اسلام آباد(نیوز ڈیسک) انسداد دہشتگردی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران بشریٰ بی بی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کے دوران میں نے ججز کو بیمار ہوتے اور کانپتے ہوئے دیکھا ہے۔اسلام آباد میں گاڑی سے رینجرز اہلکاروں کو ٹکر مارنے کے کیس کی سماعت انسداد دِہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی جس دوران بشریٰ بی بی عدالت میں پیش ہوئیں۔

دوران سماعت بشریٰ بی بی اور جج طاہرعباس کے درمیان دلچسب مکالمہ ہوا جس میں جج نے کہا کہ تھوڑا وقت لگ گیا ہے لیکن قانونی ضابطے پورے کیےگئے ہیں، اس پر بشریٰ بی بی نے جواب دیا کہ نہیں کوئی بات نہیں، ہمارا عدالتوں سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ جج طاہر عباس نے کہا کہ نہیں ایسا نہیں ہے، ہر جگہ سے اعتماد نہیں اٹھا، جسٹس سسٹم جیسا بھی چل رہاہے اگر ختم ہوگیا تو سوسائٹی ختم ہو جائیگی، آپ میرے پاس کچہری میں بھی پیش ہوتی رہی ہیں۔ اس موقع پر بشریٰ بی بی نے کہا کہ ٹرائل کے دوران میں نے ججز کو بیمار ہوتے اور کانپتے ہوئے دیکھا ہے، ایک جج صاحب کا بلڈپریشر 200 پر گیا لیکن انہوں نے ہمیں سزا سنانی تھی۔

بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے کہا کہ ملک میں قانون ہے لیکن انصاف نہیں، بانی پی ٹی آئی جیل میں آئین کی بالادستی کے لیے قید ہیں، ہمارے ساتھ جو ہوا ہے اس کے بعد قانون سے یقین ختم ہوگیا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے بشریٰ بی بی کی تھانہ رمنا میں درج مقدمے میں7 فروری تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔

جمعرات30جنوری سے ہفتہ یکم فروری2025 شب معراج پر 3 چھٹیوں کا اعلان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: نے کہا کہ کے دوران

پڑھیں:

بشریٰ بی بی کو شاملِ تفتیش کیا جائے، عدالت کا 26 نومبر کیس میں حکم

بشریٰ بی بی کو شاملِ تفتیش کیا جائے، عدالت کا 26 نومبر کیس میں حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: (سب نیوز)اسلام آباد کی مقامی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کیس میں بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں بشریٰ بی بی کے خلاف 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے متعلقہ مقدمے میں بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 6 مئی تک توسیع کر دی۔

ایڈیشنل سیشن جج چودھری عامر ضیا نے بشریٰ بی بی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی ، جس میں عدالت نے تفتیشی افسر کو بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ اور مقدمے میں ملزمہ بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش کرنے کا حکم دے دیا۔

پی ٹی آئی کے وکلاء کی جانب سے بشریٰ بی بی کی حاضری معافی کی درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں خالد یوسف چودھری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ سپیشل پبلک پراسیکیوٹرز بیرسٹر فہد ارسلان چودھری، محمد عثمان رانا ایڈووکیٹ، بیرسٹر منصور اعظم بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

واضح رہے کہ بشریٰ بی بی کے خلاف 26 نومبر احتجاج پر تھانہ رمنا میں مقدمہ درج ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شاہ رخ خان ڈان 3 سے آؤٹ کیوں ہوئے؛ وجہ سامنے آگئی
  • بابراعظم کی ناقص فارم؛ پشاور زلمی کی کپتانی» بھی لینےکا مطالبہ
  • پاکستان کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں جس کا خواب قائدِ اعظم نے دیکھا تھا، آرمی چیف
  • 26 نومبر احتجاج: بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 6 مئی تک توسیع
  • بشریٰ بی بی کو شاملِ تفتیش کیا جائے، عدالت کا 26 نومبر کیس میں حکم
  • 26 نومبر احتجاج کیس میں بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش کیا جائے، عدالت کا تفتیشی افسر کو حکم
  • ہمارا نظریاتی و سیاسی اختلاف ہوسکتا ہے لیکن ریاست پر کوئی اختلاف نہیں، گورنر سندھ
  • کانگریس کسی مسلمان کو پارٹی کا صدر کیوں نہیں بناتی، نریندر مودی کی اپوزیشن پر تنقید
  • ٹیک آف اور لینڈنگ کے دوران ہوئی جہاز کی بتیاں بجھا کیوں دی جاتی ہیں؟اصل وجہ جانئے
  • چین نے ہمیشہ ویتنام کو اپنی ہمسایہ سفارتکاری میں ترجیح کے طور پر دیکھا ہے، چینی صدر