کویت میں شب معراج پر 3دن کی تعطیلات
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کویت سٹی:کویت میں حکومت نے شب معراج کے سلسلے میں تعطیل کا اعلان کیا ہے اور 27 جنوری کی اس عام تعطیل کو 30 جنوری کو منتقل کرکے شہریوں کو آرام دہ ویک اینڈ فراہم کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق کویتی کابینہ نے شبِ اسرا و المعراج کے موقع پر عام تعطیل کو 27 جنوری (پیر) سے منتقل کرتے ہوئے 30 جنوری (جمعرات) کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد شہریوں کو مذہبی تہوار کے ساتھ طویل ویک اینڈ (چھٹیاں منانے) کا موقع فراہم کرنا ہے۔
ان تعطیلات کا دورانیہ جمعرات 30 جنوری سے ہفتہ یکم فروری تک (تین دن) ہوگا۔
سرکاری بیان کے مطابق کویتی حکومت نے کہا ہے کہ یہ اقدام مذہبی تقریبات اور عوامی سہولت کے درمیان توازن پیدا کرنے کی عکاسی کرتا ہے۔
واضح رہے کہ شب معراج اسلام میں خاص اہمیت کا حامل واقعہ ہے، جب اللہ کے محبوب نبی اکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسجد الحرام سے مسجد اقصیٰ اور پھر وہاں سے آسمانوں تک کا سفر کیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکی ٹیرف پر پریشان ہیں مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں،وفاقی وزیرِ خزانہ
امریکی ٹیرف پر پریشان ہیں مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں،وفاقی وزیرِ خزانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے پاکستان امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر کسی بھی قسم کا جواب دینے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے، پاکستان ٹرمپ ٹیرف سے پریشان ضرورہے کیونکہ یہ غیریقینی صورتحال ہے، ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ اس نیو ورلڈ آرڈرکے ساتھ کیسے آگے بڑھیں، میرے خیال میں اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے،امریکا ایک طویل عرصے سے تجارت اور دیگر شعبوں میں پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے لیکن چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر پریشان ضرور ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ اس نیو ورلڈ آرڈر کے ساتھ کیسے آگے بڑھیں، اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے۔خیال رہے گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے بیشتر ممالک پر نئے محصولات کے نفاذ کا اعلان کیا تھا، تاہم گزشتہ دنوں امریکا نے اضافی محصولات کے اطلاق کو 90 روز کے لیے روک دیا ہے۔ابتدائی طور پر امریکا نے پاکستان پر بھی 29 فیصد محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ دنوں کے اعلان کے بعد یہ معاملہ 90 روز کے لیے رک گیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کا سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس کے بدلے میں امریکا کو کوئی جواب دینے جا رہے ہیں تو اس کا جواب نہیں میں ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں لگتا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان رسہ کشی میں پاکستان کا نقصان ہو رہا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایک طویل عرصے سے تجارت سمیت دیگر شعبہ جات میں پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں۔