بنگلورو(نیوز ڈیسک )بنگلورو کی ایک خاتون کا دعوی ہے کہ اس نے دیکھا کہ Zepto پر گروسری کی قیمتیں آئی فون صارفین کے مقابلے اینڈرائیڈ صارفین کے لیے بہت زیادہ ہیں۔ اس کے بعد اس پلیٹ فارم کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

کامرس کے فوری ، آسان اور تیز رفتار پلیٹ فارم نے عام صارفین کے لیے خریداری کو آسان بنا دیا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جن کی زندگی مصروف ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے فون کی قسم کی بنیاد پر آپ کے گروسری کی قیمت بدل سکتی ہے؟

بنگلورو کی ایک خاتون نے حال ہی میں نشاندہی کی کہ Zepto جیسے پلیٹ فارمز اینڈرائیڈ اور آئی فون صارفین کے لیے مختلف قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔

پوجا چھبڈا یہ دیکھ کر حیران رہ گئیں کہ آئی فون پر وہی اشیاء کہیں زیادہ مہنگی ہیں۔ مثال کے طور پر ایک اینڈرائیڈ فون پر 500 گرام انگور کی قیمت 65 روپے ہے لیکن آئی فون پر اسی انگور کی قیمت 146 روپے ہے۔

چھابڈا نے شملہ مرچ کی قیمتوں میں بھی یہی مسئلہ دیکھا۔ اینڈرائیڈ صارفین کے لیے شملہ مرچ کی قیمت 37 روپے تھی لیکن آئی فون صارفین کے لیے یہی شملہ مرچ 69 روپے میں دستیاب تھی۔

چھابڈا نے دوسری سبزیوں گوبھی اور پیاز کی قیمتوں کا بھی موازنہ کیا اور قیمتوں میں واضح فرق پایا۔

چھابڈا نے اپنے فولوورز سے کہا کہ وہ یہ چیک کریں کہ آیا ان سے بھی ان کے فون کی قسم کے حساب سے زیادہ چارج کیا جا رہا ہے۔ اپنی پوسٹ میں، انہوں نے لکھا، ”آپ یہ کیوں کر رہے ہیں؟“

بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے تبصروں میں اپنے خیالات کا اظہار کیا:

ایک صارف نے لکھا کہ ’اگر آپ آئی فون چاہتے ہیں تو آپ کو ایپل کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔

ایک اور نے کہا، ”میرے پاس اینڈرائیڈ فون اور آئی فون دونوں اسی وجہ سے ہیں۔“

ایک تیسرے صارف نے تبصرہ کیا، ”جب آپ آئی فون خرید سکتے ہیں، تو برانڈ سوچتے ہیں کہ آپ کے لیے زیادہ قیمت ادا کرنا ٹھیک ہے۔“

ایک اور نے لکھا، “یہ ایک سنگین مسئلہ ہے، اور اگر ایسا ہوتا رہا تو میں یقینی طور پر آئی فون سے دور ہونے کے بارے میں سوچوں گا۔

ایک شخص نے وضاحت کی، ”اگر آپ جانتے ہیں کہ ایپل ایپ اسٹور کیسے کام کرتا ہے، تو آپ سمجھ جائیں گے کہ قیمتوں میں فرق کیوں ہے۔ یہ حیرت کی بات نہیں ہے، یہ ایپل ڈویلپرز کی فیس ہے، جسے ہم ادا کرتے ہیں۔“

ایک اور صارف نے لکھا، ”میرا اندازہ ہے کہ آئی فون استعمال کرنے والوں کے لیے ہر چیز زیادہ مہنگی ہے۔ اسٹیٹس کی بھی تو قیمت ہوتی ہے۔“

کچھ لوگوں نے قیمتوں کے بارے میں پوچھنے کے لیے Zepto کے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ کو بھی ٹیگ کیا۔

حیدرآباد کی ایک خاتون نے ڈیلیوری کی رفتار کا موازنہ کرنے کے لیے ایک ہی وقت میں تین مختلف ایپس سے آرڈر کیا۔ وہ ایپس BlinkIt، Zepto، اور Swiggy Instamart تھیں ۔ انہیں یہ جاننے کے لیے دلچسپی تھی کہ سب سے پہلے کس نے ڈیلیور کیا؟
مزیدپڑھیں:مجھے ’اوووو‘ والا احتجاج پسند نہیں، ایسے تو گیدڑ کرتے ہیں، شیر افضل مروت

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: صارفین کے لیے آئی فون کی قیمت نے لکھا

پڑھیں:

