WE News:
2025-01-18@13:07:00 GMT

پاکستان میں دہشتگردوں کی نئی حکمت عملی کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

پاکستان میں دہشتگردوں کی نئی حکمت عملی کیا ہے؟

پاکستان میں شدت پسندی کے بڑھتے واقعات نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان جیسے حساس اور شورش زدہ علاقوں میں امن و امان کی صورت حال پر پھر سوال اٹھا دیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا جنرل باجوہ نے کہا، یہ حکومت کا فیصلہ نہیں تھا، پی ٹی آئی

وائس آف امریکا کی ایک رپورٹ کے مطابق حالیہ مہینوں میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں، اغوا برائے تاوان کی وارداتوں اور سرحدی علاقوں میں رات کے اوقات میں شدت پسندوں کی آزادانہ نقل و حرکت ریاستی عمل داری کے لیے بڑا چیلنج بنی ہوئی ہے۔

طالبان کی واپسی کے بعد معاملات مزید بگڑے

ماہرین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت کی واپسی اور اس کے پاکستان کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی کے باعث شدت پسندوں کو پنپنے کا موقع ملا ہے۔

’شدت پسند اپنی حکمتِ عملی تبدیل کر رہے ہیں‘

سنگاپور میں شدت پسندی کے موضوع پر تحقیق کرنے والے ایک محقق عبدالباسط کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں کے طریقہ واردات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 برسوں میں شدت پسندوں کے حملے زیادہ تر سیکیورٹی اداروں تک محدود تھے لیکن اب انہوں نے اپنی حکمتِ عملی میں واضح تبدیلی کرتے ہوئے اغوا برائے تاوان، بینک ڈکیتیوں اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو نوکریاں چھوڑنے کی دھمکیوں جیسے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔

سنگین جرائم اور جرگے کے ذریعے جان خلاصی

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان میں پولیس، لیویز اور سول انتظامیہ کے اہلکاروں کے اغوا کے واقعات اور پھر جرگوں کے ذریعے رہائی ایک معمول کی بات بنتی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیے: ٹی ٹی پی القاعدہ کے متبادل کے طور پر جگہ لے سکتی ہے، پاکستان کا اقوام متحدہ کو انتباہ

حال ہی میں کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے جنگجو ایک حساس اور ملک کے لیے اہم نوعیت کے ادارے سے وابستہ افراد کو بھی اغوا کر چکے ہیں۔ اس واقعے کے بعد مختلف عمائدین کی کوششوں سے ٹی ٹی پی کے ساتھ جرگے کی کئی نشستیں منعقد کی جا چکی ہیں لیکن تاہم صورت حال بدستور تشویش ناک ہے۔

شدت پسندوں کا گشت اور رہائشیوں میں خوف

عبدالباسط کا کہنا ہے کہ شدت پسندوں کی جانب سے سابقہ قبائلی علاقوں میں پیٹرولنگ نے مقامی رہائشیوں کے خوف و ہراس کو خطرناک حد تک بڑھا دیا ہے جو کہ ریاستی رٹ کے لیے ایک بڑا چیلنج بنتا جا رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ تمام عوامل شدت پسندوں کی بڑھتی ہوئی طاقت اور ان کے دائرہ کار کی وسعت کو ظاہر کرتے ہیں۔

دہشتگردوں کے دائرہ کار میں وسعت

ان کے مطابق پہلے ٹی ٹی پی کی کارروائیاں سابقہ قبائلی علاقوں تک محدود تھیں لیکن اب انہوں نے جنوبی اضلاع کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

ان علاقوں میں شدت پسند کھلے عام حکومتی رٹ کو چیلنج کر رہے ہیں جو سیکیورٹی اداروں کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکا ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: سہراب گوٹھ میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم ٹی ٹی پی کے 3 دہشتگرد گرفتار

عبد الباسط خطے میں ٹی ٹی پی کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کو حکومت کی غیر واضح اور غیر مؤثر پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔

ان کے بقول شدت پسندی سے نمٹنے کے لیے حکومتی حکمتِ عملی میں تسلسل اور وضاحت کا فقدان ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ وہاں کی مقامی آبادی کا حکومت اور ریاست پر بداعتمادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کا فائدہ اٹھا کر ٹی ٹی پی نے نہ صرف اپنی کارروائیاں بڑھا دی ہیں بلکہ نئے علاقوں تک اپنے اثر و رسوخ کو بھی بڑھا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں پاکستان میں دہشتگردی ٹی ٹی پی خیبر پختونخوا میں دہشتگردی دیشتگردوں کی نئی حکمت عملی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان میں دہشتگرد کارروائیاں پاکستان میں دہشتگردی ٹی ٹی پی خیبر پختونخوا میں دہشتگردی پاکستان میں علاقوں میں ٹی ٹی پی کا کہنا کے لیے

پڑھیں:

