وفاق حکومت نے اسکولوں کی بحالی کیلئے 5 ارب روپے دیے ہیں: وزیرِ تعلیم سندھ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
وزیرِ تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہا ہے کہ وفاق حکومت نے اسکولوں کی بحالی کے لیے 5 ارب روپے دیے ہیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ تعلیم سندھ سردار شاہ کا کہنا تھا کہ تعلیم کا سیکٹر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے،متحانی سسٹم سے بہت ساری شکایات ہیں جبکہ فیڈرل بورڈ نے سسٹم بہتر کیا ہے اور اسسمنٹ کے نظام کو بہتر کرنا ہے۔
وزیرِ تعلیم سندھ نے کہا کہ تعلیم صوبوں کا کام ہے صوبوں نے ہی کام کرنا ہے، اسکولوں میں بچوں کو تکنیکی تعلیم بھی دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاق عملی طور پر بھی ہمیں سپورٹ کرے ، آؤٹ آف اسکول بچوں کو اسکول لانا بہت بڑا چیلنج ہے جبکہ بچوں کے آؤٹ آف اسکول ہونے کی بڑی وجہ غربت ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تعلیم سندھ
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اور وفاق اندر سے ملے ہوئے ہیں، میاں افتخار کا دعویٰ
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) خیبر پختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت اور وفاق اندر سے ملے ہوئے ہیں۔
پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران میاں افتخار حسین نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل ایکٹ 2025ء کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، اس بل کا مسودہ امریکی کنسلٹنٹ نے بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل 2017ء پہلے سے موجود ہے، اعتراضات کے باجود بل کا ڈرافٹ کابینہ سے منظور کیا گیا۔
اے این پی کے صوبائی صدر نے مزید کہا کہ جنرل باجوہ کے وقت سے 18ویں ترمیم رول بیک کرنے کی کوشش جاری ہے، جس کے مطابق قدرتی وسائل پر صوبے کا اختیار ہوگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں سے اس لیے لڑے کہ وہ ہمارے وسائل لےکر جارہے تھے، کسی طور اجازت نہیں دیں گے کہ 18ویں ترمیم کو رول بیک کریں۔
میاں افتخار حسین نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت ہر روز وفاقی حکومت سے لڑائی کی باتیں کررہی ہے لیکن یہ اندر سے ملے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 2013ء سےاب تک لیز کی مد میں صوبے کو کیا ملا، تفصیلات شیئر کی جائیں، لارج اسکیل لیز کےلیے 50 کروڑ روپے سیکیورٹی شرط کہاں کا انصاف ہے۔
اے این پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ مجوزہ مائنز اینڈ منرل بل کو بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے مشروط کیا جارہا ہے، بل پی ٹی آئی بارگینگ کےلیے استعمال کررہی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ آپ پختونوں کے وسائل پر بارگیننگ نہیں کرسکتے ہیں، بل پاس کروایا گیا تو عدالت میں چیلنج کریں گے اور احتجاج بھی ہوگا۔