WE News:
2025-04-16@02:43:12 GMT

لیاری گینگ کے سرغنہ عزیر بلوچ تہرے قتل کے مقدمے سے بری

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

لیاری گینگ کے سرغنہ عزیر بلوچ تہرے قتل کے مقدمے سے بری

کراچی کی ضلعی عدالت نے پولیس اہلکار سمیت 3 افراد کے قتل کا مقدمے میں لیاری گینگ وار کے مرکزی کردار ملزم عزیر بلوچ کو بری کردیا ہے۔

عزیر بلوچ کیخلاف کراچی کے چاکیواڑہ تھانے میں 2009 میں درج مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے ملزم کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جیل میں قید لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی انوکھی فرمائش

عدالت نے قرار دیا کہ اگر ملزم عزیر بلوچ کسی اور مقدمے میں سزا یافتہ یا گرفتار نہیں تو انہیں رہا کردیا جائے۔

وکیل صفائی کے مطابق عزیر بلوچ کو گرفتار ملزمان کے بیان کی روشنی میں مقدمے میں شامل کیا تھا، کیس میں شریک دیگر ملزمان پہلے ہی بری ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں: میں کلمہ پڑھ کر اور اللہ تعالیٰ کو حاضر و ناظر جان کر کہتا ہوں میں نے قتل نہیں کیا، عزیر بلوچ

ملزمان کے وکلا نے بتایا کہ عزیر بلوچ و دیگر ملزمان کے خلاف استغاثہ کے پاس کوئی شواہد موجود نہیں تھے جس کی بنیاد پر عدالت نے انہیں بری کیا۔

پولیس کے مطابق مقدمات کے اندراج کے وقت تھوڑی سی کوتاہی ملزموں کے حق میں چلی جاتی ہے اور عزیر جان بلوچ اب تک 30 سے زائد مقدمات میں بری ہوچکے ہیں، لیاری گینگ وار کے

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چاکیواڑہ ضلعی عدالت عزیر بلوچ کراچی گینگ وار لیاری.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ضلعی عدالت عزیر بلوچ کراچی گینگ وار لیاری لیاری گینگ عزیر بلوچ گینگ وار

پڑھیں:

خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ و اغوا کیس کا فیصلہ آگیا

انسداد دہشت گردی عدالت نے مشہور ڈرامہ رائٹر خلیل الرحمٰن قمر ہنی ٹریپ و اغوا برائے تاوان کیس کا فیصلہ سنا دیا۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمٰن قمر ہنی ٹریپ اور اغوا برائے تاوان کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے تین ملزمان کو سزا جبکہ دیگر کو بری کر دیا۔

جج ارشد جاوید نے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان آمنہ عروج، ممنون حیدر اور زیشان کو تاوان طلب کرنے کے جرم میں سات، سات سال قید کی سزا سنائی۔ تاہم عدالت نے قرار دیا کہ اغوا کا الزام ثابت نہیں ہو سکا، اس لیے اس بنیاد پر سزا نہیں دی گئی۔

عدالت نے حسن شاہ سمیت دیگر نامزد افراد کو ناکافی شواہد کی بنا پر بری کر دیا۔ عدالت کے مطابق پراسیکیوشن کی جانب سے 17 گواہان نے شہادتیں قلمبند کرائیں گئیں، جن کی روشنی میں فیصلہ سنایا گیا۔

یاد رہے کہ اس مقدمے میں خلیل الرحمٰن قمر کو مبینہ طور پر ہنی ٹریپ کر کے اغوا کیا گیا تھا اور بعد ازاں ان سے تاوان طلب کیا گیا تھا۔ 

خلیل الرحمن قمر کو 15 جولائی کو ملزمان کی جانب سے مبینہ طور پر اغوا برائے تاوان کیا گیا۔ ملزمان کے خلاف 21 جولائی کو تھانہ سندر میں اغوا اور دہشتگری کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہوا۔ اگست میں انسداد دہشتگری عدالت میں کُل 11 ملزمان کا ٹرائل شروع ہوا۔

خلیل الرحمن قمر ہنی ٹریپ کیس میں کل 17 گواہان عدالت میں پیش ہوئے۔ گواہان میں خلیل الرحمن قمر، خلیل الرحمن قمر کے دوست، پولیس اور بینک کا عملہ شامل ہے، خلیل الرحمن قمر ہنی ٹریپ کیس کا محض ایک ملزم ضمانت پر رہا ہے 

واضح رہے کہ مرکزی ملزمہ آمنہ عروج کی درخواست ضمانت لاہور ہائیکورٹ نے مسترد کر دی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکار کی انتقامی کارروائی؛ سونیا اور راہول گاندھی کیخلاف مقدمے کا آغاز
  • انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی خریداری پر میٹا کے خلاف مقدمہ، مارک زکر برگ عدالت میں پیش
  • بشریٰ بی بی کو شاملِ تفتیش کیا جائے، عدالت کا 26 نومبر کیس میں حکم
  • 26 نومبر احتجاج کیس میں بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش کیا جائے، عدالت کا تفتیشی افسر کو حکم
  • 13 شادیاں کرنے والی فرضی دلہنوں کا گینگ بے نقاب، 3 خواتین گرفتار
  • ساحر حسن منشیات برآمدگی کیس: مقدمے کا عبوری چالان عدالت میں پیش
  • پی ٹی آئی کے 86 کارکنان کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
  • خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس، عدالت نے آمنہ عروج سمیت دیگرملزمان 7،7 سال قید کی سزاسنا دی
  • خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ و اغوا کیس کا فیصلہ آگیا
  • خلیل الرحمان ہنی ٹریپ کیس، عدالت نے آمنہ عروج سمیت دیگرملزمان 7،7 سال قید کی سزاسنا دی