صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں شارن ھسکل کا کہنا تھا کہ میں اس معاہدے کی تفصیلات ظاہر نہیں کر سکتی۔ ہمیں ایسی گفتگو سے اجتناب کرنا چاہئے جس سے قیدیوں کے اہلخانہ کو تکلیف ہو۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی میڈیا ایسوسی ایٹڈ پریس نے ابھی کچھ ہی دیر قبل دعویٰ کیا کہ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے صیہونی رژیم کے ساتھ جنگبندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا مسودہ قبول کر لیا۔ ایسوسی ایٹڈ پریس نے آگاہ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل اس وقت مذکورہ معاہدے کا جائزہ لے رہا ہے۔ اس حوالے سے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نائب صیہونی وزیر خارجہ "شارن ھسکل" نے کہا کہ حماس کے ساتھ قیدیوں کے معاہدے کے سلسلے میں 33 اسرائیلی قیدی آزاد ہوں گے۔ شارن ھسکل نے اس بات کی جانب اشارہ کیا کہ نو منتخب امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" 20 جنوری کو اپنی تقریب حلف برداری سے پہلے مذکورہ معاہدے کے حصول کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

صیہونی وزیر خارجہ نے کہا کہ میں اس معاہدے کی تفصیلات ظاہر نہیں کر سکتی۔ ہمیں ایسی گفتگو سے اجتناب کرنا چاہئے جس سے قیدیوں کے اہل خانہ کو تکلیف ہو۔ شارن ھسکل نے مزید کہا کہ بہرحال ابھی تک قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں مذاکرات جاری ہیں اور امید ہے کہ آنے والی گھڑیوں میں مثبت خبریں سننے کو ملیں گی۔ یہ امر بھی قابل غور ہے کہ اسرائیلی وزیر خارجہ "گیڈعون سعر" حال ہی میں دعویٰ کر چکے ہیں کہ قطر مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے اور اسرائیل کسی نتیجے تک پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شارن ھسکل قیدیوں کے

پڑھیں:

غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا.سعودی وزیر خارجہ

جدہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا عرب نشریاتی ادارے کے مطابق شہزادہ فیصل نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو اسرائیلی حکومت پر دباﺅ ڈالنا چاہیے کہ وہ غزہ کو امداد کی فراہمی کی اجازت دے.

(جاری ہے)

انطالیہ میں غزہ کی جنگ بندی کے بارے میں عرب اسلامی وزارتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر نے کہا کہ فلسطینیوں کی بے دخلی کو واضح طور پر مسترد کیا جاتا ہے، سعودی عرب جنگ بندی مذاکرات میں مصر اور قطر کی کوششوں کو سراہتا ہے اجلاس میں انکلیو میں ہونے والی پیش رفت کے ساتھ ساتھ فوری اور پائیدار جنگ بندی کے حصول کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اجلاس میں فلسطینی عوام کو ان کے بنیادی حقوق کے استعمال کے قابل بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا.

شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے سے متعلق کسی بھی تجویز کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں اس کا اطلاق ہر طرح کی نقل مکانی پر ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو فلسطینیوں کی بعض اقسام کی روانگی کو رضاکارانہ قرار دینے کی کوشش کرتے ہیں لیکن آپ رضاکارانہ انخلا کی بات نہیں کر سکتے جب کہ غزہ میں فلسطینیوں کو زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم رکھا جا رہا ہے.

انہوں نے کہا کہ اگر امداد نہیں مل رہی ہے، اگر لوگوں کو کھانا، پانی یا بجلی نہیں مل رہی ہے اور اگر انہیں مسلسل فوجی بمباری کا خطرہ ہے تو یہاں تک کہ اگر کسی کو علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا جاتا ہے تو یہ رضاکارانہ انخلا نہیں ہے یہ جبر کا تسلسل ہے سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی تجویز جس میں فلسطینیوں کی روانگی کو فریم کرنے کی کوشش کی گئی ہے یا جسے ان حالات میں رضاکارانہ انخلا کا موقع کہا جاتا ہے محض حقیقت کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے مترادف ہے.

انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کو زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم رکھا جا رہا ہے یہی وجہ ہے کہ ہمیں اس حقیقت کی وضاحت جاری رکھنی چاہیے لگاتار کام کرنا چاہیے اور امید ہے کہ یہ پیغام سب کے لیے واضح ہو گا خاص طور پر اس ایکشن پلان کے فریم ورک کے اندر جس پر ہم نے آج کمیٹی میں اتفاق کیا ہے سعودی وزیر خارجہ نے مغربی کنارے میں اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کی بھی مذمت کی جن میں یہودی بستیوں کی توسیع، گھروں کو مسمار کرنا اور زمین پر قبضہ شامل ہے.

متعلقہ مضامین

  • امریکا اور سعودی عرب میں سول نیوکلیئر انرجی پر تاریخی معاہدے کی تیاری
  • ایران میں 8 پاکستانیوں کے قتل پر دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آ گیا
  • حماس کی جانب سے صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے شرائط
  • غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا، سعودی وزیر خارجہ
  • غزہ کے بچے اور قیدی نیتن یاہو کےگھناؤنے عزائم کا شکار ہوئے ہیں، حماس
  • حکومت کے وکلاء کیساتھ معاہدے میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا: اعظم نذیر تارڑ
  • غزہ میں امداد کے داخلے کو جنگ بندی سے منسلک نہیں کیا جا سکتا.سعودی وزیر خارجہ
  • غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کو جنگبندی سے نہیں جوڑنا چاہئے، فیصل بن فرحان
  • وزیراعظم شہبازشریف اور بیلاروس کے صدرالیگزینڈر لوکاشینکو کی دونوں ممالک کے مابین معاہدوں، مفاہمت کی یادداشتوں کے تبادلے کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس، دوطرفہ تجارت، اقتصادی تعاون کے مواقع سے حقیقی معنوں میں استفادہ کرنے کے عزم کا اظہار
  • پاکستان اور بیلاروس کے درمیان معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلے