بھارت: دلت لڑکی کا مبینہ ریپ واقعہ، 60 میں سے 43 ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 جنوری 2025ء) کیرالہ پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش سے پتہ چلتا ہے کہ اسکول کی سطح کی ایتھلیٹک ٹریننگ میں حصہ لینے والی اس دلت لڑکی کا اس کے ہم جماعت، اس کے اسپورٹس ٹرینر، ساتھی ایتھلیٹ، پڑوسی، والد کے دوست اور دیگر لوگوں نے جنسی استحصال کیا۔
بھارت میں دلت خواتین کے خلاف جنسی جرائم کبھی رکیں گے بھی؟
یہ تفصیلات اس وقت سامنے آئیں، جب کیرالہ مہیلا سماکھیا سوسائٹی کے رضاکاروں نے معمول کے دورے کے دوران لڑکی سے ملاقات کی اور اس طرح انہیں جنسی زیادتی کے ان واقعات کا علم ہوا۔
دلت ہندو ذات کے درجہ بندی کے نچلے حصے میں آتے ہیں اور انہیں تحفظ فراہم کرنے کے قوانین کے باوجود بھارت میں بڑے پیمانے پر امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔
(جاری ہے)
بھارت میں دو نابالغ دلت بہنوں کا ریپ اور قتل، ملزمان گرفتار
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کے ایکٹ (پوسکو) کے تحت بھی مقدمات درج کیے گئے ہیں، کیونکہ نابالغی کی عمر میں بھی اس لڑکی کا جنسی استحصال ہوا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں مزید مقدمات درج ہونے کی امید ہے کیونکہ پولیس ابھی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اس کے لیے 25 رکنی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ اس واقعے کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں؟پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ جنسی استحصال اس وقت شروع ہوا جب لڑکی کی عمر 13 سال تھی۔ اس معاملے میں متاثرہ لڑکی کے پڑوسی اور بچپن کے دوست کو پہلا ملزم بنایا گیا ہے۔
الزامات کے مطابق لڑکی کو پہلی بار اس کے گھر کے قریب گینگ ریپ کیا گیا تھا۔لڑکی کے پڑوسی نے مبینہ طور پر دوبارہ اس کا جنسی استحصال اس وقت کیا جب وہ 16 سال کی تھی۔ اس وقت ملزم نے اس عمل کی ویڈیوز ریکارڈ کیں اور اسے کئی دوسرے لوگوں کے ساتھ شیئر کیا جو آنے والے کئی برسوں تک اس لڑکی کو جنسی حملوں کا نشانہ بناتے رہے۔
یوپی میں ایک اور دلت لڑکی کا اجتماعی ریپ اور موت
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب کیرالہ مہیلا سماکھیا سوسائٹی کی ایک ٹیم نے لڑکی کے گھر کا دورہ کیا۔
سوسائٹی ایک پروگرام کے تحت خاندان کی بہت سی تفصیلات اکٹھی کرتی ہے اور خاندانوں کو مسائل سے نمٹنے کے لیے مشورے دیتی ہے۔لڑکی اپنے اسکول کے دنوں میں پیش آنے والے واقعے کے بارے میں بات کرنا چاہتی تھی۔ لیکن اس نے کسی سینیئر اہلکار سے بات کرنے پر اصرار کیا، اس کے بعد لڑکی اور اس کی ماں چیئرمین کے دفتر گئیں، جہاں اس نے سب کچھ بتایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے ملزمان کے خلاف مختلف قوانین کے تحت 18 مقدمات درج کیے ہیں، جن میں نچلے درجے کی ذاتوں اور نچلے درجے کے قبائل پر مظالم کی روک تھام ایکٹ اور جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کا قانون شامل ہے۔
گرفتار افراد کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔
دلتوں کے ساتھ زیادتیوں میں اضافہریاست کیرالہ میں خواتین اور بچوں کی ترقی و تحفظ کی وزیر وینا جارج نے وعدہ کیا ہے کہ تمام ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس گھناؤنے جرم کی سزا دیے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا۔کیا بھارت میں جنسی زیادتی ایک عام سی بات ہے؟
اس دوران خواتین کے قومی کمیشن نے اس معاملے میں ریاستی حکومت سے تین دن کے اندر رپورٹ طلب کی ہے۔
خواتین کے حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ کیس واضح طور پر ثابت کرتا ہے کہ بچوں کو جنسی ہراسانی سے بچانے کے لیے صرف قوانین ہی کافی نہیں ہیں بلکہ مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ بھارت میں بچوں کی حفاظت میں سسٹم ناکام ہو چکا ہے۔ مزید یہ کہ غریب اور کمزور افراد زیادہ شکار بن رہے ہیں۔بھارت میں جرائم کا ریکارڈ رکھنے والے ادارے نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کی سال دو ہزار بائیس کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں دلتوں کے خلاف جرائم کے تقریباﹰ باون ہزار کیس درج کرائے گئے، تاہم انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اصل تعداد اس سے بہت زیادہ ہے کیونکہ لوگ سماجی بدنامی اور دیگر اسباب سے پولیس میں شکایت درج کرانے سے گھبراتے ہیں۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کا کہنا ہے کہ جنسی استحصال بھارت میں لڑکی کا نے والے
پڑھیں:
پڈعیدن: نواحی علاقوں میں پولیس کا کریک ڈاؤن
پڈعیدن (نمائندہ جسارت) ہالانی تھانے کی پولیس نے کارروائی کرکے اشتہاری ملزم گرفتار کرلیا، گرفتار ملزم پنجل مشوری سنگین نوعیت کے مقدمے میں اشتہاری تھا۔ ٹھارو شاہ پولیس نے کارروائی کرکے ملزم کو اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا، غلام مصطفی کھوکھر کے قبضے سے ایک پسٹل اور 3 رائونڈز برآمد کرکے مقدمہ درج کرلیا، جبکہ مذکورہ ملزم پر پہلے بھی مختلف تھانوں میں 9 سے زائد سنگین نوعیت کے مقدمات درج ہیں، محبت دیرو پولیس نے چوری کے مقدمے میں مطلوب 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا، دوران تفتیش گرفتار ملزمان عبدالحکیم بھاگت اور سرفراز سرگانی کی نشاندہی پر مسروقہ موٹر سائیکل برآمد کی گئی، مٹھیانی تھانے کی پولیس نے مسروقہ بھینس برآمد کرلی، برآمد شدہ بھینس تصدیق کے بعد اصل مالک شفقت بوہیو کے حوالے کی گئی۔ درس پولیس نے چوری شدہ بیٹری اور سولر پنکھا برآمد کر لیا، برآمد شدہ مسروقہ سامان تصدیق کے بعد مالک فیاض علی برڑو کے حوالے کر دی۔