جہاد کا فتوی، نیتن یاہو اینڈ کمپنی میں کہرام

پرویزی بوائے فواد چوہدری کی ٹوئٹ ’’آج جن مولوی صاحبان نے اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کیا ہے وہ انتہائی صائب اور وقت کی ضرورت ہے، اس اعلیٰ و ارفع مقصد کے لئے میں نے قصد کیا ہے کہ سو بڑے مولوی صاحبان اور پاکستان کے بڑے علماء کو غزہ پہنچانے کے اخرجات میں اپنی جیب سے ادا کروں گا‘‘ اس خاکسار نے پڑھا تو سینیٹر مشاہدہ اللہ مرحوم بہت یاد آے،جنہوں نے سینٹ میں دوران تقریر موصوف سے مخاطب ہو کر کہا تھا۔ ’’ڈبو میں تو تجھے باندھ کر آیا تھا تو پھر آ گیا‘‘ پرویز کی غلامی،بلاول کی چاکری سے لے کر عمرانی گوریلا بننے تک کی تاریخ اور عمرانی گوریلے کی شاندار ’’دوڑ‘‘ تو پوری قوم نے دیکھ رکھی ہے،لیکن اصل ذمہ داری باشعور ووٹرز کی ہے کہ وہ آج ہی سے اسرائیلی دستر خوان کے راتب خوروں کے بائیکاٹ کا فیصلہ کر لیں، صرف پیپسی،کوکا کولا،کے ایف سی،مکڈولڈ ہی نہیں ،بلکہ امریکی اسرائیلی دستر خوان کے راتب خوروں کا بائیکاٹ بھی لازم ہے،جن اکابر علماء نے اپنی شرعی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے مسلمان حکومتوں پر فلسطین کے مسلمانوں اور اقصیٰ کی آزادی کے لئے جہاد کی فرضیت کا فتویٰ دیا ہے،ان پر طنزو مزاح اور تمسخر کے تیر چلانے والا کو ئی چودھری ہوغامدی ہو،سیکولر ہو یالنڈے کا لبرل،ان سب کو امریکہ اور اسرائیل کی غلامی مبارک ،پاکستانی قوم اور علمائے حق کو غزہ کے مسلمانوں اور اقصیٰ کی محبت مبارک، اسلام آباد میں منعقدہ قومی فلسطین کانفرنس میں مفتی محمد تقی عثمانی، مولانا فضل الرحمن ،مفتی منیب الرحمن ،مولانا محمد حنیف جالندھری اورمولانا اورنگزیب فاروقی سمیت دیگر علماء نے فلسطین کے حق میں جو مضبوط اور واضح موقف اختیار کیا، اس کی وجہ سے نیتن یاہو، غامدیت،قادیانیت وفوادیت،اینڈ کمپنی کے دلوں پر ہیبت طاری ہے، جی ہاں ’’جہادو قتال‘‘کی عبادت کا اصل حسن ہی یہ ہے کہ اس کا تذکرہ کافرین سے زیادہ منافقین پر بھاری پڑتا ہے،لیکن کوئی نیتن یاہو اور اس کے دسترخوان کے راتب خوروں کو بتائے کہ وہ وقت قریب ہے کہ جب ’’غرقد‘‘کا درخت بھی پکار کر کہے گا کہ اے مجاہد!میرے پیچھے یہودی چھپا ہوا ہے، اس یہودی کو وہیں پر واصل جہنم کیا جائے گا۔
یہودو نصاریٰ اور ہنود کا غلام جس طبقہ مخصوصہ کو نریندر مودی امن پسند اور امیرالمجاہدین مولانا محمد مسعود ازہر دہشت گرد نظر آتا تھا،اسی ’’طبقہ مخصوصہ‘‘نے صرف جہاد کا فتویٰ دینے کی وجہ سے مفتی تقی عثمانی اور مفتی منیب الرحمن جیسے جید علماء کو بھی نشانے پر رکھ لیا،پس!ثابت ہوا کہ یہودو ہنود اور ان کے راتب خوروں کا اصل نشانہ ’’جہاد‘‘ہے اور جہاد ہی رہے گا،لیکن شتونگڑا پارٹی یاد رکھے جہاد قیامت تک جاری رہے گا اوریہ فرمان میرے آقا و مولیٰﷺ کا ہے،اسرائیلیت، قادیانیت، غامدیت ،فوادیئت ،مائی فٹ،فلسطین قومی کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء اور سیاسی و مذہبی قائدین نے شرکت کی اور فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔اس کانفرنس میں تمام قائدین نے اسرائیل کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیا اور امت مسلمہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کی عملی مدد کے لیے متحد ہو، شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ تقاضا تو یہ تھا کہ یہاں جمع ہونے کے بجائے ہمیں غزہ میں ہونا چاہیے تھا لیکن ہم عملی قدم کے بجائے آج بھی کانفرنس پر اکتفا کر رہے ہیں۔پوری امت مسلمہ آج صرف تماشائی بنی ہوئی ہے جو صرف مذمتی بیانات جاری کر رہی ہیں۔ ان میں سے بیشتر تو مذمتی بیانات تک نہیں دے سکتے۔انہوں نے مزید کہا کہ جہاد کے لیے آپ کے پاس بہت سارے راستے ہیں۔ جہاد کرنا آپ سب کا فریضہ ہے ۔
