ایران میں حکومت مخالف احتجاج کا حصہ بننے والے افراد کو ایسی سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو سخت ہونے کے ساتھ ساتھ عجیب و غریب بھی ہیں۔

ایران میں پولیس کی زیر حراست مہسا امینی نامی خاتون کی ہلاکت کے بعد ملک میں حکومت کے خلاف مظاہرے ہوئے۔ ان مظاہرین میں جہاں دوسرے شعبوں کے افراد نے بڑی تعداد میں حصہ لیا وہیں ایران کے فلمی شعبے سے تعلق رکھنے والی شخصیات بھی شریک ہوئیں۔

ان حکومت مخالف مظاہروں اور احتجاج میں شرکت پر ان لوگوں کو ایسی سزاؤں کا سامنا کرنا پڑا جو سخت ہونے کے ساتھ ساتھ غیرروایتی اور عجیب و غریب بھی تھیں۔

یہ بھی پڑھیے:ایران میں قید خاتون اطالوی صحافی رہائی کے بعد اپنے ملک پہنچ گئیں

مشہور اداکارہ آزادہ صمدی نے حکومت کے اقدمات خصوصاً خواتین کے لیے حجاب لازمی قرار دینے کے خلاف احتجاج کیا تو انہیں 6 مہینے سوشل میڈیا استعمال کرنے سے روک دیا گیا اور اپنے ’سماج مخالف رویے‘ دور کرنے کے لیے نفسیاتی کورس کرنے کی سزا دی گئی۔ یہ سزا انہیں ایک ایرانی عدالت نے سنائی۔

اسی طرح ایران کے نامور فلم ساز سعید روسطائی پر جہاں ایک طرف فلم انڈسٹری میں لوگوں سے میل جول رکھنے پر پابندی لگائی گئی تو دوسری طرف انہیں ’اخلاقی فلم سازی‘ کا ایک کورس کرنے کو بھی کہا گیا۔

یلدا معیری نامی ایک فوٹو جرنلسٹ کو 6 سالا قید کے ساتھ ساتھ آیت اللہ کے خیالات کے تجزیے پر مشتمل 100 صفحات کا ایک مقالہ لکھنے کا حکم دیا گیا۔

ایران کی مشہور اداکارہ ترانہ علی دوستی کو ایک فلائٹ میں سوار ہونے سے روکا گیا۔ وہ مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والی ’زن، زندگی، آزادی‘ کے نعرے سے شروع ہونے والی تحریک میں گرم جوشی سے حصہ لیتی رہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

iran ایران مہسا امینی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایران ایران میں

پڑھیں:

ایران کے ساتھ بات چیت مثبت پیش رفت ہے، ڈونالڈ ٹرمپ

عمان میں ایران اور امریکہ کے درمیان کل ہونے والے مذاکرات پر اپنے پہلے ردعمل میں ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ ایران کے ساتھ جوہری پروگرام کے بارے میں بات چیت مثبت طریقے سے جاری ہے، میرے خیال میں چیزیں ٹھیک چل رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ روز بالواسطہ مذاکرات پر اپنے پہلے تبصرے میں امریکی صدر نے مذاکرات کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ عمان میں ایران اور امریکہ کے درمیان کل ہونے والے مذاکرات پر اپنے پہلے ردعمل میں ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ ایران کے ساتھ جوہری پروگرام کے بارے میں بات چیت مثبت طریقے سے جاری ہے، میرے خیال میں چیزیں ٹھیک چل رہی ہیں۔ ایئر فورس ون پر فلوریڈا جاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک مذاکرات ختم نہیں ہو جاتے کچھ بھی اہم نہیں ہے، لہذا میں اس کے بارے میں بات نہ کرنے کو ترجیح دیتا ہوں، لیکن حالات ٹھیک چل رہے ہیں، میرے خیال میں ایران کے ساتھ معاملات بہت اچھے چل رہے ہیں۔

ہفتے کی شام کو وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ بات چیت بہت مثبت اور تعمیری تھی اور امریکہ اس اقدام کے لیے سلطنت عمان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے مزید کہا کہ وٹ کوف نے ڈاکٹر عراقچی پر زور دیا کہ انہیں ٹرمپ کی طرف سے ہدایات ہیں کہ اگر ممکن ہو تو دونوں ممالک کے درمیان اختلافات کو بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے حل کریں، یہ مسائل بہت پیچیدہ ہیں اور آج کا براہ راست رابطہ باہمی طور پر فائدہ مند نتیجہ حاصل کرنے کی طرف ایک قدم آگے بڑھا ہے، فریقین نے اگلے ہفتے کو دوبارہ ملاقات پر اتفاق کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کے ساتھ بات چیت مثبت پیش رفت ہے، ڈونالڈ ٹرمپ
  • ایران میں 8 پاکستانی مکینکوں کا بہیمانہ قتل
  • حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کیلئے نیا اشتہار دینے کا اعلان
  • حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کیلئے نئے اشتہارِ دلچسپی کا اعلان
  • حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کیلئے نئے اشتہارِ دلچسپی کا اعلان
  • اپوزیشن اہم مواقع پر واک آئوٹ کر جاتی ہے، سپیکر قومی اسمبلی
  • افغانستان: تین افراد کی سزائے موت پر سر عام عمل درآمد
  • مذاکرات میں امریکا کی نیت کا جائزہ لیں گے: ایران
  • مذاکرات میں امریکا کی نیت اور عزم کا جائزہ لیں گے، ایران
  • بالواسطہ مذاکرات اور چومکھی جنگ