کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جنوری2025ء)کراچی میں انٹرمیڈیٹ سال اول کے پرچوں کی اسکروٹنی پر عائد فیس ختم کردی گئی۔اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ حصہ اول کے سالانہ امتحانات برائے 2024 کے سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل، کامرس پرائیویٹ، آرٹس پرائیویٹ اور ہوم اکنامکس گروپس کے نتائج سے غیرمطمئن طلبہ کیلئے پرچوں کی اسکروٹنی فیس ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

(جاری ہے)

طلبہ کو سہولت فراہم کرنے کیلئے انٹربورڈ کی انکوائری پر طلبا کیلئے جبکہ سہولت مرکزپر طالبات کیلئے خصوصی کانٹرز قائم کردیئے گئے ہیں تاکہ طلبہ کواسکروٹنی فارم جمع کروانے میں کسی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ناظم امتحانات کو اسکرٹنی 30 روز میں مکمل کرنے کے لیے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ طلبا اسکروٹنی فارم انٹربورڈ کی آفیشل ویب سائٹ www.

biek.edu.pk سے ڈان لوڈ کرسکتے ہیں۔ انٹرمیڈیٹ حصہ اول کے سالانہ امتحانات برائے 2024 کے نتائج پر طلبا کی شکایت کے ازالے کے لیے سینیئر اساتذہ پر مشتمل انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی جا چکی ہے۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

امتحانات میں فیل ہونے پر ماں نے بیٹی کو چاقو کے وار سے قتل کر دیا

بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور میں ایک 59 سالہ خاتون کو اپنی نوعمر بیٹی کے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، بھیمانی پدمنی رانی نے 29 اپریل 2024 کو اپنی 17 سالہ بیٹی سہیتی شیو پریا کو چاقو کے وار کرکے قتل کر دیا تھا۔ سہیتی نے اپنی ماں کو جھوٹ بتایا تھا کہ وہ پری یونیورسٹی کورس (PUC) میں 95 فیصد نمبر لے کر کامیاب ہو گئی ہے، حالانکہ وہ پانچ مضامین میں فیل ہو گئی تھی۔

جب جھوٹ بے نقاب ہوا تو ماں اور بیٹی کے درمیان جھگڑا ہوا، جس کے دوران سہیتی نے اپنی ناکامی کا الزام ماں پر لگا دیا۔ اسی دوران غصے میں آ کر پدمنی رانی نے چاقو سے کئی وار کر کے بیٹی کی جان لے لی۔

عدالتی چارج شیٹ کے مطابق، پدمنی رانی نے پولیس کو بتایا کہ اس نے اپنے رشتہ داروں کو بیٹی کی کامیابی اور امریکا میں تعلیم حاصل کرنے کے خواب کے بارے میں فخر سے بتایا تھا۔ اسے خدشہ تھا کہ اگر حقیقت سامنے آ گئی تو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

رپورٹ کے مطابق، قتل کے بعد پدمنی رانی نے خودکشی کی بھی کوشش کی، جس میں وہ زخمی ہو گئی، تاہم اسپتال میں علاج کے بعد وہ صحت یاب ہو گئی۔

یہ واقعہ بھارت میں تعلیمی دباؤ، ناکامی کا خوف اور معاشرتی بدنامی کے رجحان کی ایک اور افسوسناک اور عبرتناک مثال بن کر سامنے آیا ہے۔


 

متعلقہ مضامین

  • چین اور بھارت نے براہ راست پروازیں بحال کرنے پر بات چیت شروع کردی
  • کراچی: نویں کا کیمسٹری کا پرچہ جاری، دوپہر میں ریاضی کا پیپر ہو گا
  • کراچی: چیئرمین کی عدم تعیناتی، انٹر کے امتحانات میں تاخیر کا خدشہ
  • حکومت سندھ کی بے حسی؛ گریس مارکس کا نوٹیفکیشن تاخیر کا شکار، طلبہ کا مستقبل داؤ
  • سپریم کورٹ نے 9 مئی سے متعلق مقدمات کا ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی
  • پنجاب میں گرمی کی شدت میں اضافہ، نجی وسرکاری سکولز کیلئے ایڈوائزری جاری
  • امتحانات میں فیل ہونے پر ماں نے بیٹی کو چاقو کے وار سے قتل کر دیا
  • سعودی حکومت نےعمرہ زائرین کیلئے نئی شرط رکھ دی
  • امریکہ، 54 پاکستانی طلبا ایکسچینج پروگرام کے تحت تعلیم مکمل کرینگے
  • میئر کراچی اور گورنر سندھ کا شہر کی بہتری کیلئے مل کر کام کرنے کا اعلان