WE News:
2025-04-16@22:55:49 GMT

حماس نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا مسودہ قبول کرلیا؟

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

حماس نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا مسودہ قبول کرلیا؟

غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ہونے والے مذاکراتی عمل میں شامل 2 عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے جنگ بندی معاہدے کا مسودہ قبول کرلیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق، جنگ بندی مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر نے بھی کہا ہے کہ معاہدے پر فریقین کی جانب سے جلد دستخط ہونے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں حماس نے اسرائیل کے 5 فوجی ہلاک کردیے، 8 کی حالت تشویش ناک

ایسوسی ایٹڈ پریس کو دستیاب مجوزہ معاہدے کی نقل کی ایک مصری اور حماس اہلکار نے تصدیق کی ہے، جبکہ ایک اسرائیلی اہلکار نے بھی کہا ہے کہ معاہدے پر پیش رفت ہوئی ہے تاہم تفصیلات کو حتمی شکل دی جارہی ہے، جس کے بعد معاہدے کو حتمی منظوری کے لیے اسرائیلی کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔

تینوں عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بند کمرے میں ہونے والی پیشرفت کے بارے میں ایسوسی ایٹڈ پریس کو آگاہ کیا۔ حکام نے امید ظاہر کی کہ فریقین 20 جنوری کو نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل معاہدے پر پہنچ سکتے ہیں، مذکرات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد کردہ ایلچی نے بھی شمولیت اختیار کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہولوکاسٹ سروائیور بھی اسرائیلی مظالم پر سراپا احتجاج

قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے منگل کو ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ جاری مذاکرات مثبت اور نتیجہ خیز ہیں۔ انہوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات بیان کرنے سے اجتناب کیا، تاہم انہوں نے کہا کہ معاہدے پر فریقین کی جانب سے جلد دستخط ہونے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان 3 مراحل پر مشتمل معاہدے کا فریم ورک امریکی صدر جوبائیڈن نے پیش کیا تھا اور اسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے منظور کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل امریکا جنگ بندی حماس رضامند قبول قطر مذاکرات معاہدہ یرغمالیوں کی رہائی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا قبول مذاکرات معاہدہ یرغمالیوں کی رہائی معاہدے پر

پڑھیں:

قاہرہ مذاکرات ناکام: حماس نے ہتھیار ڈالنے سے صاف انکار کر دیا

قاہرہ: غزہ میں جاری اسرائیل-حماس جنگ کو ختم کرنے کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات کسی نتیجے کے بغیر ختم ہو گئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق، ان مذاکرات کا مقصد جنگ بندی کی بحالی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تھا، تاہم کوئی نمایاں پیش رفت نہیں ہو سکی۔

ذرائع کے مطابق، حماس نے اپنا مؤقف برقرار رکھتے ہوئے واضح کیا کہ کسی بھی معاہدے کی بنیاد جنگ کا مکمل خاتمہ اور غزہ سے اسرائیلی انخلا ہونا چاہیے۔ ادھر اسرائیل کا مؤقف ہے کہ جب تک حماس کو مکمل شکست نہ دی جائے، فوجی کارروائیاں جاری رہیں گی۔

مصری حکومت نے نئی جنگ بندی تجویز پیش کی جس میں حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا۔ تاہم حماس نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔ ایک حماس رہنما کے مطابق، "ہم صرف اس صورت میں جنگ بندی پر تیار ہیں جب اسرائیل مکمل طور پر جنگ بند کرے اور فوجی انخلا کرے۔ ہتھیار ڈالنے پر کوئی بات نہیں ہو سکتی۔"

ذرائع نے مزید بتایا کہ مصر کی تجویز میں 45 دن کی عارضی جنگ بندی شامل ہے، جس کے بدلے غزہ میں خوراک اور پناہ گاہوں کا سامان پہنچانے کی اجازت دی جائے گی۔

حماس کا کہنا ہے کہ 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور جنگ بندی صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب اسرائیل کی جارحیت کا مکمل خاتمہ ہو۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فوج جنگ بندی معاہدے کے بعد بھی غزہ بفر زون اپنے پاس رکھے گی، وزیر دفاع
  • اسلام آباد: وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے نیشنل ہاؤسنگ پالیسی 2025 کا پہلا مسودہ متعارف کروا دیا
  • لبنان: اسرائیلی حملوں میں شہریوں کے ہلاک و زخمی ہونے پر تشویش
  • اسرائیل حماس جنگ بندی کیلئے ہونیوالے مذاکرات بغیر کسی پیشرفت کے ختم
  • قاہرہ مذاکرات ناکام: حماس نے ہتھیار ڈالنے سے صاف انکار کر دیا
  • مصر کی غزہ جنگ بندی کیلیے نئی حیران کن تجویز؛ حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ
  • صیہونی قیدیوں کی ایک مرحلے میں رہائی کیلئے حماس کی شرائط
  • مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
  • جنگ کے خاتمے کی ضمانت ملے تو یرغمالیوں کو رہا کر دیں گے، حماس
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضمانت پر یرغمالی رہا کر دیں گے، حماس