پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پھر اضافے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کے باعث ملکی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر اضافے کا امکان ہے۔
انڈسٹری نے پیٹرولیم مصنوعات سے متعلق ورکنگ اوگرا کو بجھوا دی۔
پیٹرول ساڑھے تین روپے اور ڈیزل 3 روپے 70 پیسے تک مہنگا ہونے کا امکان ہے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل 5 روپے تک اور مٹی کا تیل 6 روپے سے زائد مہنگا ہونے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں؛ حکومت کا نئے سال پر عوام کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا تحفہ
اوگرا عالمی مارکیٹ کے تناسب سے قیمتوں کا تعین 15 جنوری کو کرے گا جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف قیمتوں سے متعلق حتمی منظوری دیں گے۔
وزارت خزانہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔ نئی قیمتوں کا اطلاق 16 سے 31 جنوری تک نافذ العمل ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں قیمتوں میں کا امکان
پڑھیں:
آئی ایم ایف کا پیٹرولیم قیمتوں میں 53 روپے فی لیٹراضافے کا مطالبہ
اسلام آباد(اوصاف نیوز)عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے پاکستان سے پیٹرول پر مزید ٹیکسز کا مطالبہ کردیا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کی سفارش ہے کہ پیٹرول پر 18 فیصد کا سیلز ٹیکس عائد کیا جائے جو باقی مصنوعات پر عائد ہے۔ اگر ایسا ہوا تو جس سے ایم ایس اور ایچ ایس ڈی کی قیمتوں میں47 روپے فی لیٹر اضافہ ہو سکتا ہے۔
آئی ایم ایف نے 5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی بھی عائد کرنے کی تجویز دی ہے، جس سے ایندھن کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ اس طرح سیلز ٹیکس اور کاربن لیوی عائد ہونے سے پیٹرول کی قیمت 53 روپے فی لیٹر بڑھ جائے گی۔
دوسری جانب پیٹرولیم ڈویژن نے حال ہی میں پیٹرولیم لیوی 10 روپے بڑھانے کے مقاصد پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ لیوی میں اضافہ بجلی سستی کرنے کیلئے کیا گیا تھا لیکن یہ فیصلہ گلے پڑنے کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت پیٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح صفر فیصد ہے۔ یعنی کوئی سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا۔ پیٹرولیم لیوی ہی واحد بڑا ٹیکس ہے جبکہ پیٹرولیم مصنوعات کی پاکستان درآمد کے وقت اس پر کسٹم ڈیوٹی بھی عائد ہوتی ہے۔
بیٹے کے زندہ بچ جانے پر بھارتی اداکار کی اہلیہ نے منت میں سر منڈوا لیا