چین اور لبنان کے درمیان روایتی دوستی پائی جاتی ہے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
چینی صدر شی جن پھنگ نے جوزف عون کو جمہوریہ لبنان کے صدر کا حلف اٹھانے پر مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے۔ منگل کے روزشی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور لبنان کے درمیان روایتی دوستی پائی جاتی ہے۔ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی ترقی کا عمدہ رجحان برقرار ہے، باہمی سیاسی اعتماد اور عوام کے درمیان دوستی مضبوط ہوئی ہے۔شی جن پھنگ نے کہا کہ وہ چین لبنان تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور چین لبنان تعلقات کی مزید ترقی اور تمام شعبوں میں باہمی مفادات کے تعاون کو فروغ دینے کے لئے صدر جوزف عون کے ساتھ مل کر کام کرنےکو تیار ہیں تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔ چین ہمیشہ کی طرح لبنان کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لئے اس کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا اور لبنان کی معاشی ترقی اور لوگوں کے ذریعہ معاش کی بہتری کے لئے اپنی بہترین صلاحیت کے مطابق مدد فراہم کرتا رہے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے درمیان
پڑھیں:
چین ویتنام ہم نصیب معاشرہ تشکیل دینا عالمی اہمیت کا حامل ہے، چینی صدر
چین ویتنام ہم نصیب معاشرہ تشکیل دینا عالمی اہمیت کا حامل ہے، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چینی صدر شی جن پھںگ نے ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کے ہیڈگواٹرز میں کمیونسٹ پارٹی آف ویتنام کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری تولام کے ساتھ بات چیت کی۔منگل کے روز شی جن پھنگ نے کہا کہ اس سال چین اور ویتنام کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ ہے اور “چین اور ویتنام کے درمیان افرادی و ثقافتی تبادلوں کا سال” ہے۔چین ویتنام ہم نصیب معاشرہ تشکیل دینا عالمی اہمیت کا حامل ہے۔ چین اور ویتنام کو یکطرفہ غنڈہ گردی کا مقابلہ کرنے اور عالمی آزاد تجارتی نظام اور صنعتی اور سپلائی چین کے استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔
شی جن پھنگ نے چین ویتنام ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو گہرا کرنے کے لئے چھ نکاتی تجویز پیش کی، جس میں زیادہ اعلیٰ معیار کا باہمی اسٹریٹجک اعتماد بڑھانا، زیادہ مضبوط سیکیورٹی تحفظ قائم کرنا، زیادہ اعلیٰ معیار کے باہمی فائدہ مند تعاون کو وسعت دینا، رائے عامہ کے تعلقات کو مزید ٘مضبوط بنانا، زیادہ قریبی کثیرالجہتی تعاون کرنا ، اقوام متحدہ کی مرکزیت پر مبنی عالمی نظام اور بین الاقوامی قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظم و نسق کی حفاظت کرنا اور سمندری معاملات میں مزید بہتر روابط کرنا شامل ہیں۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین کی بڑی مارکیٹ ہمیشہ ویتنام کے لئے کھلی رہےگی اور چین ویتنام کی اعلی معیار کی مزید مصنوعات درآمد کرےگا۔ چین
ویتنام میں سرمایہ کاری کے لئے چینی کمپنیوں کی ترغیب دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سمندری معاملات کو مناسب طریقے سے سنبھالنا اور بحیرہ جنوبی چین میں ضابطہ اخلاق جلد از جلد طے پانا ضروری ہیں۔تولام نے کہا کہ ویتنام ایک چین کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، چین کی وحدت کی حمایت کرتا ہے اور “تائیوان کی علیحدگی” کے کسی بھی اقدام کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
ویتنام چین کے ساتھ تعاون اورکوآرڈینیشن کو مضبوط بناتے ہوئے کثیر الجہتی اور بین الاقوامی تجارتی ضوابط کو برقرار رکھنے اور فریقین کےمابین دستخط
شدہ تمام معاہدوں کی پاسداری کرنے کے لئے تیار ہے۔ ویتنام چین کے ساتھ بحری اختلافات کو مناسب طریقے سے سنبھالنے اور سمندری استحکام کو برقرار رکھنے کا خواہاں ہے۔بات چیت کے بعد دونوں جنرل سیکرٹریز نے چین اور ویتنام کے درمیان دستخط شدہ دوطرفہ تعاون کی 45دستاویزات کی پیشکش کا مشاہدہ کیا ۔ دونوں فریقوں نے ایک “مشترکہ بیان” جاری کیا۔ اسی روز شی جن پھنگ نے ویتنام کے وزیر اعظم دونگ ہوئیکونگ اور ویتنام کی قومی اسمبلی کے چیئرمین تران تھانح مان سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں۔