ڈھاکہ /اسلام آباد ()صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کی قیادت میں کاروباری وفد کا دورہ بنگلہ دیش ،دورے کے دوران دونوں ملکوں کے در میان پاک بنگلہ دیش بزنس کونسل کے قیام کا فیصلہ،دونوں ممالک کے در میان پاک بنگلہ دیش بزنس کونسل کے قیام کیلئے معاہدے پر دستخط کر دیئے گئے ، صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ اور ایڈمنسٹریٹو فیڈ ریشن بنگلہ دیش چیمبر نے معاہدے پر دستخط کئے ۔ عاطف اکرام شیخ نے دونوں ملکوں کے درمیان بزنس کونسل کے قیام کو تجارتی تعلقات کیلئے سنگ میل قرار دیا ،صدر ایف پی سی سی آئی نے کونسل کو متحرک رکھنے اور بزنس کمیونٹی کے روابط کو بہتر بنانے کے عزم کااظہارکیا۔صدر ایف پی سی سی آئی کی قیادت میں پاکستانی کاروباری وفد کی بنگلہ دیش کی بزنس کمیونٹی سے وفود کی سطح پر ملاقاتیں ،دونوں ممالک کے در میان تجارتی تعلقات کی بہتری،بزنس کمیونٹی کے روابط کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔عاطف اکرام شیخ کی بنگلہ دیش چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی میزبانی میں منعقدہ بزنس فورم میں بھی شرکت کی ۔صدر ایف پی سی سی آئی نے بزنس فورم سے خطاب میں بنگلہ دیش کو سائوتھ ایشین ریجن میں بڑی معاشی طاقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے در میان تجارتی تعلقات کی بہتری کیلئے بزنس کمیونٹی کا باہمی تعاون ناگزیر ہے، فضائی رابطہ کاری،ویزہ مسائل کے حل سمیت اہم ترین معاملات پر بھی جلد پیش رفت کرنا ہوگی، بنگلہ دیشی بزنس کمیونٹی کو پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو ترجیحی بنیادوں پر ر کھنے چاہیں ،دونوں ملکوں میں زراعت،تعلیم،ٹیکسٹائل سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے بے پناہ مواقع ہیں، دونوں ممالک کی بڑی آبادی کو مسئلہ نہیں بلکہ ایک موقع بنا کر ترقی کیلئے استعمال کرناہوگا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: صدر ایف پی سی سی آئی بزنس کونسل کے قیام عاطف اکرام شیخ تجارتی تعلقات بزنس کمیونٹی دونوں ملکوں دونوں ممالک کے در میان بنگلہ دیش

پڑھیں:

ایف ٹی اے یا PTA باہمی تجارت کیلیے ناگزیر ، عاطف اکرام شیخ

عاطف اکرام شیخ اور سنیئر نائب صدر ڈھاکہ چیمبر کے صدر تسکین احمد کو فیڈریشن کی یادگاری شیلڈ پیش کر رہے ہیں

کرا چی (کامرس رپورٹر)صدرایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کو دو طرفہ تجارت میں تیزی سے نمو حاصل کرنے کے لیے آزاد تجارتی معاہدہ (FTA) یا ترجیحی تجارتی معاہدہ (PTA) طے کرنے کی اشد ضرورت ہے؛ کیونکہ با ہمی تجارت کی ایسی واضح اور بے پناہ صلاحیت موجود ہے کہ جس سے دونوں معیشتوں کو بڑے فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایف پی سی سی آئی کی قیادت میں پاکستانی تجارتی وفد نے ڈھاکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (DCCI) اورایکسپورٹ پروموشن بیورو (EPB) کے ساتھاپنے دورے کے آخری روز اعلیٰ سطحی طویل ملاقاتیں کیں۔مزید برآں، بنگلہ دیش میں پاکستان کے ہائی کمشنر سید احمد معروف نے پاکستانی وفد کے ا عزاز میں عشائیہ دیا؛ جس میں بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے مشیر برائے تجارت شیخ بشیر الدین نے بھی خصوصی شرکت کی۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس دورے سے دونوں ملکوں کے ایک دوسرے کے لیے ویزا کے اجراء کے نظام میں مزید نرمی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ساتھ ہی ساتھ، آن لائن ویزا پروسیسنگ؛ براہ راست پروازوں؛ بز نس ٹو بزنس اور چیمبر سے چیمبر تعلقات میں بھی بڑ ی پیش رفت ہوئی ہے۔ ڈھاکہ چیمبر میں خطاب کرتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارتی حجم 2023-24 میں 800 ملین ڈالر سے کم رہا ہے ؛ جوکہ کسی بھی طرح سے پاکستان اور بنگلہ دیش کی مشترکہ آبادی کی حقیقی صلاحیت اور مانگ کی عکاسی نہیں کرتااوردونوں ملکوں کی آبادی ملائی جائے تو وہ تقریباً 45 کروڑ بنتی ہے۔انہو ںنے زور دیا کہ ہمیں اگلے چند سالوں میں کم از کم 2سے3 ارب ڈالرکا ہدف رکھنا چاہیے اور اس لیے دونوں حکومتوں کو ایف ٹی اے یا پی ٹی اے پر جلد از جلد مذاکرات کرکے دستخط کردینے چاہئیں۔

متعلقہ مضامین

  • ریجنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ فورس کے قیام کی تجویز
  • حبیب میٹرو ضامن انفرا پاکستان کے درمیان شراکت داری
  • بنگلہ دیش اورانڈیا،سیاسی تنا ؤاور کشیدگی
  • ایف ٹی اے یا PTA باہمی تجارت کیلیے ناگزیر ، عاطف اکرام شیخ
  • انفرا ضامن پاکستان اور حبیب میٹرو کے درمیان شراکت داری، جعفر بزنس سسٹمز کو 800 ملین روپے کی اسٹرکچرڈ گارنٹڈ ٹریڈ فنانس سہولت فراہم
  • بنگلہ دیشی جنرل کی ائرچیف سے ملاقات، جے ایف 17 تھنڈر طیاروں میں دلچسپی
  • انفرا ضامن پاکستان اور حبیب میٹرو کے درمیان شراکت داری
  • پاکستان اور بنگلہ دیش
  • پاک بنگلہ دیش بڑھتے تعلقات خطے میں امن کے لیے کتنے اہم ہیں؟
  • پاکستان اور بنگلہ دیش کا دفاعی شراکت داری کو بیرونی مداخلت سے محفوظ رکھنے کا عزم