WE News:
2025-01-18@12:58:45 GMT

شب معراج پر 3 روزہ چھٹیوں کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT

شب معراج پر 3 روزہ چھٹیوں کا اعلان

شب معراج اسلامی روایت میں ایک اہم واقعہ ہے جو پیغمبر اسلام ﷺ کے معجزانہ سفر اور معراج کی یاد میں منایا جاتا ہے، اس سال سب معراج 27 جنوری کو منائی جائے گی۔

کویت نے شہریوں کے لیے ایک بڑے ویک اینڈ کی سہولت کے لیے اس تہوار کو جمعرات، 30 جنوری کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کویتی سول سروس کمیشن کے مطابق ملک میں شب معراج کی تعطیلات 30 جنوری سے یکم فروری تک ہوں گی،اس مدت کے دوران کویت میں تمام سرکاری محکمے اور ادارے بند رہیں گے۔

2 فروری سے ملک بھر میں سرکاری و نجی ادارے اپنے معمول کے مطابق کھل جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news تعطیلات شب معراج کویت ویک اینڈ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تعطیلات کویت ویک اینڈ

پڑھیں:

دہشت گرد تنظیم بی ایل اے کے وحشیانہ حملے کی حقیقت کا پردہ چاک

دہشت گرد تنظیم بی ایل اے کے وحشیانہ حملے کی حقیقت کا پردہ چاک WhatsAppFacebookTwitter 0 18 January, 2025 سب نیوز

دہشت گرد تنظیم بی ایل اے کے وحشیانہ حملے کی حقیقت کا پردہ چاک ہوگیا۔ معصوم معراج وہاب کی والدہ نے حقائق سے پردہ اٹھا دیا۔11جنوری 2025 کو بی ایل اے تنظیم نے تمپ میں 2بے گناہ معصوم شہریوں کو اپنی وحشت کا نشانہ بنایا۔ جمیل اور اس کے بھتیجے معراج وہاب کو مبینہ ’’ریاستی ڈیتھ اسکواڈ‘‘ سے وابستگی کے جھوٹے الزام میں بے رحمی سے نشانہ بنایا گیا۔
معراج کی والدہ نے تربت پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بی ایل اے کے اس وحشیانہ اقدام کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی ماہ رنگ بلوچ پر کڑی تنقید کی اور اُس کے دہرے معیار کو بے نقاب کیا ۔
معراج کی والدہ نے کہا کہ ماہ رنگ ریاستی ظلم پر تو آواز اٹھاتی ہیں، لیکن بی ایل اے کے وحشیانہ مظالم پر مکمل خاموشی اختیار کرتیں ہیں۔ انہوں نے بی ایل اے کے ’’ریاستی ڈیتھ اسکواڈ‘‘ جیسے بے بنیاد الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’’”معراج ایک معصوم بلوچ تھا جو ایک کالعدم تنظیم کی دہشت گردی کا شکار ہوا‘‘۔
انہوں نے کہا کہ 15سال کی عمر میں اس نے کیا گناہ کیا تھا جو بی ایل اے نے اس کو اتنی بے دردی سے قتل کیا؟ جمیل پر حملے کی ذمے داری بی ایل اے نے قبول کی لیکن میرے بچے کی ذمے داری قبول کیوں نہیں کی؟۔ میرے بچے کا کیا قصور تھا؟ میرے بچے کا یہی قصور تھا کہ وہ سروس اسٹیشن میں گاڑی دھو کر مجھے کچھ پیسے دیتا تھا؟۔
معراج وہاب کی والدہ نے کہا کہ میرے بچے کو بی ایل اے کے لوگوں نے قتل کیا اور قتل کرنے کے بعد ذمے داری بھی نہیں لے رہے۔ بی ایل اے والے میرے بیٹے کے ہاتھ کی گھڑی اور اس کے پاؤں کے جوتے تک اتار کے لے گئے۔
انہوں نے کہا کہ میری ماہ رنگ بلوچ سے درخواست ہے، جو انصاف کی علمبردار بنتی ہیں کہ مجھے بھی انصاف فراہم کیا جائے۔ بی ایل اے والے مجھے بتائیں کہ میرے بیٹے نے کیا غلطی کی تھی؟ اگر وہ ایک غلطی بھی ثابت کر دیں تو میں اپنے بیٹے کے قتل کو معاف کر دوں گی۔
معراج وہاب کی والدہ نے مزید کہا کہ میرا بیٹا انسان تھا، کوئی جانور نہیں، جسے بے دردی سے مارا گیا۔ بی ایل اے نے اسے جانوروں کی طرح قتل کیا اور پھر اس کا ذمہ بھی نہیں لیا۔ بی ایل اے کے دہشت گردوں نے جمیل ملک کے قتل کا اعتراف کیا، تو پھر وہ میرے بیٹے کی ہلاکت پر کیوں خاموش ہیں؟۔

متعلقہ مضامین

  • دہشت گرد تنظیم بی ایل اے کے وحشیانہ حملے کی حقیقت کا پردہ چاک
  • صحتمند زندگی اور مفت مشوروں کے لیے گرینڈ ہیلتھ اینڈ فٹنس گالا کے انعقاد کا اعلان
  • حافظ نعیم کا اسرائیل اور حماس کی جنگ بندی پر آج ملک بھر میں یوم تشکر منانے کا اعلان
  • جماعت اسلامی نے 17 جنوری کو ملک بھر میں یوم تشکر منانے کا اعلان کردیا
  • نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ 20 جنوری سے آپریشنل کرنے کا اعلان
  • کویت : سابق وزیر داخلہ کو کرپشن پر 14 سال قید و جرمانہ
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، جماعت اسلامی کا 17 جنوری کو ملک گیر احتجاج کا اعلان
  • حکومت کا پٹرول اور ڈیزل مہنگا کرنے کا اعلان
  • اسلام آباد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ٹوکن ٹیکس کی تاریخ میں 15 دن کی توسیع
  • گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری کا 26 جنوری کو میراتھن کرانے کا اعلان