اعجاز چودھری کے پروڈکشن آرڈرز پر عمل نہ ہونا پارلیمنٹ کی توہین ہے: شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اعجاز چودھری کے پروڈکشن آرڈرز پر عمل نہ ہونا پارلیمنٹ کی توہین ہے: شبلی فراز WhatsAppFacebookTwitter 0 14 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ اعجاز چودھری کے پروڈکشن آرڈرز پر عمل نہ ہونا پارلیمنٹ کی توہین ہے۔اپوزیشن لیڈرشبلی فراز کا سینیٹ ایڈوائزی کمیٹی کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہنا تھا کہ اعجاز چودھری سینیٹ کے ممبر ہیں،سینیٹرشبلی فراز ڈیڑھ سال میں کئی بار پروڈکشن آرڈر کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے پروڈکشن آرڈرز پر عملدر آمد نہ ہونا پارلیمنٹ کی توہین ہے، ہمیں پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد نہ ہونے کا خدشہ تھا، پنجاب حکومت نے پروڈکشن آرڈر سنجیدہ نہیں لیا، پنجاب حکومت فسطائیت میں اپنا ریکارڈ بنا چکی ہے ۔
سینیٹرشبلی فراز کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے ایوان کے پروڈکشن آرڈر کو اہمیت نہیں دی، پنجاب حکومت کے انکار سے ایوان بالا کا استحقاق مجروح ہوا، بات ہمدردی کی نہیں بات ایکشن کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ کیاحکامات کی تکمیل نہ ہونا اہم مسئلہ ہے، چیئرمین سینیٹ اپوزیشن نہیں پورے ایوان کے چیئرمین ہیں، پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد نہ ہونے پرمعاملہ استحقاق کمیٹی میں جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے پروڈکشن آرڈرز پر اعجاز چودھری
پڑھیں:
عمران کیخلاف فیصلہ کچھ بھی ہو مذاکرات جاری رہیں گے، شبلی فراز
پشاور: پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا ہے کہ عمران خان کے خلاف کیس (القادر ٹرسٹ کیس) کا فیصلہ کچھ بھی ہو، مذاکرات جاری رہیں گے۔
پشاور ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان کو سیاسی عدم استحکام نے جکڑ لیا ہے، یہ صورتحال ملک کی ترقی کے لیے شدید نقصان دہ ثابت ہو رہی ہے۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر جیسے واقعات کی غیر جانبدار تحقیقات ضروری ہیں تاکہ ذمہ داروں کا تعین ہوسکے اور کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔
موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں اتنی گرفتاریاں پہلے کبھی نہیں ہوئیں۔
وہ خود بھی آج ایک کیس میں عدالت پیشی کے لیے موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جتنے کیسز ان پر بنائے گئے ہیں، وہ سیاسی نوعیت کے اور بے بنیاد ہیں، جنہیں عدالتیں جلد ختم کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے 2024 میں کروائے گئے انتخابات تاریخ کے بدترین انتخابات تھے۔
جن ممالک نے شفاف انتخابات کرائے، وہ ترقی کی راہ پر گامزن ہیں، لیکن پاکستان میں کبھی بھی شفاف انتخابات نہیں ہوئے، یہی موجودہ مسائل کی جڑ ہے۔