اپنے ایک ویڈیو بیان میں ایتمار بن گویر کا کہنا تھا کہ حماس سے مقابلے کیلئے غزہ میں انسانی امداد کی رسائی، پانی، ایندھن اور بجلی کو منقطع کر دینا چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی وزیر داخلہ "ایتمار بن‌ گویر" نے مستقبل قریب میں غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کی خبروں کے آتے ساتھ ہی ہرزہ سرائی شروع کر دی۔ اس حوالے سے ایتمار بن گویر نے کہا کہ حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی کامیابی کی صورت میں وہ صیہونی کابینہ سے الگ ہو جائیں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ پوسٹ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حماس سے مقابلے کے لئے غزہ میں انسانی امداد کی رسائی، پانی، ایندھن اور بجلی کو منقطع کر دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا مطلب حماس کے سامنے ہار ماننے کی مانند ہے۔ انہوں نے صیہونی وزیر خزانہ "بزالل اسموٹریچ" سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس معاہدے کی مخالفت کر دیں اور معاہدے کی کامیابی کی صورت میں کابینہ سے الگ ہو جائیں۔

ایتمار بن گویر نے اس بات کا اعتراف کیا کہ درست ہے کہ ان کی پارٹی تنہاء اس معاہدے کو نہیں روک سکتی لیکن بزالل اسموٹریچ کی پارٹی کے ساتھ مل کر وہ صیہونی وزیراعظم "نتین یاہو" کے پاس جا کر انہیں مستعفی ہونے کی دھمکی دے سکتے ہیں تا کہ کابینہ کا الائنس ٹوٹ سکے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز خبر رساں اداروں نے خبر دی کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ بہت نزدیک ہے۔ ممکن ہے کہ آئندہ چند گھنٹوں میں اس معاہدے کے نفاذ کا اعلان ہو جائے۔ دوسری جانب فلسطینی قیدیوں کی کمیٹی کے سربراہ نے "معا" نامی نیوز ویب سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات میں کامیابی کی صورت میں 3000 سے زائد فلسطینیوں کو رہائی نصیب ہو گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایتمار بن انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

جمہوریت کا مطلب عوام کاگلا گھونٹنا نہیں، عبدالحمید شیخ

ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) سابق امیر جماعت اسلامی ٹنڈوجام اور کونسلر عبدالحمید شیخ نے کہا ہے کہ کل سے عوام کی حقوق کی تحریک کا آغاز ہو رہا ہے، جمہوریت کا مطلب یہ نہیں کہ عوام کا گلا گھونٹ دیا جائے۔ انہوں نے یہ بات جماعت اسلامی ٹنڈوجام کے دفاتر میں لوگوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ امیر جماعت اسلامی پاکستان نے مہنگائی کے خلاف دھرنا ختم نہیں موخر کیا تھا لیکن حکمرانوں نے اس کا غلط مطلب سمجھااور اپنی عیاشیاں ختم کرنے بجائے مسلسل عوام پر ظالمانہ ٹیکس عائد کیے جارہے ہیں۔ انہیں غریب سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن سے تکلیف ہے لیکن اپنی تنخواہوں میں ہزار فیصد اضافہ کرتے ہوئے آئی ایم ایف یاد نہیں آیا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ بندی معاہدہ، حماس کا نیا مطالبہ سامنے آگیا
  • جنگبندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں حائل رکاوٹیں برطرف ہو گئیں، حماس
  • صیہونی رژیم کی سیکورٹی کابینہ نے غزہ میں جنگبندی کے معاہدے کی حمایت کر دی
  • حماس اسرائیل جنگ بندی کا معاہدہ، اثرات، مضمرات
  • جمہوریت کا مطلب عوام کاگلا گھونٹنا نہیں، عبدالحمید شیخ
  •  اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچا بھی گیا تو زبردست عوامی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا، حافظ نعیم الرحمن 
  • غزہ جنگ بندی کے معاہدے سے فلسطین کی آزادی کی راہ ہموار ہوئی ہے، حماس 
  • حماس اور اسرائیل کے درمیان فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہوگیا، امریکی میڈیا
  • غزہ جنگ بندی معاہدے کے امکانی نکات سامنے آگئے
  • حماس نے غزہ جنگ بندی کیلئے اسرائیل کے ساتھ معاہدے کی منظوری دے دی، میڈیا رپورٹ