حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، شاہد خاقان عباسی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوام پاکستان پارٹی (اے پی پی) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر ان لوگوں کو مذاکرات کرنے ہیں تو پارلیمنٹ کے فلور پر کریں۔ ملک میں سیاسی سرکس کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ عوام پاکستان پارٹی (اے پی پی) کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نہیں لگتا کہ حکومت اور پی ٹی آئی مذاکرات کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔ فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر ان لوگوں کو مذاکرات کرنے ہیں تو پارلیمنٹ کے فلور پر کریں۔ ملک میں سیاسی سرکس کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عدالتی فیصلوں میں تاخیر عدالتی نظام کی ناکامی ہے، 2017ء میں عدالت کے ذریعے حکومت کو ختم کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ ایک الیکشن کو چوری کیا گیا، اب پھر دوسرا الیکشن چوری کیا گیا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 9 مئی کے ذمہ داروں کو سزائیں دیں۔ پی ٹی آئی کو احتجاج کا حق ہے، وفاق پر چڑھائی کا نہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی نے کہا مذاکرات کرنے نے کہا کہ
پڑھیں:
ایران امریکہ مذاکرات کا معاہدے پر ختم ہونیکا امکان ہے، صیہونی میڈیا
غاصب صیہونی رژیم کے ایک اعلی اہلکار نے یروشلم پوسٹ کو بتایا ہے کہ تل ابیب، ایران و امریکہ کے ممکنہ معاہدے کی نوعیت کے واضح ہونیکا انتظار کر رہا ہے اور یہ نہیں جانتا کہ اسکے اپنے مطالبات بھی پورے ہونگے یا نہیں! اسلام ٹائمز۔ انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ جاری مذاکرات کے بارے بارہا امید کے اظہار کے بعد اب غاصب صیہونی بھی ''گہری تشویش'' کا اظہار کرتے ہوئے اس معاہدے کو ''ممکن'' قرار دینے لگے ہیں۔ اس بارے غاصب صیہونی رژیم کے معروف اخبار یروشلم پوسٹ نے بھی آج ایک اعلی سطحی اسرائیلی اہلکار سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اسرائیل کے اندر لگائے جانے والے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ واشنگٹن و تہران کے درمیان جاری مذاکرات ممکنہ طور پر کسی معاہدے پر ختم ہوں گے۔ اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اعلی سطحی صیہونی اہلکار نے اسرائیلی اخبار کو بتایا کہ اسرائیل اس ممکنہ معاہدے کی نوعیت کے واضح ہونے کا منتظر ہے اور ابھی تک یہ بھی نہیں جانتا کہ اس (تل ابیب) کے اپنے مطالبات بھی پورے ہوں گے یا نہیں! یروشلم پوسٹ نے اس اہلکار سے نقل کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ہم نہیں جانتے کہ کیا یہ معاہدہ یورینیم افزودگی کی سہولیات کو مکمل طور پر ختم کرنے کی ضمانت دے گا یا یہ بھی گزشتہ معاہدے (JCPOA) کی طرح ہی ہو گا!!