عمران خان کو سزا، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

احتساب عدالت کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں زبردست دیکھنے میں آئی ہے۔

بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو سزا سنائے جانے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 900 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے اور 100 انڈیکس 114856 پر موجود ہے، وقفہ نماز کے بعد کاروباری ہفتے کے آخری دن کے آخری سیشن کا آغاز ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس، فیصلے سے عدلیہ کی ساکھ خراب ہوئی، تمام مقدمات کا سامنا کروں گا، عمران خان

ماہر اسٹاک مارکیٹ شہریار بٹ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سنائی جانے والی سزاؤں کا آنے والے وقتوں میں گہرا اثر پڑنے والا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے پاکستان کی اکیوٹی مارکیٹ، معیشت اور سیاست پر اثرات مرتب ہوں گے۔

دوسری جانب، پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ہر کوئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف آنے والے فیصلے پر اپنا تجزیہ پیش کرتا دکھائی دے رہا ہے، کچھ کو لگتا ہے کہ اب شاید حالات ایک سمت میں آگے بڑھیں گے اور بعض کا خیال ہے کہ اس فیصلے کے دور رس نتائج ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  اسٹاک ایکسچینج میں مندی، 100 انڈیکس میں 658 پوائنٹس کی کمی

190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کے بعد 2 امکانات دکھائی دے رہے ہیں، اگر فیصلے پر شدید عوامی ردعمل آیا تو اس کا اسٹاک پر برا اثر پڑسکتا ہے، دوسری جانب عمران خان کی اپنی اہمیت بھی ہے، پیر کو نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھانے کے بعد کیا مؤقف سامنے آتا ہے، اس کا بھی اسٹاک مارکیٹ پر اثر پڑے گا۔

عدالتی فیصلے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں ایک دم کیوں تیزی آئی، اس حوالے سے سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ فیصلے سے ایک شفاف صورتحال سامنے آگئی ہے جس میں تسلسل برقرار رہ سکتا ہے، پورا ہفتہ مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ دیکھا گیا، لیکن فیصلہ آنے کے بعد انڈیکس 900 پوائنٹس اوپر چلا گیا جو کہ فوری رد عمل تھا، تاہم اس فیصلے کے دور رس نتائج کو بھی دیکھنا ہوگا، اگر حکومت معیشت پر اپنی گرفت مضبوط کرتی ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہے اور ملک میں سیاسی استحکام پیدا ہوجاتا ہے تو اس کے اثرات مثبت ہوسکتے بصورت دیگر حالات بگڑتے دیر نہیں لگے گی۔

یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان کو 14، بشریٰ بی بی کو 7 سال کی سزا، القادر ٹرسٹ کی زمین بھی تحویل میں لینے کا حکم

اسٹاک مارکیٹ کے ماہر جبران احمد کا کہنا ہے کہ نماز کے وقفے تک مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی اور سرمایہ کاروں کو امید تھی کہ سزا ہوجائے گی، اگر بے یقینی کی صورت حال ہوتی تو شاید ایک دم تیزی دیکھنے میں نہ آتی، ان کا کہنا ہے کہ سرپرائزنگ کچھ نہیں تھا جیسا کہ اس سے قبل ادوار میں دیکھا گیا کہ سوچتے کچھ تھے اور فیصلہ کچھ آجاتا تھا جس سے بے یقینی کی صورت حال پیدا ہوجاتی تھی۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں نظر رکھی جائے گی کہ سیاسی صورت حال کون سا رخ لیتی ہے اور اسٹاک مارکیٹ کا دارومدار بھی مستقبل کی سیاسی صورتحال اور حکومت کی پالیسیوں پر ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

100 انڈیکس 190 ملین پاؤنڈ کیس 900 پوائنٹس wenews اثرات اضافہ بشریٰ بی بی پاکستان اسٹاک ایکسچینج تیزی سزا عمران خان مثبت

متعلقہ مضامین

  • چین اور گر یناڈا عملی انداز میں تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہیں، وزیر اعظم گریناڈا
  • مذاکرات کے دوہری حکمت عملی پر عرفان صدیقی کا پی ٹی آئی کو جواب
  • لوئر کرم میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کا فیصلہ 
  • آج پاکستان کے مختلف شہروں میں موسم ابرآلود جبکہ ہلکی بارش کی توقع ہے،موسمیات
  • پی ٹی آئی اور خود احتسابی
  • کرم میں قیام امن کے لیے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ، ٹی ڈی پیز کیمپ قائم
  • عمران خان کو سزا، اسٹاک مارکیٹ میں تیزی
  • قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے مستحکم حکمتِ عملی اپنانے کی ضرورت ہے: رومینہ خورشید
  • پاکستان کے مختلف شہروں کے موسم کی صورتحال جانئے
  •  مالیاتی شمولیت کیلئے ایک مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے، وزیرخزانہ