آج کا اجتماع حکمرانوں کو پیغام دے رہا ہے کہ اپنی ذمہ داری ادا کریں ۔ کب تک ہم ایسی زندگی گزاریں گے؟ اسرائیل اور اس کے حامیوں کا مکمل بائیکاٹ کریں، مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ حماس کے مجاہدین ہوں یا قائدین، اپنے موقف سے ایک انچ پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ ہم نے تمام اسلامی حکومتوں سے کھل کر فتویٰ کے ذریعے کہا ہے کہ آپ پر جہاد فرض ہوچکا ہے۔ زبانی جمع خرچ سے مسلمان حکمران اپنے فرض سے پہلو تہی نہیں کرسکتے۔ مسلم ممالک کی فوجیں کس کام کی ہیں اگر وہ جہاد نہیں کرتیں؟انہوں نے کہا کہ پاکستان کا اسرائیل سے نہ کوئی تعلق ہے نہ ہوگا ۔ پاکستان بننے سے پہلے قائداعظمؒ نے اسرائیل کو ناجائز بچہ قرار دیا تھا ۔
پاکستان کی ریاست آج بھی اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے موقف پر قائم ہے ۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل چاہے جتنے مسلمانوں کو قتل کردے، ہم اس کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے جبکہ اقوام متحدہ اسرائیل اور امریکا کے ہاتھ کھلونا بن چکی ہے، مفتی اعظم پاکستان مولانا منیب الرحمن نے اجلاس کا اعلامیہ پیش کرتے ہوئے کہا،شرعاً الاقرب فی الاقرب کے اصول کے تحت تمام مسلمانوں پر جہاد واجب ہوچکا ہے اور صراحت کے ساتھ فلسطینیوں کے شانہ بشانہ میدان جنگ میں شامل ہونے کا فتویٰ جاری کیا، یہ صرف پاکستان کے مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ عالم اسلام کے لئے ہے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمارے ملک کی حکومت عجیب ہے جو پھٹی ہوئی قمیص کی طرح ہے ، پی ڈی ایم حکومت کررہی ہے اور صدر اپوزیشن میں ہے ، بجائے اس کے وہ صدر کی مانیں معلوم نہیں کس کی مان رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آج مسلمان حکمرانوں کو احساس دلانے کی ضرورت ہے کہ امت مسلمہ ان سے کیا چاہتی ہے۔ہماری حکومت امت مسلمہ کے بجائے امریکہ کی خوشنودی میں لگی ہے۔ آزادی کا حق نہ کشمیری سے چھینا جا سکتا ہے اور نہ فلسطینیوں سے۔ کانفرنس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کی بھی شدید مذمت کی گئی جس میں انہوں نے فلسطینیوں کو اپنا آبائی وطن چھوڑنے اور ہجرت کرنے کا کہا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ،آخرکار وہ خبر آہی گئی جس کاسب کوانتظار تھا
  • پاکستان میں 5 الیکٹرک اسکوٹرز لانچ، قیمتیں کیا ہیں؟
  • اچھی خبر ،چینی کمپنی نے پاکستان میں الیکٹرک گاڑی لانچ کردی ، قیمت و خصوصیات جانیں
  • جہاد کا فتوی، نیتن یاہو اینڈ کمپنی میں کہرام
  • بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی، فری لانسرز اور صنعتی صارفین کو کتنا فائدہ ہوگا؟
  • سعودی عرب میں ٹیسلا کی انٹری، الیکٹرک گاڑیوں کی دوڑ میں نیا موڑ
  • برطانیہ کے چینی اسٹیل کمپنی پر قبضے کی وجہ کیا بنی؟
  • 585 واٹ کی سولر پلیٹ کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی کر دی گئی
  • ہانیہ عامر کی حسین لہنگا چولی میں تصاویر نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی: قیمت جان کر صارفین حیران رہ گئے
  • عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی: پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کا امکان