کراچی(شوبز ڈیسک)سینیئر اداکاراؤں جویریہ سعود اور فائزہ حسن نے کہا ہے کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری کے زائد العمر اداکار اپنی عمر اداکاراؤں کے بجائے کم عمر لڑکیوں کے ساتھ کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

فائزہ حسن اور جویریہ سعود نے حال ہی میں سما ٹی وی کے مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے ڈراموں میں اداکاروں کے درمیان عمر کے فرق پر کھل کر بات کی۔

ایک سوال کے جواب میں فائزہ حسن نے کہا کہ اداکاراؤں کے بجائے اداکار زیادہ عدم تحفظ کا شکار ہوتے ہیں، وہ اپنی حفاظت کی خاطر خود سے کم تجربہ کار اور کم عمر اداکاراؤں کے ساتھ کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

اداکارہ نے کہا کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری کے وہ اداکار جو 50 سال سے زائد العمر ہیں، ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ خود سے نصف عمر اداکاراؤں کے ساتھ کام کریں۔

ان کے مطابق ایسے اداکار اپنی ہم عمر اداکاراؤں کے ساتھ کام کرنے کو اپنے لیے خطرہ سمجھتے ہیں، اس لیے وہ ایسی اداکاراؤں کے ساتھ کام ہی نہیں کرتے۔

فائزہ حسن کا کہنا تھا کہ زائد العمر مرد اداکار اس لیے بھی کم عمر لڑکیوں کے ساتھ کام کرتے ہیں، کیوں کہ انہیں لگتا ہے کہ کم عمر اداکارائیں انہیں کھا نہیں جائیں گی اور ایسی اداکاراؤں کے ساتھ کام کرتے وقت وہ خود کو بھی 30 سال کا سمجھنے لگے ہیں۔

ان کی بات کے دوران جویریہ سعود نے بھی انکشاف کیا کہ ان کی ہم عمر بعض اداکارائیں ایسی بھی ہیں جو چاہتی ہیں کہ ان کے شوہر اداکار 18 سال کی عمر کی لڑکی کے ساتھ ہیرو آئیں۔

جویریہ سعود کا کہنا تھا کہ شوبز کی بہت ساری خواتین جو کہ ان کی ہم عمر ہیں، وہ چاہتی ہیں کہ ان کے شوہر 18 سال کی لڑکی کے ساتھ ہیرو کام کرے۔

انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ایسی خواتین کے شوہر ان سے بھی عمر میں چند سال بڑے ہوتے ہیں لیکن ایسی خواتین کی ہمیشہ خواہش ہوتی ہے کہ ان کے شوہر 18 یا 20 سال کی لڑکی کے ساتھ ہیرو آئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسی خواتین کہتی رہتی ہیں کہ وہ نہیں چاہتیں کہ ان کے شوہر کسی بڑی عمر کی اداکارہ کے ساتھ ہیرو آئے۔
مزیدپڑھیں:مجھے ’اوووو‘ والا احتجاج پسند نہیں، ایسے تو گیدڑ کرتے ہیں، شیر افضل مروت

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ں کے ساتھ کام کرنے کو عمر اداکاراو ں کے کے ساتھ ہیرو جویریہ سعود زائد العمر فائزہ حسن

پڑھیں:

حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کیلئے نیا اشتہار دینے کا اعلان



اسلام آباد:

حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے نئے اشتہارِ دلچسپی جاری کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

یہ فیصلہ پی آئی اے کی دو دہائیوں بعد سالانہ منافع رپورٹ ہونے کے صرف دو دن بعد کیا گیا ہے۔ حکومت 51 سے 100 فیصد تک حصص فروخت کرنے کے لیے تیار ہے، جبکہ نجکاری سے قبل پی آئی اے کا پرانا قرضہ حکومت کے ذمے منتقل کر دیا گیا ہے۔

مشاورتی خدمات کے لیے معروف عالمی فرم جونس لینگ لاسیل (JLL) کو مقرر کیا گیا ہے۔ پچھلی بولی میں کم دلچسپی کے باعث شرائط میں نرمی کی گئی ہے۔ حکومت پہلے ہی تمام سرکاری ادارے نجی شعبے کو دینے کا اعلان کر چکی ہے۔

مشیرِ نجکاری محمد علی کے مطابق نئے مالیاتی گوشوارے کی بنیاد پر حوالہ قیمت پر نظرثانی کی جا سکتی ہے۔ حکومت رواں سال کے اختتام سے پہلے پی آئی اے کی نجکاری مکمل کرنے کی خواہاں ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری کو بھی حکومت کی ترجیح قرار دیا گیا ہے۔

پی آئی اے کے نیویارک میں واقع روزویلٹ ہوٹل کی فروخت یا کسی جوائنٹ وینچر کے امکانات پر بھی غور جاری ہے، جس سے پانچ گنا زیادہ آمدنی حاصل ہونے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔

Tagsپاکستان

متعلقہ مضامین

  • جویریہ سعود اور مایا خان کے غیر مناسب رویے پر نادیہ خان کی تنقید
  • غربت کا خاتمہ اولین ترجیح، آئی ٹی کے فروغ پر توجہ دی جارہی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
  • کیا رجب بٹ، سنجے دت کے ساتھ کام کرنے والے ہیں؟ ویڈیو کال وائرل
  • حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کیلئے نیا اشتہار دینے کا اعلان
  • ملالہ یوسفزئی فنڈ کی پاکستان سے افغان لڑکیوں کی ملک بدری روکنے کی اپیل
  • 40 اداکاراؤں کیساتھ جنسی ہراسانی؛ معروف امریکی ہدایتکار پر ڈیڑھ ارب ڈالر ہرجانہ
  • خاتون بینک منیجر کو ہراساں کرنے کا الزام، انٹرن کو 5لاکھ روپے جرمانہ
  • پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں، صدر لوکاشینکو
  • اداکار پرتھ سمتھان نے اے سی پی پردیومن کا کردار ادا کرنے سے انکار کیوں کیا تھا؟
  • سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا ہماری خارجہ پالیسی کی کلیدی ترجیح ہے ،چین