تحریک انصاف کو تسلیم نہ کرنے تک ملک افراتفری کا شکار رہے گا‘ فواد چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جنوری2025ء) سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کو تسلیم نہ کرنے تک ملک افراتفری کا شکار رہے گا،بہت کچھ بہتر ہوا ہے، سب لوگ بتا رہے ہیں لوکل ماحول بہتر ہوا ہے ، تحریک انصاف کو مذاکرات کا حصہ بننا چاہیے ، اسٹیبلشمنٹ، حکومت اور اپوزیشن میں سے لوگ پاکستان کے لئے سامنے آئیں۔
(جاری ہے)
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذاکرات انتہائی مثبت عمل ہے، سیاست کرنے کا ایک ماحول ملنا چاہیے ، جب تک تحریک انصاف کو تسلیم نہیں کیا جاتا تب تک ملک میں افراتفری رہے گی ، ہر جماعت میں شدت پسند لوگ ہیں، خواجہ آصف کو شامل نہیں کیا اس لئے وہ غصہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی زندگی کو خطرہ ہے تو فوری طور پر ان کو جیل سے نکالنے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تحریک انصاف کو
پڑھیں:
تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا نیا لائحہ عمل: عمران خان سے ملاقات صرف منظور شدہ فہرست کے ذریعے ممکن
پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے اہم اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ اب عمران خان سے جیل میں ملاقات صرف انہی افراد کو کرنے کی اجازت ہوگی جن کے نام پارٹی کی سیاسی کمیٹی کی تیار کردہ فہرست میں شامل ہوں گے اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال سمیت دیگر اہم معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی اور یہ طے پایا کہ ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو ہر ہفتے منگل اور جمعرات کے روز ملاقات کے لیے خواہشمند افراد کی فہرست تیار کرے گی یہ فہرست بانی تحریک انصاف کی منظوری کے بعد جیل حکام کو ارسال کی جائے گی کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق بیرسٹر گوہر سلمان اکرم راجہ یا انتظار پنجوتھا میں سے کوئی ایک فرد یہ فہرست جیل انتظامیہ کو پہنچائے گا اور یہ تمام عمل بانی تحریک انصاف کی ہدایات اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کے تحت انجام دیا جائے گا اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ اس فہرست سے ہٹ کر کسی بھی فرد کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں ہوگی اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ جیل حکام کی جانب سے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر فوری طور پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی جائے گی ساتھ ہی یہ بھی طے پایا کہ خیبر پختونخوا کے حکومتی عہدیداروں کو اس فہرست کی پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا اور وہ کسی بھی دن اور وقت بانی تحریک انصاف سے ملاقات کے لیے آزاد ہوں گے