کی درخواست پر سپریم کورٹ نے یہ رقم اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ افسوس ہوا کہ معاشی ترقی کی پرواز کو گیدڑ سے تشبیہ دی گئی، یہ سب اووو اووو کرکے لابی میں واپس گئے، جب رانا ثناء اللّٰہ کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہوتے تھے تو یہ ڈیسک بجاتے تھے، اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر پر عمل ہونا چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اعظم نذیر تارڑ پی ٹی ا ئی کا مطالبہ
پڑھیں:
متنازعہ وقف بل کے باعث پورا بھارت ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا
بھارت میں مودی حکومت کی جانب سے پاس کیے جانے والے وقف بل کے بعد پورا ملک ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا ہے۔
اس نئے قانون کو بی جے پی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کی ایک اور سازش قرار دی جارہی ہے۔
متنازعہ بل کے خلاف مغربی بنگال میں شدید مظاہرے ہوئے۔ مغربی بنگال کے علاقے مرشد آباد میں وقف بل کے خلاف احتجاج خون کی ہولی میں تبدیل ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیے: بھارت: اپوزیشن جماعتوں کا ’وقف بل 2024‘ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے چیلنج کرنے کا عہد
مظاہرین پر احتجاج کے دوران پولیس نے شدید لاٹھی جارج اور شیلنگ بھی کی۔
مظاہرین کی جانب سے سڑکیں بلاک اور نیشنل ہائی ویز بند کردیے گئے ہیں جبکہ انہوں نے بی جے پی حکومت کو پورا بھارت بند کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔
بھارتی پولیس نے ممنوعہ احکامات جاری کرتے ہوئے انٹرنیٹ معطل کر دیا۔
اپوزیشن جماعتوں، مسلم تنظیموں اور انسانی حقوق کے گروپوں کی جانب سے بھی ملک بھر میں احتجاج کی کال دی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کولکتہ، رانچی، احمد آباد، بہار اور منی پور سمیت متعدد شہروں میں بھی مظاہرے پھوٹ پڑے۔
یہ بھی پڑھیے: مودی سرکار کا وقف ترمیمی بل کی آڑ میں مسلمانوں کی زمینیں ہتھیانے کا حربہ
صرف چند گھنٹوں میں عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور ’وقف بل واپس لو‘ کے نعرے لگائے۔
اس بل کے ذریعے مسلمانوں کی مساجد، درگاہوں اور دیگر زمینوں کو سرکاری تحویل میں لینے کی تیاری ہورہی ہے۔ اس اقدام کو عالمی طور پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈیا بھارت مظاہرے وقف بل