سٹی42:  وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز پر آرمی چیف کی قیادت میں سیکیورٹی فورسز کی نتیجہ خیز کارروائیوں کی تعریف کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ دہشت گردی کے نیٹ ورک فتنہ الخوارج کا جلد ہی ہمیشہ کے لیے خاتمہ کردیا جائے گا۔

 وزیراعظم نے منگل کو اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد گروپ کے خلاف انتھک کارروائیاں جاری ہیں، کامیاب امن معاہدے کے بعد کرم میں امن بحال ہو گیا ہے۔ 

شب معراج پر تین روزہ عام تعطیل کا اعلان

وزیر اعظم نے کہا کہ علاقے میں کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز امن کو برقرار رکھنے کے لیے اجتماعی کوششیں کریں گے۔

فوج کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان اور کے پی میں مختلف سیکیورٹی آپریشنز کے دوران بڑی تعداد میں دہشت گردوں کو بے اثر کیا گیا ہے، قوم مسلح افواج کی قربانیوں کو تسلیم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں 2018 کی طرح ملک میں امن بحال ہو گا۔

سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس-منگل 14 جنوری، 2024

وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان ایران سرحد پر تجارتی راستے دوبارہ کھل گئے ہیں جس سے دو طرفہ تجارتی ٹریفک میں اضافہ ہوا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پنجگور میں پاکستان ایران سرحد پر ایک نیا کراسنگ پوائنٹ کھول دیا گیا ہے، اس سے قانونی تجارت کو فروغ ملے گا اور اسمگلنگ کو روکنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے نئے کراسنگ پوائنٹ کے افتتاح پر ایرانی تعاون کا شکریہ ادا کیا۔

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: شہباز شریف نے کہا کہ

پڑھیں:

پاکستانی مزدورں کی ہلاکت، وزیر اعظم شہباز شریف کا ایران سے کارروائی کا مطالبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 اپریل 2025ء) پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں ایرانی حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس ''بہیمانہ فعل‘‘ کے محرکات کو منظر عام پر لائیں اور ہلاک شدگان کی لاشیں ان کے اہل خانہ تک پہنچانے کے انتظامات کریں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں زور دیا کہ ایرانی حکام فوری طور پر ملزمان کو گرفتار کریں اور انہیں سزا دیں تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں۔

انہوں نے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے اٹھائے گی۔ واقعے کی تفصیلات

ہفتے کے روز نامعلوم مسلح افراد نے ایران کے صوبے سیستان-بلوچستان کے ایک علاقے میں واقع ایک ورکشاپ میں گھس کر پاکستانی مزدوروں پر حملہ کیا، جہاں وہ سو رہے تھے۔

(جاری ہے)

حملہ آوروں نے ان مزدوروں کو باندھ کر اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں تمام آٹھ افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔

اس کے بعد حملہ آور وہاں سے فرار ہو گئے۔ بلوچستان لبریشن آرمی کا دعویٰ

بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے)، جو پاکستان میں علیحدگی کی تحریک چلا رہی ہے، نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ یہ گروپ بلوچستان میں سکیورٹی فورسز اور غیر مقامی مزدوروں پر حملوں میں ملوث رہا ہے۔ بلوچستان، جو رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے، مسلمان شدت پسندوں، فرقہ وارانہ گروہوں اور قوم پرست علیحدگی پسندوں کے حملوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔

ایرانی سفارت خانے کا ردعمل

پاکستان میں ایرانی سفارت خانے نے اتوار کے روز اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ''غیر انسانی اور بزدلانہ‘‘ عمل قرار دیا۔ سفارت خانے کے ایک بیان میں کہا گیا کہ دہشت گردی خطے کے لیے مشترکہ خطرہ ہے اور اس کے خاتمے کے لیے تمام ممالک کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ دہشت گردی نے گزشتہ چند عشروں میں ہزارہا بے گناہ انسانوں کی جانیں لی ہیں۔

بلوچستان میں کشیدگی

پاکستانی صوبہ بلوچستان، جس کی سرحدیں ایران اور افغانستان سے ملتی ہیں، طویل عرصے سے بدامنی کا شکار ہے۔ تازہ خونریز واقعہ پاک-ایران تعلقات پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے، کیونکہ دونوں ممالک سرحدی مسائل اور دہشت گردی کے خلاف تعاون کر رہے ہیں۔

بی ایل اے کا دعویٰ ہے کہ پاکستانی ریاست بلوچستان کے وسائل کا استحصال کر رہی ہے، جبکہ مقامی بلوچوں کو ان کے معاشی اور سیاسی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

بی ایل اے پاکستان اور چین کے مشترکہ اقتصادی منصوبے 'سی پیک‘ کو بھی بلوچ وسائل کی ''لوٹ‘‘ قرار دیتی ہے اور اس کے تحت مختلف منصوبوں کو نشانہ بناتی آئی ہے۔

پاکستانی حکومت بی ایل اے کو ایک دہشت گرد تنظیم سمجھتی ہے، جو قومی سالمیت کے لیے خطرہ ہے۔ حکومت پاکستان بی ایل اے کی سرگرمیوں کو پاکستان کے خلاف مسلح بغاوت قرار دیتی ہے۔ اسلام آباد حکومت کا الزام ہے کہ بی ایل اے کو بھارت کی حمایت حاصل ہے، تاہم بھارت ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ سی پیک جیسے منصوبے بلوچستان کی ترقی کے لیے اہم ہیں اور بی ایل اے انہیں سبوتاژ کر کے صوبے کو پسماندہ رکھنا چاہتی ہے۔

ادارت: مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کا افغان حکومت کو دہشت گردوں کو لگام ڈالنے کا مشورہ
  • خیبرپختونخوا کے عوام فتنتہ الخوارج کیخلاف متحد، دہشت گردوں کو گاؤں سے بھاگنے پر مجبور کر دیا
  • پاکستانی مزدورں کی ہلاکت، وزیر اعظم شہباز شریف کا ایران سے کارروائی کا مطالبہ
  • لوئردیر میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن،صدر،وزیراعظم ،وزیرداخلہ کا سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
  • تیمر گراہ میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی، انتہائی مطلوب دہشتگرد سمیت 2 خوارج جہنم واصل
  • دیر: ہائی ویلیو ٹارگٹ سمیت 2 خارجی ہلاک
  • وزیراعظم شہباز شریف کا لوئر دیر میں دہشتگردوں کی ہلاکت پر سیکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
  • پی اے ایف مسرور بیس پر حملے کی بڑی سازش ناکام بنادی گئی
  • کراچی میں پی اے ایف مسرور بیس پر حملے کی بڑی سازش ناکام بنادی گئی
  • انٹیلی جنس ایجنسی نے پی اے ایف مسرور کراچی بیس پر حملے کی بڑی سازش ناکام بنادی