سینیٹ اجلاس: احسن اقبال کی تقریر کے دوران پی ٹی آئی ارکان کا ’اووو‘ کی آواز میں احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کے سینیٹ میں خطاب کے دوران پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے ’اووو‘ ’اووو‘ کی آواز میں احتجاج کیا، اور پھر ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔
چیئرمین سینیٹ سیّد یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت سینیٹ کے اجلاس میں پی ٹی آئی کے سینیٹر شبلی فراز نے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔
یہ بھی پڑھیں قومی اسمبلی: پاکستان تحریک انصاف کا ’اووو‘ کی آواز میں احتجاج، ایوان سے واک آؤٹ
بعد ازاں جب وفاقی وزیر احسن اقبال نے اپنی تقریر شروع کی تو پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی اپنی نشتوں پر کھڑے ہوگئے اور ’اوو‘ ’اووو‘ کی آواز میں احتجاج کیا۔
اپوزیشن کے اس رویے پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ اپوزیشن کا رویہ قابل مذمت اور قابل افسوس ہے، ملکی معیشت کے گیدڑ کا لفظ استعمال کیا گیا اسے حذف کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ جب اپوزیشن کے ارکان بول رہے ہوتے ہیں تو حکومتی بینچ خاموشی سے سنتے ہیں، لیکن ہماری بات کو غور سے نہیں سنا جاتا۔
یہ بھی پڑھیں سینیٹ اجلاس، آئینی ترمیمی بحث کے دوران کالے ناگ کا تذکرہ کیوں؟
واضح رہے کہ 9 مئی واقعات کے بعد گرفتار ہونے والے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے کے باوجود کوٹ لکھپت جیل کی انتظامہ نے عملدرآمد سے انکار کردیا ہے، جس پر تحریک انصاف سراپا احتجاج ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews احسن اقبال اووو احتجاج پروڈکشن آرڈر پی ٹی آئی ارکان سینیٹ اجلاس سینیٹر اعجاز چوہدری واک آؤٹ وفاقی وزیر منصوبہ بندی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: احسن اقبال اووو احتجاج پروڈکشن ا رڈر پی ٹی ا ئی ارکان سینیٹ اجلاس سینیٹر اعجاز چوہدری واک ا ؤٹ وفاقی وزیر منصوبہ بندی وی نیوز کی ا واز میں احتجاج احسن اقبال وفاقی وزیر پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
عمران خان سے دھوکہ کھانے والے اب ہمارا ساتھ دیں ،احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزائیں سنائے جانے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ 64 ارب کا ڈاکہ دنیا کی تاریخ میں سب سے بڑا میگا کرپشن ہے، یہ حقیقت موجود ہے پیسہ اس کے دوست کے اکاؤنٹ میں ڈالا گیا، یہ دستاویزی حقیقت موجود ہے کہ پیسہ پاکستان کے خزانے میں نہیں گیا، بانی پی ٹی آئی سے دھوکہ کھانے والے اب ہمارا ساتھ دیں، پاکستان کی ترقی کی اڑان میں شامل ہونے کیلئے حکومت کا ساتھ دیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہناتھا کہ 190 ملین پاونڈ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا کرپشن کیس ہے، دوسروں کو چور ڈاکو کہنے والا تاریخ کا سب سے بڑا چور نکلا،بانی پی ٹی آئی کرپشن کے مجرم ثابت ہوئے ہیں، 190 ملین پاونڈ کیس پر پی ٹی آئی کا ردعمل افسوسناک ہے، چوری اور ڈاکے کے پیسے سے مسجد بنا دینے سے جرم معاف نہیں ہو سکتا، کیا چوری اور ڈاکے کی رقم حلال ہو سکتی ہے، نہیں ہو سکتی۔
یہ ایک انتہائی افسوس ناک اور صدمے والا دن ہے، بانی پی ٹی آئی کے اپنے ساتھیوں نے گواہیاں دیں شواہد کی بنیاد پرفیصلہ ہوا، یہ دستاویزی حقیقت ہے کہ برطانیہ نے 64 ارب روپے پاکستان کو لوٹائے، بانی پی ٹی آئی نے عوام کو دھوکہ دینے کیلئے میک اپ کیا ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کے ساتھ ایک دھوکہ ہوا ہے، بانی پی ٹی آئی نے خیرات کے نام سے فنڈز سیاسی انتخابی مہم میں استعمال کیئے، بانی چیئرمین یا وکیل نے آج تک الزام لگانے والے اخبار کو نوٹس نہیں بھیجا، بانی پی ٹی آئی نے خیرات اور چیریٹی کے پیسوں کو سیاسی مہم کیلئے استعمال کیا،ان کو جرات نہیں کہ فنانشل ٹائمز کےخلاف کارروائی کریں، برطانیہ میں مقدمہ کرتے تو وہاں بھی ان کی بددیانتی پر مہر لگ جاتی۔
بانی پی ٹی آئی کا مقصد لوگوں کو دھوکہ دے کر اقتدار حاصل کرنا تھا، بانی پی ٹی آئی ایک سرٹیفائیڈ کرپٹ شخص ہیں، 64 ارب سے ملک میں ہزاروں سکول، یونیورسٹیاں قائم ہو سکتی تھیں، اس سے کئی ہزار نوجوانوں کو بہترین تعلیم دی جا سکتی تھی، پاکستانی قوم کا پیسہ اڑایا گیا، انہیں چوری پکڑے جانے پر سزا ہوئی ہے۔ احسن اقبال کا کہناتھا کہ برطانیہ نے جو 64 ارب دیئے وہ قومی خزانے میں جانا چاہئے تھا، بانی پی ٹی آئی نے دوست کو ادا کرکےمالی فائدہ حاصل کیا، ایک یونیورسٹی بنانے کیلئے یونیورسٹی کا ناٹک کیا گیا۔